طالبان سے براہ راست مذاکرات ، افغان صدر کے تحفظات دور کردیئے: شاہ محمود
ملتان (سپیشل رپورٹر+نوائے وقت رپورٹ) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ امریکہ کے کامیاب دورے پر قوم کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکہ کے اثرات سامنے آ رہے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکہ نے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو نئی جہتیں دی ہیں۔ 11ماہ میں امریکہ کے تعلقات میں بہتری کو پوری دنیا نے دیکھا۔ آج رویوں اور نظریات میں تبدیلی آ رہی ہے۔ امریکہ کچھ مانگنے نہیں گئے تھے۔ قبل ازیں ہم سے ڈومور کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔ ہم نے دورہ امریکہ میں امن دشمنوں کو بے نقاب کیا۔ امریکہ سمیت ساری دنیا کو امن دشمن قوتوں بارے آگاہ کیا۔ قبل ازیں پاکستان کو افغانستان کے حالات کا ذمہ دار قرار دیا جاتا تھا اور پاکستان پر انگلیاں اٹھتی تھیں۔ عمران خان مسلسل کہتے تھے افغان امن کیلئے سیاسی حل تلاش کرنا ہوگا۔ آج امریکہ ، روس ، چین، یورپی اور مسلم امہ نے پاکستان کے موقف کی تائید کی۔ اور عالمی دنیا تسلیم کرتی ہے کہ افغانستان و دیگر مسائل کا حل مذاکرات میں ہے۔ آج چین ‘ روس اور امت مسلمہ کے لوگ افغانستان میں امن کے لیے اکٹھے ہیں۔ کچھ طاقتیں پاکستان اور افغانستان میں امن نہیں چاہتیں۔ ان طاقتوں کو جلد بے نقاب کریں گے۔ طالبان مذاکرات کے لئے تیار ہیں۔ طالبان سے مذاکرات پر اشرف غنی کے تحفظات تھے۔ پاکستان نے افغان صدر کے تحفظات دور کر دیئے ہیں۔ پاکستان افغانستان میں امن کیلئے ثالث کا کردار ادا کر رہا ہے۔ اور انشاء اللہ ہمارے ثالثی کی بدولت افغانستان میں امن پیدا ہوگا۔ ہم افغانستان میںامن چاہتے ہیں۔ موجودہ حالات میں قوم کا تعاون درکار ہے۔ پاک فوج دنیا کی بہترین فوج ہے۔ کل 10فوجی جوانوں نے ہمارے تحفظ کیلئے جانیں قربان کیں۔ ہم قوم کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ ہماری فوج کے اقدامات اور قربانیو ںکی بدولت شمالی و زیر ستان اور دیگر علاقوں میں امن قائم ہو گیا ہے۔ ریاست کی رٹ قائم ہو چکی ہے۔ وہاں پر ترقیاتی کاموں کا آغاز ہوچکا ہے لوگ زندگی کی طرف لوٹ آئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ملتان کے حلقہ این اے 156 میں 3ترقیاتی منصوبوں کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر انہوں نے اپنے حلقے میں ایک ارب 41 کروڑ کے 3 ترقیاتی منصوبوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حج سے واپسی پر وہ ملتان کیلئے مزید ترقیاتی منصوبے لیکر آئیں گے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عمران خان نے ہمیشہ کہا کہ افغان مسئلے کا حل تلاش کرنا ہوگا۔ آج چین اور امریکہ افغان مسئلے پر مذاکرات کے حامی ہیں۔ پہلے آپ پر انگلیاں اٹھ رہی تھیں۔ ڈومور کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔ وزیراعظم کے دورہ امریکہ نے بہت سے لوگوں کے حوصلے پست کئے۔ امریکہ کو بتا دیا امن عمل میں سنجیدہ ہیں۔ افغان قیادت کو عمران خان کی خواہش سمجھ نہیں آئی۔ پاکستان کے طالبان سے براہ راست مذاکرات پر افغان صدر اشرف غنی کے چند تحفظات تھے جو وزیراعظم نے دور کر دیئے۔ پاکستان طالبان سے براہ راست مذاکرات کرے گا۔ صباح نیوز کے مطابق وزیر خارجہ نے کہا کہ خارجہ پالیسی نے ثابت کردیا ہے کہ تبدیلی آ نہیں رہی بلکہ تبدیلی آ گئی ہے۔ رویوں اور سوچ میں بھی تبدیلی آ گئی ہے۔
شاہ محمود
اسلام آباد(آن لائن+ این این آئی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان سے امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کی ایک اور نشست اقوام متحدہ کے اجلاس میں ہونے کا امکان ہے ۔ ڈونلڈٹرمپ اپنی مصروفیات دیکھ کر پاکستان کا دورہ کریں گے ۔ ان خیالات کا اظہار شاہ محمود قریشی نے نجی ٹی وی چینل سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ ستمبر میں اقوام متحدہ کا اجلاس ہونے جا رہا ہے جہاں پر وزیر اعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کے درمیان نشست متوقع ہے ۔انہوں نے کہا کہ ڈونلڈٹرمپ امریکہ کے صدر ہیں اور ان کی بہت ساری مصروفیات ہوتی ہیں ۔ امریکی صدر اپنی مصروفیات کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان کا دورہ کریں گے ۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ امریکہ میں دورے کے دوران ان کی سپیکر نینسی پلوسی نے عمران خان سے ملاقات میں کہا کہ وہ پاکستان کے لئے کیا کر سکتی ہیں تو عمران خان نے ان کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی جو کہ نینسی پلوسی نے قبول کر لی ۔ شاہ محمود قریشی نے ترک صدر رجب طیب اردگان اور ملائشین وزیراعظم مہاتیر محمد کے بیان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا مسلم اتحاد اور ترقی کیلئے پاکستان‘ ترکی اور ملائشیا کا تعاون بہت آگے جا سکتا ہے۔ ملائشین وزیراعظم مہاتیر محمد کا ایک تقریب میں کہنا تھا کہ پاکستان‘ ترکی اور ملائشیا کو مسلم دنیا کی ترقی کی راہ ہموار کر سکتے ہیں۔ تینوں ملکوں کے درمیان یکجہتی اسلامی اتحاد کیلئے ضروری ہے۔
شاہ محمود