نواز شریف کے سیل سے ٹی وی ، اے سی نکلوا دونگا، زرداری کو بھی ایسی جیل میں رکھیں گے: عمران
واشنگٹن (نوائے وقت نیوز) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ آج تک کبھی کسی کے سامنے جھکا ہوں اور نہ اپنی قوم کو کبھی جھکنے دوں گا۔ واشنگٹن کے کیپٹل ارینا میں جلسے سے خطاب کی مزید تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ان شاء اللہ پاکستانیوں کو کبھی شرمندہ نہیں ہونے دوں گا۔ عمران خان نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے ایک خاص نعمت کے طور پر ہمیں پاکستان دیا، کسی کو بھی اندازہ نہیں کہ پاکستان اللہ کی کتنی بڑی نعمت ہے۔ ان کا کہنا تھا ہم پاکستان میں سرکاری سکولوں کے سسٹم کو ٹھیک کررہے ہیں، مدارس کے بچوں کو اوپر لانے کی کوشش کررہے ہیں، 25 لاکھ بچے دینی مدرس میں جاتے ہیں۔ پاکستان میں تعلیم کا ایک نصاب لانے کی کوشش کررہے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں میرٹ کا سسٹم تب آئے گا جب خاندانوں کی سیاست اور جاگیردارانہ نظام ختم ہو۔ انہوں نے کہا میرا کوئی دوست کسی عہدے پر نہیں ہے، مراد سعید کسی کا رشتے دار نہیں ہے مراد سعید ایک طالب علم تھا اور آج وزیر ہے۔ وزیراعظم نے کہا مجھے خود اندازہ نہیں کہ اللہ نے پاکستان کو کیا کیا دیا ہے۔ پاکستان کے پاس تانبے کے بے پناہ ذخائر ہیں صرف ایک جگہ پر 200 ارب ڈالر کے تانبے کے ذخائر موجود ہیں۔ لیکن ہمارا ملک صرف کرپشن کی وجہ سے پیچھے رہ گیا۔ انہوں نے کہا کہ بڑی بڑی کمپنیاں پاکستان میں نہیں آتی تھیں ہر بڑی کمپنی سے بات کی ہے سب کہتے ہیں پاکستان میں پیسے مانگے جاتے ہیں، رشوت لی جاتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ 180 ارب ٹن کا کوئلہ پاکستان میں موجود ہے، اس کوئلے سے ہم سعودی عرب سے زیادہ بجلی بنا سکتے ہیں۔ وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ آسٹریلیا کی ایک منرل کمپنی کے سرمایہ کار نے بتایا کہ دنیا جانتی ہے کہ پاکستان میں قدرتی وسائل ہیں لیکن کرپشن کی وجہ سے وہاں سرمایہ کاری نہیں کرتے، ہم کرپشن ختم کرکے پاکستان کو اوپر لاکر دکھائیں گے۔ عمران خان نے کہا کہ میراخواب ہے ایک دن باہر سے دنیا پاکستان میں نوکریاں ڈھونڈنے آئے گی۔ مدینہ کی ریاست ایک ماڈرن سٹیٹ تھی اور جدید اصولوں پر استوار تھی پنشنز کا تصور پہلی مرتبہ مدینہ کی ریاست میں آیا، خواتین کو حقوق دینے کا تصور بھی مدینہ کی ریاست میں دیا۔ انہوں نے کہا کہ افسوس سے کہتا ہوں کہ پاکستانی دیہات میں آج تک خواتین کو جائیداد میں حصہ نہیں دیا جاتا۔ ایک قانون لے کر آرہے ہیں جس میں خواتین کو جائیداد میں حصہ دینا پڑے گا۔ ان کا کہنا تھا مسلم دنیا واحد مثال ہے جہاں غلام لیڈر بنے، ہم نے پاکستان کو مدینہ کی ریاست کی طرح بنانا ہے اور مدینہ کی ریاست میرٹ کی وجہ سے اوپر گئی۔ وزیراعظم نے کہا پاکستان میں سارے تاجروں کو رجسٹرڈ ہونا پڑے گا۔ سب مل کر تھوڑا تھوڑا ٹیکس دیں تو پاکستان کو قرضوں کی دلدل سے نکالنا کوئی مشکل نہیں ہے چار چھ مہینے سال مشکل وقت ہے، اس سے نکل جائیں گے۔ اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ جو مرضی کرنا ہے کرلیں لیکن آپ کو قوم کا پیسہ واپس کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کہتے ہیں گھر سے کھانا منگوائوں گا، کھانا اچھا نہیں ہے، کہتے ہیں ٹی وی لگا دو، اے سی لگا دو جس طرح سے یہ لوگ جیل میں رہ رہے ہیں یہ سزا تو نہ ہوئی، واپس جاکر جیل سے ٹی وی اور اے سی نکالوں گا۔ ان کا کہنا ہے مجھے پتہ ہے مریم بی بی بہت شور مچائیں گی لیکن پیسہ واپس کریں یہ باہر آجائیں گے۔ پیپلزپارٹی کے صدر کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ آصف زردری آپ کو بھی اس جیل میں رکھیں گے جہاں ٹی وی ہوگا اور نہ اے سی۔ عمران خان نے کہا جیل سے نکلنا بہت آسان ہے، پیسہ واپس کرو ہم آپ کو جیل سے نکال دیں گے۔ انہوں نے کہا شاہد خاقان عباسی بار بار کہتے تھے کہ اگر میں نے کچھ غلط کیا ہے تو جیل میں ڈالو۔ دھرنا دیں یا احتجاج کریں لیکن آپ کو پیسہ واپس کرنا پڑے گا۔ وزیراعظم نے کہا فضل الرحمن اپوزیشن سے کہتے ہیں کیا ہم تب اکٹھے ہوں گے جب جیل میں ہوں گے تو انہیں کہتا ہوں ہاں فضل الرحمن آپ سب جیل میں اکٹھے ہوں گے۔ افغانستان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ مجھے دہشت گرد اور طالبان خان کہا گیا لیکن آج ساری دنیا کہہ رہی ہے کہ افغان مسئلے کا فوجی حل نہیں ہے۔
عمران جلسہ
واشنگٹن (صباح نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں سیاحت سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں۔ حکومت سرمایہ کاروں کو کاروبار کے لیے تمام سہولتیں فراہم کرے گی۔ امریکہ میں مقیم پاکستانی برادری پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھائے۔ واشنگٹن میں تجارت و سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ چین کے بعد جاپان بھی پاکستان میں صنعتیں لگانا چاہتا ہے۔ تمام وسطی ایشیائی ملک سی پیک میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں، خشکی میں گھرے وسطی ایشیا کے ملک بھی اپنی تجارت کے لئے گوادر کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ چین زرعی شعبے میں پاکستان سے وسیع تر تعاون کررہا ہے۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ 70 کی دہائی میں سوشل ازم نے ہماری صنعتوں کا بیڑہ غرق کیا جب تک منافع نہیں ہوگا سرمایہ کاری نہیں آئے گی جب سرمایہ کار ملک سے بھاگ جائے تو ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ 60 کی دہائی میں پاکستان کی صنعتی پیداوار انڈونیشیا ،ملائیشیا اور سنگا پور کے برابر تھی۔ مائنڈ سیٹ بدل کر ملک کو انڈسٹریلائزیشن کی طرف لے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تاجروں اور سرمایہ کاروں کے لیے آسانیاں پیدا کررہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے خواہاں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی سہولت کے لئے وزیراعظم سیکرٹریٹ میں ون ونڈوآپریشن شروع کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں ووٹ کا حق دینے سمیت حکومت بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو انتخاب لڑنے کی اجازت دینے پر بھی غورکررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین، سعودی عرب، قطر اور یو اے ای پاکستان میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔ تاجر خیرات دینے نہیں منافع کمانے آتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے بے دریغ قرضہ لے کر ملک کو قرضوں کی دلدل میں پھنسا دیا۔ 10 سال میں ملکی قرضہ 6 ہزار ارب سے 30 ہزار ارب روپے ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ وقت ضرور آئے گا جب ملک خوشحال ہوگا پاکستان جتنا خوشحال ہوگا بیرون ملک پاکستانیوں کے لیے اتنا ہی اچھا ہوگا۔ یورپ میں اسلاموفوبیا سے مسلم گھرانے مشکلات کا شکار ہیں۔ دہہری شہریت رکھنے والے پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے جا رہے ہیں امریکہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کو تیس سال سے جانتا ہوں۔ امریکہ میں مقیم پاکستانیوں نے محنت سے اپنی پہچان بنائی سب سے زیادہ پاکستانیوں کا ٹیلنٹ امریکہ میں دیکھنے کو ملا۔ ناروے کے پاکستانیوں کی کارکردگی بھی غیر معمولی رہی۔ شوکت خانم ہسپتال کی تعمیر میں پاکستانی نژاد امریکیوں کا کردار اہم ہے پاکستانیوں کو اﷲ تعالیٰ نے بے پناہ صلاحیتوں سے نوازا ہے۔ پاکستان کی جیو سٹرٹیجک پوزیشن پوری دنیا میں منفرد ہے۔ ہمارے ملک کی ساٹھ فیصد آبادی تیس سال سے کم عمر ہے پاکستان موسموں کی وجہ سے منفرد حیثیت کا حامل ملک ہے سیاحت میں پاکستان دنیا کے کسی ملک سے کم نہیں پاکستان میں بہت سے مذاہب کے مقدس مقامات موجود ہیں۔لاہور اور پشاور عظیم تاریخی ورثے کے حامل شہر ہیں پشاور شہر کا تہذیب و تمدن ڈھائی ہزار سال پرانا ہے رواں برس اس قدر سیاحت ہوئی کہ ہوٹل کم پڑ گئے۔ادھر آئی ٹی کے شعبے کے ممتاز تاجروں کے ایک گروپ نے واشنگٹن ڈی سی میں پاکستانی سفارتخانے میں وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی۔تاجروں کے گروپ میں نجیب اے غوری، عامر خان، عاطف خان، جمال ہمدانی اور شاہد خان شامل ہیں۔ گروپ کے ارکان نے پاکستان میں سافٹ وئیر ڈویلپمنٹ ، آئی ٹی کے فروغ ،نظام کو ڈیجٹل بنانے اور بینڈ و ڈتھ میں اضافے پر تبادلہ خیال کیا۔