ایرا کا پیسہ پنجاب آیا ہی نہیں‘ کرپشن کی ہے تو گرفتار کر لیتے: شہباز شریف
لاہور (آئی این پی) مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ عمران خان تم نے این آر او صرف علیمہ خان کو دیا ہے، اربوں روپے کے قرضے معاف کروانے والے جہانگیر ترین کو بھی آج کوئی پوچھ نہیں رہا ‘ ہماری گردن کٹ تو سکتی ہے مگر تمہارے سامنے جھک نہیں جاسکتی‘ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال عمران خان کے آلہ کار نہ بنیں۔ جس کو اللہ رکھے گا اس کو کون مار سکتا ہے‘ عمران خان کا مجھ پر زلزلہ متاثرین کے فنڈز کھانے کا الزام کسی ایٹمی حملے سے کم نہیں عمران خان وہ کام کر رہے ہیں جو ہٹلر اور موسولینی بھی نہیں کرتے رہے ‘نوازشریف کو دبائو میں آکر سزا سنانے والے وہی جج ارشد ملک ہیں جنہوں نے ملک کو اربوں کا نقصان پہنچنے والے تحر یک انصاف کے ڈاکٹر بابر اعوان کو رہا کیا‘مجھے یقین ہے کہ عدلیہ سمیت تمام ادارے پاکستان اور قوم کے ساتھ کھڑے ہیں اس ویڈیو کے بعد نوازشر یف کو فوری رہا کر نا چاہیے ‘نیب کوصرف (ن) لیگ والے نظر آتے ہیں پشاورمیٹرو کیوں نظر نہیں آتی ؟عمران خان آجکل ‘‘نہ کیھڈاں گے نہ کیھڈین دیں گے ‘‘کی پالیسی پر گامزن ہے‘ عمران خان سن لوہم آپ کو ملک میں مہنگائی ‘بے روزگاری اور ملک کو تباہ و برباد کر نے پر کوئی این آر او نہیں دیں گے۔ لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف نے کہا کہ آج میں عمران خان نیازی اور ان کے ساتھیوں کا جھوٹ کا پول کھولنا چاہتا تھا لیکن حکومت کی جانب سے آج نیب نے شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کیا گیا اور اورنج لائن کو کھڈے لائن لگادیا گیا ملکی گیس کے پراجیکٹ سے بجلی قوم کو مل رہی تھی اس کو بھی کھڈے لائن لگا دیا گیا۔ چاروں پاور پلانٹس کی ذمہ داری مجھے سونپی گئی تھی اور مجھ سے پوچھا جائے اس کے بارے میں گیس کی لوڈشیڈنگ ختم کرنے میں شاہد خاقان عباسی کا کلیدی کردار ہے۔ گھروں سے گیس کی قلت ختم ہوئی اور ملک میں صنعتی شعبے کو گیس مہیا کیا گیا جس میں شاہد خاقان اور ان کی ٹیم کا کریڈٹ ہے ۔ہمارے وقت میں بڑوں کیلئے گیس مہنگی کی گئی اور غریبوں کو بوجھ سے بچایا گیا۔ شاہد خاقان عباسی کو نواز شریف کا مخلص ساتھی ہونے کی وجہ سے گرفتار کیا گیا۔ احتساب کے نام پر بدترین انتقام ہے مسلم لیگ اور پیپلز پارٹی کے خلاف جن لوگوں نے اچھے کام کئے ہیں ان کو بھونڈے طریقے سے گرفتار کیا گیا ۔ عمران خان میں انتقام سر سے لیکر پائوں تک کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا ہے۔ ایوان میں اپوزیشن کو بجٹ میں ننگی گالیاں دی گئیں اب کسی کو ایک روز وفاقی وزیر بناتے ہیں اور شام کو اس کو ہٹا دیا گیا ۔ تاجروں کے ہڑتال کا ہمیں دور دور تک کوئی پتہ نہیں تھا ۔ ہم نے سیاسی فائدہ بھی اٹھانے کی کوشش نہیں کی ۔ یہ خالص تاجروں کی ہڑتال تھی جس میں لوگوں نے جان لیا ہے کہ حکوت نے کتنی مہنگائی کر دی ہے۔ آج بھونڈے طریقے سے شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کیا گیا۔ وہ لاہور آ رہے تھے۔ وارنٹ کا مطالبہ کیا تو اہلکار ایک دوسرے کا منہ دیکھتے رہ گئے۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ وارنٹ دکھائیں اور مجھے گرفتار کر لیں ۔ ڈی جی نیب لاہور نے شاہد خاقان عباسی کو وٹس ایپ پر وارنٹ کی تصویر دکھائی ۔ عمران خان نیازی نے11ماہ میں پاکستان کی معیشت کا جنازہ نکال دیا ۔5ہزار میگاواٹ کی بجلی کے منصوبے نہ ہوتے تو عوام آج مشکل میں ہوتی۔ عمران خان گرفتاریوں سے اپنی ناکامیاں چھپانا چاہتے ہیں گیس اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ نہ ہونے کا کریڈٹ آج شاہد خاقان عباسی اور نواز شریف کو جاتا ہے۔ میں خادم اعلیٰ رہا ہوں 10سال اگر کوئی گندم اور روٹی مہنگی کرتا تھا تو کان کھینچ لیتا تھا۔ آج روٹی 15روپے کی ہو گئی ہے۔ غریب پیاز اور چٹنی کے ساتھ کھانا کھاتے ہیں مہنگائی کرنے کا ملبہ مسلم لیگ (ن) پر گر رہا ہے ۔ عقوبت خانوں میں صرف مسلم لیگ ن ہے ۔ اربوں کھربوں کے کرپشن کیسز فائل نیب کے پاس بڑے ہیں لیکن کوئی کارروائی نہیں۔ نیازی صاحب قوم آپ سے حساب لے گی ۔ عمران مکمل طور پر ناکام، ضدی اور غصے سے بھرے ہوئے وزیراعظم ہیں وہ کہتا ہے کہ نہ رہے بانس نہ بجے بانسری۔ نہ کھیلیں گے نہ کھلیں دیں گے۔ عمران خان کی سپورٹس مین ایکسپرٹ تھے ہی نہیں۔ دماغ میں بھوسہ بھرا ہوا ہے۔ خلق خداسے پوچھا جائے کہ نواز شریف نے لوگوں کی کتنی خدمت کی ہے۔ ہم بھی انسان ہیں غلطیاں ہوئی ہونگی ۔ پی ٹی آئی اور نیب کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔صدر ن لیگ نے کہا کہ حکومت نے عوام پر ٹیکس کا کلہاڑا چلایا ہے ۔تجارت میں کمی آئی، قرضوں میں اضافہ ہو گیا ، کبھی ایف بی آر کا چیئر مین لگاتے ہیں اور کبھی ہٹاتے ہیں ۔ میاں شہبازشریف نے کہا کہ ن لیگ کے بعد پیپلز پارٹی سے انتقام لیا جا رہا ہے۔ موجودہ حالت میں غریب کیلئے گزارا مشکل ہو گیا ہے ۔15سے20ہزار تنخواہ لینے والا شخص جیتے جی مر گیا ہے ۔ حکومتی شخصیات کے کیسز پر نیب حرکت میں نہیں آئی ۔ بی آر ٹی منصبوں میں اربوں کی کرپشن کی گئی ۔ ناکامی ، نااہلی کا سارا نزلہ ن لیگ پر گر رہا ہے۔ آج نواز شریف سے ملاقات کی ہے وہ بڑے حوصلے سے ہیں ۔ برطانیہ کا شکریہ ادا کیا کہ ڈیفڈ کے معاملے پر بروقت بیان جاری کیا احدچیمہ اور فواد چسن فواد نے قوم کی خدمت کی لیکن انہیں گرفتار کر کے بیورو کریٹس کو کیا پیغام دیا ہے ۔ لوگوں کو عمران خان نے پیغام دیا ہے کہ کام کروگے تو جیل کے اندر جائو گے بیورو کریٹس آج کہتے ہیں فائل پر دستخظ تب کریں گے جب فرشتہ کہے گا کہ یہ رپورٹ نیب کے پاس نہیں جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ زلزہ زدگان کے رقوم کے حوالے سے جھ ٹ بولاجا رہا ہے اور سازشیں اور ملک کو بدنام کیا جا رہا ہے ۔برطانیہ کے اخبار نے میرے پر الزام لگایا اگر نیب کہے اور عمران خان کے پاس اتنے ثبوت تھے تومیرے خلاف آشیانہ اور جنگلات کا کیس نہ بناتے مجھے زلزلہ فنڈ میں گرفتار کر لیتے میرے ساتھ بدترین انتقام ہے اپنے اوپر ایٹمی حملہ سمجھتا ہوں ۔عمران خان نیاز ی اور شہزاد اکبر نے سار ا قصہ گھڑا ہے ، اور وہ بھی برطانیہ جا کر ملک میں جب زلزلہ 2005میں آیا اور میں اس وقت برطانیہ میںغریب الوطنی کی زندگی گزار رہا تھا ، ہمارا خاندان 2007میں وطن واپس آیا اور 2008 اگست میں وزیراعلیٰ بنا مجھ پر زلزلہ زدگان فنڈ کا الزام لگا کر مجھے تو بدنام کیا ہے لیکن ملک اور قوم کو تو بدنام نہ کرتے ، ایرا وفاقی حکومت کا ادارہ ہے جبکہ ڈیفڈنے 500 ملین پائونڈ دیئے عمران نیازی کو اگر احتساب لینا ہے تو مجھ سے میرے دس سال کی حکومت کا جواب لے، زلزلہ زدگان کا پیسہ پنجاب میں نہیں آیا ، شہباز شریف نے مزید کہاکہ اکرم نوید 2013میں ایرا کا ڈائریکٹر جبکہ برطانوی اخبار میں شائع خبر میں کرپشن 2011میں ہوئی ، میں یہ کہتا ہوں کہ جب پیسہ پنجاب میں آیا نہیں تو کرپشن کہاں سے ہوگئی، عمران خان نے مجھ پر تین بار الزامات لگائے، جس پر میں نے ہتک عزت کا دعویٰ کیا لیکن عمران خان نیازی نے آج کسی بھی ایک کا جواب نہیں دیا اور ابھی عدالت میں بھی پیش نہیں ہوئے اور اہنے وکیلوںکے ذریعہ تاریخیں لیتے رہے ہیں ، مجھ پر ملتان میٹروکا جھوٹا الزام لگایا گیا ، ، جبکہ عمران خان قوم کو کہا کہ ٹیکس نہ دیں ، ہنڈی کے ذریعہ پیسے بھجوائیں۔ عمران خان کی جانب سے انتقام گردی کی انتہاکر دی گئی ہے ، ، عمران نیازی جن ممالک سے قرضے نہ لینے کا کہتے تھے انکے سامنے آج لیٹ گئے ہیں اور قرضے لینے کے باوجود بھی ملک میں غریبوں کو مہنگائی کا سامنا ہے ، انہوں نے کہا کہ پہلے چین کو بدنام کیا پھر ترکی کو اور اب برطانیہ کو بدنام کرنے کی کوشش کررہے ہیں ، عمران نیازی نے مشکل وقت کے ساتھی چین اور برادر اسلامی ملک ترکی کو بدنام کرکے قوم کو بدنام کرنے کی کوشش کی ۔ انہوں کہا کہ میرے حسد میں پاکستان کو بدنام کیا ہے جبکہ پاکستان ہے تو ہم ہیں ، شہباز شریف نے کہا کہ میں لندن کی عدالت میں جارہا ہوں وہاں کا ایک سسٹم ہے اور اسے فالو کر رہے ہیں عمران خان نے پاکستان کو بدنام کرنے کی سازش کی ہے اور اس سے برطانیہ کی عدالت میں سامنے رکھیں گے ، اگر برطانیہ کی عدالت میں فیصلہ میر ے خلاف آیا تو میں قوم سے معافی مانگ کر سیاست چھوڑ دوں گا۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق شہباز شر یف کا کہنا تھا کہ حکومت کی ناکامی اور نااہلی کا سارا ملبہ مسلم لیگ ن پر گر رہا ہے۔ زلزلہ زدگان اور ایرا کے حوالے سے مجھ پر الزام لگایا جا رہا ہے۔ آپ نے غیر ملکی اخبار میں خبر شائع کرا کے برطانیہ میں یہ سب کچھ کرنا تھا، برطانیہ میں پاکستان کو بدنام کرنے کی کیا ضرورت تھی؟ عمران خان کا یہ رویہ مجھ پر ایٹمی حملے سے کم نہیں ہے۔ آج برطانیہ کے متعلقہ ادارے نے اس الزام کی تردید کر دی۔ اگر کرپشن کی ہے تو سیدھے سیدھے مجھے گرفتار کر لیتے۔ برطانوی ادارے نے 2008ء سے 2018ء تک تعلیم میں پنجاب کو 5 ملین پائونڈ دیئے۔ ان 5 ملین پاؤنڈ کا مجھ سے حساب لے لیں۔ ایرا وفاقی حکومت کے زیر انتظام ادارہ ہے صوبائی حکومت کے نہیں۔ میری ایک بات بھی غلط ثابت ہو جائے تو سزا قبول کروں گا۔ تمام الزامات میں ناکام ہونے کے بعد زلزلہ زدگان کی امداد میں کرپشن کا الزام لگایا گیا۔ ایک یہ الزام لگایا کہ میں نے جاوید صادق سے 27 ارب روپے وصول کئے۔ شرمناک شکست کے بعد عمران خان اینڈ کو نے مجھ پر الزام لگایا۔ جھوٹوں کے آئی جی عمران خان خود ہیں۔ اتنا بڑا ظلم کیا، یہ بھی نہ دیکھا میرا وطن کتنی مصیبتوں میں گھرا ہوا ہے۔ ایرا وفاقی حکومت کے کنٹرول میں ہے یہ صوبوں کے تحت نہیں۔ ایرا کا پیسہ تو پنجاب آیا ہی نہیں تو میں نے کیسے اس میں کرپشن کر لی۔ مجھ سے کہا گیا کہ چین اور ترکی میں آپ کے اثاثے ہیں۔ ثبوت لائیں ہر سزا کیلئے تیار ہوں۔ میں نے کہا کہ میرے اثاثے ثابت نہیں ہوئے تو آپ کی کیا سزا ہوگی۔ آپ کو تکلیف یہ ہے کہ مختلف اخبارات نے لکھا شہباز شریف نے پنجاب میں کام کیا۔ میرے ساتھ حسد اور غصے میں آپ نے ہی پاکستان کو بدنام کر دیا۔ پاکستان ہے تو ہم ہیں، پاکستان کا نام بڑا ہے تو ہمارا نام بڑا ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ اپنے اوپر الزامات پر برطانوی عدالتوں میں جا رہا ہوں پاکسان کی عزت کو برطانوی عدالتوں میں بحال کراؤں گا، اگر برطانیہ سے ریلیف ملا تو عمران خان کی سزا قوم بتائے گی اگر سزا ہوئی تو سیاست سے کنارہ کشی اختیار کر لیں گے۔ قیامت تک ایک بات بھی غلط ثابت ہوئی تو دنیا میں ہوا تو اس کی سزا قبول کروں گا۔ دنیا میں نہ ہوا تو مجھے قبر سے دوبارہ نکال کر پھانسی لگا دیں۔