شاہد خاقان کا 13 روزہ جسمانی ریمانڈ‘ سندھ ہائیکورٹ نے مفتاح اسماعیل کی حفاظتی ضمانت منظور کر لی
اسلام آباد+کراچی (نا مہ نگار+ نیوز رپورٹر)اسلام آباد کی احتساب عدالت نے ایل این جی کیس میں شاہد خاقان عباسی کو 13روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیاہے اور ہدایت کی ہے ریمانڈ ختم ہو نے پرسابق وزیر اعظم کو دوبارہ یکم اگست کو عدالت میں پیش کیا جائے۔ شاہد خاقان عباسی کو احتساب عدالت نمبر ایک کے جج محمد بشیر کے روبرو پیش کیا شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ میں نیب کے ساتھ مکمل تعاون کر رہا ہوں پھر بھی گرفتار کیا گیا نیب کراچی نے 2015ء میں تشکیل کے بعد کیس بند کر دیا تھا پتہ ہے کہ گرفتار کیوں کیا گیا لیکن اس پر نہیں جانان چاہتا اور پتہ ہے یہ کیوں ریمانڈ مانگ رہے ہیں مجھے لگتا ہے نیب کو کیس سمجھ آیا آپ انہیں 90 روز کا ریمانڈ دے دیں تاکہ میں نیب کو کیس سمجھا سکوں ملنا کچھ نہیں جس پر جج محمد بشیر نے کہا کہ قانون کے مطابق ایک بار میں 80 روز کا ریمانڈ نہیں دے سکتا شاہد خاقان عباسی نے عدالت سے استدعا کی ان سے ان کے خاندان کے افراد کی ملاقات اور نیب حراست کے دوران انہیں پرہیزی کھانا گھر سے منگوانے کی اجازت دی جائے گی جس پر عدالت نے کہا کہ نیب آپ کو پرہیزی کھانا بنوا کر دے گا۔ سابق وزیراعظم کی بہن سعدیہ عباسی اور ان کے بیٹے نے ملاقات کی میڈیا سے گفتگو میں شاہد خاقان نے کہا کہ وزیراعظم بزدل ہیں جو کام آمریت کرتی تھی وہ آج کی جمہوریت کر رہی ہے ایک صحافی نے ان سے سوال کیا کہ آپ حراست میں بھی مسکرا رہے ہیں تو شاہد خاقان نے کہا کہ کیا کریں روتو نہیں سکتے مسکرائیں بھی نہ۔ میرے خلاف کیس صرف جمہوریت کو دبانے کیلئے بنایا جا رہا ہے وعدہ معاف گواہوں پر کیس نہیں بنتے میرے خلاف دائر کیس تو کاغذ پر لکھنے کے لائق بھی نہیں۔ حکومت غلط کر رہی ہے اور بے بنیاد اور جھوٹے مقدمات قائم کر رہی ہے صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ آپ کا کیس کیا ہے تو انہوں نے کہا صفر بٹا صفر ۔شاہد خاقان عباسی کیلئے پمز ہسپتال میں ایمرجنسی کی صورت میں نیا میڈیکل بورڈ تشکیل دیدیا گیا جو چار ڈاکٹرز پر مشتمل ہے۔ دوسری جانب سندھ ہائی کورٹ نے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور سابق ایم ڈی پی ایس او عمران شیخ کی ایل این جی کیس میں 7 روز کے لیے حفاظتی ضمانت منظور کرلی ۔انہوں نے عدالت میں موقف اپنایا کہ موقف اپنایا گیاکہ نیب کارروائی بدنیتی پر مبنی ہے، نیب نے جب بھی طلب کیا میں وہاں گیا ہوں تاہم گرفتاری کا خدشہ ہے لہذا حفاظتی ضمانت دی جائے۔ بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل کا کہنا تھاکہ نیب تحقیقات کا سامنا کرنے کو تیار ہوں، جمعرات کوصبح 10 بجے کا نوٹس مجھے دوپہر 3 بجے موصول ہوا لہٰذا میرے خیال سے میرے گھر پر چھاپوں کی ضرورت نہیں تھی۔