وسائل کے باوجود حکومت قبائلی اضلاع میں مطلوبہ نتائج حاصل نہیں کر سکی: سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ہر طرح کے ہتھکنڈے آزمانے اور سرکاری وسائل خرچ کرنے کے باوجود حکومت قبائلی علاقوں میں وہ کامیابی حاصل نہیں کرسکی، جو اسے 2018ء کے الیکشن میں دلوائی گئی۔ الیکشن سے قبل حکومت نے گورنر ہائوس اور قبائلی اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کے دفاتر کو پی ٹی آئی کے انتخابی سیل بنائے رکھا۔ ان دفاتر میں قبائلی ملکان اور مشران کو طلب کر کے ہر طرح کا لالچ دیا اور دبائو ڈالا گیا۔ سرکاری مشینری حکومتی پارٹی کے امیدواروں کی انتخابی مہم چلاتی رہی۔ قبائلی اضلاع میں الیکشن ہونا خوش آئند ہے مگر حکومت کی طرف سے الیکشن کو ہائی جیک کرنے کے لیے ناجائز حربے بھی آزمائے گئے۔ جماعت اسلامی جمہوری جدوجہد کے ذریعے ملک میں اسلامی انقلاب کے لیے کام کر رہی ہے۔ جن لوگوں نے الیکشن میں جماعت اسلامی پر اعتماد کا اظہار کیا ہے، ہم ان کے اعتماد پر پورے اتریں گے۔ جماعت ا سلامی قبائل کے حقوق کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکز اسلامی پشاور میں قبائل میں حالیہ انتخابات کے حوالے سے جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر قائم مقام امیر جماعت اسلامی خیبر پی کے مولانا محمد اسماعیل، نائب صوبائی امیر صابر حسین اعوان، سابق ایم این اے ہارون الرشید، مولانا وحید گل، شاہ فیصل آفریدی اور قبائل کے امرائے اضلاع بھی موجود تھے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکومت کے پا س قبائلی علاقے کی ترقی کے لیے کوئی ویژن نہیں۔ حکومت کی معاشی پالیسیوں سے ہر فرد تنگ ہے۔ مہنگائی اور بے روزگاری نے عوام کا جینا دو بھر کردیا ہے۔ قبائلی علاقوں میں لاکھوں نوجوان بے روزگار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی رویے نے سیاست کو بند گلی میں دھکیل دیا ہے۔ حکمران خود کو عوام کے سامنے جوابدہ نہیں سمجھتے، اس لیے انہیں عوام کے مسائل سے کوئی سروکار نہیں۔