تتہ پانی میں ا نڈین فائرنگ، خاتون شہید، 7 زخمی، ڈپٹی بھارتی ہائی کمشنر طلب
تتہ پانی، اسلام آباد (نامہ نگار، سٹاف رپورٹر) آزاد جموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارتی فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ سے ایک خاتون جاں بحق اور 5 خواتین سمیت 7 افراد زخمی ہوگئے۔ واقعہ کشمیر کے ضلع حویلی میں خورشید آباد اور نیزا پیر سیکٹر میں رات گئے پیش آیا۔ تاہم سرکاری سطح پر اطلاعات آج صبح بتائی گئیں۔ حویلی کے ڈپٹی کمشنر راجہ ارشد محمود کا کہنا تھا کہ متاثرہ گاؤں لائن آف کنٹرول کے قریب واقع ہیں جس کی وجہ سے انسانی و مالی نقصانات کے بارے میں معلومات کافی دیر سے موصول ہوئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ واقعہ کی تصدیق کے بعد مظفر آباد میں متعلقہ دفاتر تک معلومات پہنچا دی گئیں۔ بھارتی گولہ باری سے ایک مکان گولہ گرنے سے مکمل تباہ ہوگیا۔ اہل خانہ معجزانہ طور پر محفوظ رہے، دیگر متعدد افراد کے مکانات بھی متاثر ہوئے۔ عوام گھروں میں محصور رہے۔ پاک فوج نے مؤثر جوابی کارروائی کرکے دشمن کی گنیں خاموش کرا دیں۔ پورا سیکٹر بھارتی افواج کی گولہ باری سے لرز اٹھا۔ گولہ باری کی آواز دور دور تک سنائی دے رہی تھی۔ بھارتی افواج نے ہیوی گنوں سے تتہ پانی، گوئی سیکٹر کے علاقوں بٹالی روڈ کٹھار، کینٹ، ندھیری، سہنی، برموچ، گرھڈ وغیرہ کو نشانہ بنایا۔ جنوبی گرھڈ جنجوڑہ کے مام پر محمد عزیز ملک کے رہائشی مکان پر گولہ گرا جس کے نتیجہ میں اس کا مکان مکمل تباہ ہوگیا، اہل خانہ معجزانہ طور پر محفوظ رہے۔ دفتر خارجہ میں پاکستان میں متعین بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر گوور آہلو والیہ کو دفتر خارجہ میں طلب کر کے کنٹرول لائن پر بھارتی فوج کی طرف سے جنگ بندی معاہدے کی بلا اشتعال خلاف ورزی پر سخت احتجاج کیا گیا اور بھارت کی جارحانہ روش کی مذمت کی۔ دفتر خارجہ کے بیان میں بتایا گیا ہے کہ بھارتی فوج کنٹرول لائن اور ورکنگ بائونڈری پر شہری آبادی کے علاقوں کو بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنارہی ہے۔ شہری آبادی کو جان بوجھ کر نشانہ بنانا انتہائی افسوسناک اور انسانی وقار کے خلاف اور بین الاقوامی انسانی حقوق اور قوانین کے منافی ہے۔ بھارتی ہائی کمشنر کو احتجاجی مراسلہ بھی دیا گیا۔