• news

ویڈیو سکینڈل: سپریم کورٹ میں آج سماعت ، جان کو خطرہ ہے : میاں طارق

اسلام آباد (این این آئی) سپریم کورٹ میں احتساب عدالت کے سابق جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو کیس کی سماعت آج 23 جولائی کو ہوگی۔ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ سماعت کریگا۔ اٹارنی جنرل انور منصور تجاویز عدالت میں پیش کریں گے۔ ادھر سول جج شائستہ کنڈی نے احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو سکینڈل میں گرفتار ملزم میاں طارق کو 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل راولپنڈی بھجوانے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے ایف آئی کی جانب سے ملزم کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی۔ ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ میاں طارق کے دو گھروں کی تلاشی کے دوران گاڑی برآمد ہوئی۔ جبکہ ڈیجیٹل کیمرے، ڈی وی آر کیمرے، یو ایس بی اور دو موبائل فون برآمد کئے گئے ہیں۔ دوران سماعت میاں طارق نے کہا کہ گاڑی میری نہیں مجھے برین ٹیومر ہے۔ جیل میں مر جائوں گا۔ اس پر سول جج شائستہ کنڈی نے کہا کہ جیل سپرنٹنڈنٹ کو مکمل طبی سہولیات دینے کا لکھ رہی ہوں۔ میاں طارق نے کہا کہ میری جان کو بہت خطرہ ہے جیل میں مجھے مار دیا جائے گا۔ اس پر جج شائستہ کنڈی نے کہا کہ جیل میں کسی کو نہیں مارتے۔ عدالت نے جیل حکام کو ہدایت کی کہ ملزم کو 14روز بعد پانچ اگست کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے۔ عدالت کے باہر ایک صحافی کے سوال پر میاں طارق نے کہا ہے کہ ویڈیو نہ بنائی ہے اور نہ ہی بیچی ہے، میری ویڈیو تو ابھی منظر پر آئی نہیں۔ صحافی نے سوال کیا کہ ملتان والی ویڈیو میں کیا ہے۔ میاں طارق نے جواب دیا کہ ملتان والی ویڈیو کو آپ دیکھیں، ویڈیو کی کوئی فرانزک رپورٹ نہیں آئی۔ صحافی نے سوال کیا کہ ویڈیو کتنے میں بیچی؟۔ ملزم میاں طارق نے کہا کہ نہ ایک کروڑ ہے نہ دس ہزار۔ لینڈ کروزر میری نہیں، نہ میرے گھر سے برآمد ہوئی۔

ای پیپر-دی نیشن