• news

نواز شریف کا معاملہ عالمی اداروں تک لے جائونگی: مریم

لاہور (این این آئی + صباح نیوز) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ نواز شریف کے معاملے پر عالمی اداروں تک بھی میں یہ بات پہنچاؤں گی۔ صرف اتنے ثبوت سامنے لائی ہوں جس سے نواز شریف کی بے گناہی ثابت ہو جائے، جج کی ویڈیو کے علاوہ میرے پاس تو اس سے بھی زیادہ ثبوت اور نام موجود ہیں، اگر میں وہ نام سامنے لے آئوں تو کہرام مچ جائے، ری ٹرائل نہیں چاہیے بلکہ مقدمہ ختم کیا جائے، کیا گارنٹی ہے کہ ری ٹرائل کرنے والے جج کو بھی بلیک میل نہیں کیا جائے گا، پنجاب حکومت نواز شریف کے علاج معالجے میں غفلت برت رہی ہے، ایمرجنسی میں دوبارہ میڈیکل بورڈ بنایا گیا جس نے دوسری ہدایات کے ساتھ نواز شریف کے مزید ٹیسٹ ان کی مرضی کے ہسپتال میں کروانے کی سفارش کی ہے، بورڈ کی سفارشات کے باوجود جو کسی کا کھانا اور اے سی بند کرنے کی بات کرے اس سے بڑا ظالم کون ہو گا، مجھے یہ کہنے میں کوئی عار نہیں کہ جن ہاتھوں میں میاں صاحب ہیں وہ دشمن کے ہاتھوں میں ہیں، اپنے وکلا سے مشورہ کر رہی ہوں کہ اب عدالت سے رجوع کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ماڈل ٹائون سیکرٹریٹ میں پرویز رشید اور جاوید ہاشمی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف کے علاج معالجے کے حوالے سے مجرمانہ غفلت کی جا رہی ہے۔ نواز شریف کے مزید ٹیسٹ ان کی مرضی کے ہسپتال میں کروائے جائیں۔ نواز شریف نے بتایا کہ جیل میں ان کے کمرے میں 17 گھنٹے بجلی بند رکھی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ویڈیو آنے کے بعد جج کو تو نکال دیا گیا لیکن اس کا فیصلہ ابھی بھی برقرار ہے، قوم کے سامنے سوال رکھتی ہوں کہ تین بار کا وزیر اعظم اس طرح کے سلوک کا مستحق ہے۔ مجھے نہیں علم کہ نواز شریف کو جیل میں کیا کھلایا جا رہا ہے، بین الاقوامی آرگنائزیشنز تک بھی میں یہ بات پہنچانے کی کوشش کروں گی، مجھے ابھی تک انصاف کیوں نہیں مل رہا۔ مجھے تکلیف ہوئی کہ کشمیر پر بات چیت کا آغاز سلیکٹڈ کی بجائے امریکی صدر کی جانب سے کیا گیا، آپ کو خود مسئلہ کشمیر کی بات کرنا چاہیے تھی۔ آپ کو یاد ہے کہ نواز شریف نے اقوام متحدہ میں برہان وانی کا مقدمہ پیش کیا تھا۔ کشمیر کے معاملے پر ثالثی کے حوالے سے بھارت ہی بتا سکتا ہے کہ انہوں نے اس پر کیا کہا ہے۔نواز شریف دشمن کے ہاتھ میں ہیں۔ جج ایک منٹ بھی اس ویڈیو کے سامنے کھڑا نہیں ہو سکتا، اگر جج کو بلیک میل کیا گیا یا رشوت کی پیشکش کی گئی تو جج نے دوران سماعت کیوں نہیں نواز شریف کو عدالت میں پوچھا۔ میں نے الزام نہیں لگایا بلکہ ثبوت دیا، اب جج صاحب بھی اپنے بیان حلفی کے ثبوت دیں، جج کو کٹہرے میں لانے کی بجائے3 بار کے وزیراعظم کو انصاف نہ ملے تو ہمارے پاس کیا آپشن رہ گیا تھا۔ نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ انہیں گزشتہ روز کسی شخص نے ایک ادارے کا سربراہ بن کر فون کیا ہے، اس حوالے سے اس ادارے کے سربراہ کو خط لکھ رہی ہوں۔ جاتی امراء میں موجودگی کے دوران آپریٹر نے ایک ادارے کے سربراہ کی ٹیلیفون کال کا بتایا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ ٹیلیفون کال موبائل نمبر سے کی گئی۔ مجھے کہا گیا کہ میں فلاں ادارے کا سربراہ بول رہا ہوں اور آواز بھی بالکل ان جیسی تھی۔ میں نے کہا کہ آپ جھوٹ بول رہے ہیں جس پر فون بند کر دیا گیا۔ میں اس ادارے کے سربراہ کو اطلاع بھیج رہی ہوں اور لیٹر لکھوں گی اور ساتھ وہ موبائل نمبر بھی بھجوائوں گی۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات مجھے الجھانے کی کوشش ہے، شاید وہ مجھے ٹریپ کرنا چاہتا تھا۔ اعلی عدلیہ بے گناہ کو انصاف دے اور نواز شریف کو رہا کرے۔ پارٹی میں قیادت کرنے والے کم نہیںآپ گرفتاریاں کر کر کے تھک جائیں گے لیکن قیادت کم نہیں ہو گی۔ فیصل آباد کی ریلی کے دوران برے ہتھکنڈے استعمال کئے گئے، فیصلے عوام نے اپنے ہاتھ میں لے لئے تو اس وقت سے ڈرنا چاہیے۔ میڈیا پر کوئی پابندی نہیں ہونی چاہیے۔ سوشل میڈیا کے ذریعے بات تو عوام تک پہنچ ہی جاتی ہے، ٹی وی پر ہماری کوئی کوریج نہیں ہوئی اور اخبارات میں بھی کچھ نہیں چھپا، لیکن کیا عوام کو نہیں پتہ چلا کہ رات 3 بجے فیصل آباد میں ریلی نکلی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان امریکی صدر کے سامنے پرچی دیکھ کر پڑھ لیتے تو شاید بہتر بات کر لیتے۔ عمران خان نے وہ بات کیسے کہی کہ بھارت اپنے ایٹمی ہتھیار ختم کرے تو ہم بھی کر دیں گے، ایٹمی ہتھیار پاکستان کی سلامتی کی ضامن ہیں، دعا کریں کہ کل میرا جہاز نہ روک لیا جائے تاکہ میں جلسے کیلئے کوئٹہ نہ جا سکوں۔ جاوید ہاشمی نے کہا کہ عمران خان نے میرے ساتھ جو باتیں کی تھیں میں نے اس سے اختلاف کیا تھا، میں کہتا ہوں کہ عمران خان میری بات مان لیتے تو آج سلیکٹڈ کی گالی نہ سن رہے ہوتے لیکن وہ الیکٹڈ وزیراعظم نہیں بلکہ سلیکٹڈ وزیراعظم بننا چاہتے تھے، عمران خان نے امریکہ میں دعائیں ہی مانگنا تھیں تو شاہ محمود قریشی کے ساتھ مجھے بھی ساتھ لے جاتے۔

ای پیپر-دی نیشن