عرفان صدیقی کا 14 روزہ ریمانڈ: اڈیالہ جیل منتقل، گرفتاری پر کچھ تحفظات، ہتھکڑی لگانا نامناسب: فردوس عاشق
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر، نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) اسلام آباد کی مقامی عدالت نے عرفان صدیقی کی بریت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ۔ سابق وزیراعظم کے مشیر اور سینئر صحافی عرفان صدیقی کو کرایہ داری ایکٹ کی خلاف ورزی پر مجسٹریٹ مہرین بلوچ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ مریم اورنگزیب نے عرفان صدیقی کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ استادوں کو ہتھکڑیاں لگانے والی آمر حکومت نے 78 سالہ عرفان صدیقی کو گرفتار کرکے بھینس چوری کے مقدمے کی یاد تازہ کر دی ہے۔ عرفان صدیقی کو نواز شریف کا دیرینہ ساتھی ہونے کی سزا دی جارہی ہے۔ عمران صاحب اگر نواز شریف سے تعلق کی بنا پر سزا دینی ہے تو پھر کروڑوں عوام کو بھی جیل میں ڈال دیں۔ عرفان صدیقی کا گھر ہے اور نہ ہی یہ الاٹمنٹ ان کے نام ہے کرائے کا ایگریمنٹ بھی انہوں نے نہیں کیا اگر کچھ بھی عرفان صدیقی کے نام نہیں تو پھر انہیں کیوں گرفتار کیا گیا ۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ عرفان صدیقی کی گرفتاری کے حوالے سے ہمارے بھی کچھ تحفظات ہیں، (ن) لیگ نے کرایہ داری سے متعلق قانون بنایا، قانون کی حکمرانی حکومت کی ذمہ داری ہے، قانون سب کے لیے یکساں ہے۔ جو نوازشریف کا ساتھی ہے کیا اس کے خلاف قانونی کارروائی نہ کریں۔ پس پردہ اقدامات کرنا حکومت کی پالیسی نہیں، اداروں کو بااختیار بنانا ہماری ترجیح ہے، عدالتی معاملات پر ہماراکوئی اختیار نہیں ہے، عرفان صدیقی کی گرفتاری سے متعلق ایک پولیس کا موقف ہے دوسرا (ن) لیگ کا، مالک مکان پرمتعلقہ تھانے کو آگاہ کرنا لازم ہے، اگر کرایہ داری معاہدہ عرفان صدیقی کے نام نہیں تھا تو پھر انہیں جیل کیوں بھیجا گیا، ایف آئی آر کی تفصیلات منگوائی ہیں، ہم اس معاملے کو دیکھیں گے، اگر پولیس کا موقف صحیح ہے تو پھر یہ قانون کی حکمرانی ہے۔حکومت قلم کے تقدس کو تسلیم کرتی ہے۔ عرفان صدیقی کو ہتھکڑیاں لگانا نامناسب عمل ہے، ہم اس معاملے کی تہہ تک پہنچیں گے۔ عرفان صدیقی اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ زیادتی نہیں ہونی چاہیے، فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ عرفان صدیقی کی گرفتاری کی بات وزیراعظم کے علم میں لائی گئی ہے۔ عرفان صدیقی کا بیٹا پاکستان میں نہیں دبئی میں ہے پھر کرائے نامے پر دستخط کس نے کئے ہیں؟ کرائے نامے پر دستخط بیٹے نے نہیں عرفانی صدیقی نے کئے جن تاریخوں پر دستخط ہوئے ان دنوں ان کے بیٹے کہاں تھے؟ پولیس کے مطابق کرایہ نامہ جعلی بنایا گیا اپوزیشن نے عرفان صدیقی کے معاملے کو کیش کرایا اور اپنے ساتھ جوڑا ہے۔ شہباز شریف نے کہا ہے کہ جھوٹے اور بے بنیاد مقدمے میں عرفان صدیقی کی گرفتاری لاقانونیت ہے عمران نیازی کی اصلیت ہرگزرتے دن کے ساتھ مزید کھل کر سامنے آ رہی ہے۔وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے کہا کہ لگتا ہے عرفان صدیقی کو مسلم لیگ ن نے ہی گرفتار کرایا ہے اس سے تحریک انصاف کو فائدہ نہیں پہنچا۔ معلوم کرانا پڑے گا گرفتاری کا ذمے دار کون ہے۔ آن لائن کے مطابق عرفان صدیقی پر وفاقی پولیس مہربان ہو گئی۔ بخشی خانہ میں مرغ مٹن سے تواضع کی گئی۔