• news

دورہ کے دوران پاکستانی لوگوں‘ قدرتی مناظر کھانوں نے گرویدہ بنا لیا: صدر جنرل اسمبلی

اقوام متحدہ (اے پی پی)اقوام متحدہ کی 193 رکنی جنرل اسمبلی کی صدر ماریا فرنانڈا ایسپینوزا گارسیز نے کہا ہے کہ گذشتہ جنوری میں ان کے دورہ پاکستان کے دوران پاکستان کے لوگوں، دلکش قدرتی مناظر اور کھانوں نے انہیں اپنا گرویدہ بنا لیا۔ وہ پاکستانی کھانوں، حسین قدرتی مناظر اور پاکستان کے قدیم ثقافتی ورثے کے تعارف پر مشتمل کتاب ’’ڈائننگ الانگ دی انڈس‘‘ کی تقریب رونمائی سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کر رہی تھیں۔ انہوں نے اپنے خطاب میں نبی پاک ؐ کے اس فرمان کا حوالہ بھی دیا کہ علیحدہ علیحدہ کھانا نہ کھائو کیونکہ مل کر کھانے میں برکت ہے۔ ماریا فرنانڈا ایسپینوزا گارسیز نے کہا کہ رمضان میں گھر کے تمام افراد کا اکٹھے ہوکر روزہ افطار کرنا پوری دنیا کے مسلم معاشروں کی نمایاں خصوصیت ہے جس پر عمل کرتے ہوئے ہم مختلف ثقافتوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو کھانے کی میز پر جمع کر کے ان میں اتحاد و اتفاق پیدا کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک ایسا مقصد ہے جس کے حصول کے لئے اقوام متحدہ دن رات کوشاں ہے۔ اس عمل سے ہم اپنی مشترکہ تاریخ اور انسانی اقدار کو سامنے لاسکتے ہیں اور دنیا سے بھوک کے خاتمہ کے ساتھ ساتھ غذائی تحفظ کو بھی فروغ دے سکتے ہیں۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے اس موقع پر کہا اس کتاب کی تدوین اور اس کی تعارفی تقریب کا انعقاد پوری عالمی برادری کے مفاد میں کیا گیا اور یہ کتاب اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے رکن تمام ممالک کے مندوبین اور ان کے ممالک کو پہنچے گی۔ 148صفحات کی کتاب میں مزیدار پاکستانی کھانوں کی تراکیب کے ساتھ ساتھ دلکش تصاویر کے ذریعے اس بات کی بھی عکاسی کی گئی ہے کہ پاکستان ایک ایسا ماڈرن ملک ہے جس کی بنیادیں قدیم ترین اور بھرپور ثقافتی ورثے میں ہیں۔ تقریب سے اقوام متحدہ میں سوئزلینڈ کے سفیر جرگ لابر نے بھی خطاب کیا۔ ڈاکٹر ملیحہ لودھی اور جرگ لابر نے کہا کہ سوئس کمپنیوں کی طرف سے پاکستان میں بھاری سرمایہ کاری نے دونوں ممالک کے درمیان مستحکم تعلقات میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ملیحہ لودھی نے اس موقع پر ’’اے پی پی‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس کتاب کی تدوین سے ان کا مقصد دنیا کو متنوع اور مزیدار پاکستانی کھانوں سے متعارف کرانا تھا ۔

ای پیپر-دی نیشن