گورنمنٹ ہاؤس مری عوام کیلئے کھول دیا گیا، پبلسٹی کا شوق نہیں، عمل کا قائل ہوں: عثمان بزدار
مری (جاوید صدیق، سپیشل رپورٹ) وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے گورنمنٹ ہاؤس مری کو عوام کیلئے کھولنے کا افتتاح کردیا۔ لان میں پودا لگا کر شجرکاری کا بھی افتتاح کیا۔ عثمان بزدار نے کہا کہ ادائیگی کرکے گورنمنٹ ہائوس مری میں قیام و طعام کی سہولت حاصل کی جاسکے گی۔ گورنمنٹ ہاؤس مری کا ’’بوتیک ہیریٹج ریزارٹ‘‘ کی حیثیت سے ا فتتاح ایک شاندار موقع ہے۔ سرکاری عمارتوں کو ریسٹ ہاؤس میں بدلنا دراصل وی آئی پی کلچر کے خاتمے کا آغاز ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے اپنے گھر میں رہائش اختیار کر کے سادگی کی مثال قائم کی ہے۔ سیاحت کا فروغ تحریک انصاف کی حکومت کی ترجیحات میں اولین ہے جبکہ ماضی میں اس شعبے کو بری طرح نظرانداز کیا گیا ،ہماری حکومت نے مربوط ٹورازم پالیسی کے ذریعے پنجاب میں سیاحت کے فروغ کیلئے عملی اقدامات کئے ہیں اور حکومت کے مالی وسائل میں اضافے کیلئے سرکاری اثاثوں کا بہترین استعمال بھی پالیسی میں شامل ہے۔ حکومت پنجاب وزیراعظم کے وژن کے مطابقہ صوبہ میں 177 ریسٹ ہاؤسز اور گیسٹ ہاؤسز کو عوام کیلئے اوپن کر چکی ہے۔ ملتان اور ڈیرہ غازی خان میں لاہور کی طرز پر جلد ڈبل ڈیکر بسیں چلائی جائیں گی۔ کلچرل ٹورازم کے فروغ سے نہ صرف ملکی بلکہ غیرملکی سیاح بھی متوجہ ہوں گے جبکہ غیرملکی سیاحوں کی آمد سے نہ صرف قیمتی زرمبادلہ حاصل ہوگا بلکہ مقامی آبادی کیلئے روزگار کے مواقع بھی میسر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں فوڈ/ فروٹ ٹورازم کا آغاز بھی ہو چکا ہے اور صوبہ کے 8 مختلف شہروں میں نئے سیاحتی مقامات کی تزئین و آرائش کی جا رہی ہے۔ سیاحتی مقامات پر قیام کی بہترین سہولتیں فراہم کرنے کیلئے فائبر گلاس اور سٹیل کے بنے بنائے کمرے لا رہے ہیں۔ کوٹلی ستیاں اور کوہ سلیمان کے علاقے میں پارک وے پراجیکٹ لایا جائے گا۔ کالاباغ اور نمل جھیل کے گرد و نواح میں سیاحت کے فروغ کیلئے قیام کی بہترین سہولتیں مہیا کریں گے۔ وادی سون میں ’’اوچھالی جھیل‘‘ ہر سال ہزاروں غیرملکی خوبصورت پرندوں کا میزبان مقام ہے۔ جلد پنجاب سیاحت کے حوالے سے نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں پہچانا جائے گا۔ نوائے وقت سے گفتگو میں عثمان بزدار نے کہا ہے کہ مجھے میڈیا پر آنے اور پبلسٹی کا کوئی شوق نہیں ہے، میں عملی کام کرنے کا قائل ہوں۔ وزیراعلیٰ سے استفسار کیا گیا کہ آپ زیادہ بولنے سے احتراز کرتے ہیں کیا اس کی وجہ یہ ہے کہ آپ عملی کام پر یقین رکھتے ہیں تو وزیراعلیٰ نے کہا کہ کام ہی کرنا چاہئے، علامہ اقبال نے کہا تھا، عمل سے زندگی بنتی ہے جنت بھی جہنم بھی۔ میڈیا آکر لمبی چوڑی باتیں کرنے کا شوق نہیں، میں کام سے کام رکھتا ہوں، اس وقت صوبے کو جن مسائل کا سامنا ہے ان سے نمٹنے کیلئے بڑی توجہ اور محنت کی ضرورت ہے۔