شہباز شریف قوم کو گمراہ نہ کریں‘ داماد کو ایرا فنڈ سے ملنے والی رقم کا حساب دیں: شہزاد اکبر
لاہور (صباح نیوز + نوائے وقت رپورٹ) معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ شہباز شریف قوم کو گمراہ نہ کریں اور ان کے داماد علی عمران کو ادا کی گئیں 6 کروڑ روپے کی رقم کا حساب دیں۔ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہزاد اکبر نے کہا کہ 'شہباز شریف نے آج شعبدہ بازی کی اور ان کی میڈیا سے گفتگو جذبات سے بھری تقریر کے سوا کچھ نہیں تھی، انہیں برطانوی اخبار کے خلاف ہتک عزت کا دعوی کرنا چاہیے۔'انہوں نے کہا کہ 'علی عمران اینڈ کو کے 3 ادائیگیوں کے چیکس دکھائے گئے، علی اینڈ کو کمپنی شہباز شریف کے داماد علی عمران کی ہے، کمپنی کو تین ادائیگیاں کی گئیں، جن کی کل رقم 6 کروڑ روپے بنتی ہے، ہم شہباز شریف سے صرف 3 ادائیگیوں کا پوچھ رہے ہیں، جو ایرا کے فنڈز سے کی گئیں۔'شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ 'نوید اکرام نے عدالت میں علی عمران کا کردار بتایا، اس نے اپنی بدعنوانی میں علی عمران کے ملوث ہونے کا اعتراف کیا، چیک سے ادائیگی نوید اکرام نے کی، جبکہ پاور آف اٹارنی علی عمران کے نام کی تھی۔ نوید اکرام کے معاملے میں شہباز شریف کا انصاف سمجھ نہیں آیا، وہ غریب تھا تو چھترول کرادی، لیکن علی عمران کا کیا کیا؟ علی عمران کو لندن بھیج دیا گیا۔'ان کا کہنا تھا کہ علی عمران، فرخ رشید اور نوید اکرام کا بدعنوانی میں گٹھ جوڑ رہا جو ملک چھوڑ کر مفرور ہوچکا ہے۔ نوید اکرام ایرا کے پیسے سے زمین کیسے خرید رہا تھا، 13 کروڑ روپے ادائیگی سے زمین خریدی گئی لہذا شہباز شریف قوم کو گمراہ نہ کریں اور 6 کروڑ روپے کا حساب اپنے داماد سے لیں۔ شہزاد اکبر نے کہا کہ 'شہباز شریف کی پریس کانفرنس کی اصل وجہ یہ ہے کہ پورے ٹبر کی چوری پکڑی گئی، شہباز شریف کے خاندان نے 2 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی منی لانڈرنگ کی اور ان کے خاندان کو بذریعہ ٹی ٹی کروڑوں روپے بھیجے گئے اور حمزہ، سلمان، نصرت شہباز، علی عمران کے نام رقوم بھیجی گئیں۔'انہوں نے کہا کہ شہباز شریف خاندان کی چوری پکڑی گئی جس کا وہ جواب نہیں دے رہے، شہباز شریف کی ساری جائیداد ٹی ٹی کے ذریعے بنائی گئی، جبکہ جو گھر اٹیچ کیے گئے وہ آپ کے جدی نہیں ٹی ٹی کے پیسوں سے بنائے گئے اور ہمارے پاس ٹی ٹی کا تمام ریکارڈ موجود ہے جس سے گھر، گاڑیاں خریدی گئیں۔ معاون خصوصی احتساب کا کہنا تھا کہ 'شہباز شریف نے مجھ سے وعدہ کیا تھا برطانوی عدالت میں مقدمہ کروں گا، ان سے پھر کہتا ہوں کہ میرے خلاف لندن میں مقدمہ کریں، آئندہ ہفتے شہباز شریف کی منی لانڈرنگ سے متعلق مزید انکشافات کروں گا۔ شہباز نے وعدہ کیا تھا کہ میرے خلاف برطانیہ کی عدالت میں مقدمہ دائر کریں گے۔ اگر لیگل ایڈ کی کمی ہے تو میں وکیل بھی دوں گا۔ معاون خصوصی نے کہا کہ محکمہ اینٹی کرپشن کو کور اپ کرنے کیلئے استعمال کیا گیا، اگر اینٹی کرپشن کارروائی کر رہا تھا تو 2016 سے 2018 تک علی عمران کا نام کیوں نہیں سامنے آیا؟ نیب نے اینٹی کرپشن سے اس کیس کو لیا تو سارا معاملہ کھل کر سامنے آیا۔ شہزاد اکبر نے کہا کہ نوید اکرام پلی بارگین کرچکا ہے اور علی عمران مفرور ہے، قانون کے مطابق اس کی جائیداد ضبط ہوگی اور ریکوری کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد یہ نہیں کہ یہ جیلوں میں رہیں اور ہم ان پر پیسا خرچ کریں، جتنا پیسا لوٹا ہے واپس کریں اور ہماری جان چھوڑیں، زیادہ تر مطلوب افراد برطانیہ اور یو اے ای میں ہیں،برطانیہ سے حوالگی کا معاہدہ نہیں ا س لیے مشکلات ہیں۔ ہمیں برطانیہ کے تمام اداروں کا تعاون حاصل ہے۔ شہزاد اکبر نے سیاسی شخصیات کو آفر کی ہے کہ آصف زرداری، نواز شریف، شہباز شریف یا ان کا کوئی گھر کا فرد پلی بارگین کرنا چاہتا ہے تو چیئرمین نیب کیساتھ معاہدہ کرنا ہوگا۔ ہمیں کیا ضرورت ہے جیلوں میں ان کی سیکیورٹی پر خرچ کریں، جتنا پیسہ لوٹا ہے واپس کر دیں۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق شہزاد اکبر نے کہا آپ خادم اعلیٰ اور خرچے آپ کے اعلیٰ ہی اعلیٰ۔ چوری پکڑی جا رہی ہے اور آپ کے پاس کوئی جواب نہیں۔ احتساب اور ٹی ٹی چیک ہونے سے پتہ چلتا ہے کہ نظام نے کام شروع کر دیا ہے۔ حمزہ شہباز‘ سلمان شہباز اور علی عمران کی ایمپائر ٹی ٹیز پر کھڑی ہے۔ میں نے جھوٹ بولا ہے تو آپ میرے خلاف برطانوی عدالت میں کیس کریں۔