گھروں کیلئے قرضوں کا کیس نہیں لگ رہا، چیف جسٹس ہائیکورٹ جلد سماعت کرئیں: عمران
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی، ایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ماضی کی لوٹ مار کے باعث ملکی خزانہ خالی ہے۔ پاکستان میں سوا کروڑ گھروں کی قلت ہے ، 50 لاکھ گھر بنانے کا فیصلہ کیا ہے جن کا آغاز گوادر کے مچھیروں سے کیا جائے گا، اقوام متحدہ سے مفاہمت کی یادداشت سے ہاؤسنگ منصوبے کیلئے مالی معاونت فراہم ہوگی جس کی مدد سے بڑے پیمانے پر ہاؤسنگ سکیم کا آغاز ہوگا، پاکستانی وسائل اور پاکستانی افرادی قوت استعمال ہوگی، سلام آباد میں نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام کے لیے حکومت، اقوام متحدہ اور سسٹین ایبل ہاؤسنگ سلوشن ( ایس ایچ ایس ) کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پردستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نئے ہاؤسنگ پروگرام سے کاروباری سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اکثر لوگ اپنا گھر نہیں بناسکتے کیونکہ نقد پیسے ہوں تو ہی گھر بن سکتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ میں لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے اپیل کرتا ہوں کہ 8، 9 ماہ سے گھروں کی تعمیر کے لیے قرضے دینے سے متعلق معاملہ کی جلد از جلد سماعت کروائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے گھروں کے لیے آسان قرضوں کی فراہمی سے متعلق آرڈیننس پاس کرلیا ہے اور عدالت کی جانب سے اجازت کے بعد بینک قرضے دینا شروع کردیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ تعمیرات کی مدد سے روزگار اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا اور ان لوگوں کو فائدہ ہوگا جن کے پاس گھر بنانے کے لیے پیسہ نہیں ہے۔ عمران خان نے کہا کہ آسان شرائط پر قرضے دینے سے کم آمدن اور تنخواہ دار طبقے کے لیے گھر بنانا آسان ہوجائے گا، لاکھ گھر بنانا آسان نہیں ہے کوئی بھی بڑا کام آسان نہیں ہوتا۔ ہمیں اس پروگرام کے آغاز میں اس لیے تاخیر ہورہی ہے کہ ہم پورا فنانشل پیکیج تیار کررہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم قانونی طور پر اس بات کو یقینی بنارہے ہیں کہ بینک قرضے دے سکیں اور گھروں کی تعمیر میں کنسٹرکشن کمپنیوں کے لیے آسانیاں پیدا ہوسکیں ، معیشت کو چلانے کے لیے یہ اہم منصوبہ ہے۔ گزشتہ حکومتوں نے بہت لوٹ مار کی۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ گھروں کے لئے لوگوں کو آسان قسطوں پر پیسے دیں گے اور سود کم رکھیں گے، کم تنخواہ دار طبقے کے لیے گھر بنانا آسان ہوجائے گا، معیشت کو چلانے کے لیے بھی یہ اہم منصوبہ ہے جب کہ کوئی بھی بڑا کام آسان نہیں ہوتا اور 50 لاکھ گھر بنانا بھی آسان کام نہیں۔ دریں اثنا وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبے پر پیش رفت کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیر برائے ہاؤسنگ چوہدری طارق بشیر چیمہ، وزیر اقتصادی امور حماد اظہر، اٹارنی جنرل انور منصور خان، گورنر سٹیٹ بنک باقر رضا، سیکرٹری ہاؤسنگ ڈاکٹر عمران زیب، سیکرٹری خزانہ نوید کامران بلوچ، سیکرٹری قانون ارشد فاروق فہیم، چیئرمین ایف بی آر سید شبر زیدی، چیئرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل (ر) انور علی حیدر و دیگر افسر کا شریک ہوئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس منصوبہ سے معیشت کا پہیہ چلے گا، حکومت کی کوشش ہے کہ کم آمدنی والے افراد اور تنخواہ دار طبقے کو آسان شرائط پر گھر کی سہولت میسر آئے۔ دریں اثناء وزیراعظم عمران خان نے عرب امارات کے ولی عہد شیخ محمد بن زید کو فون کرکے ایف اے ٹی ایف کے معاملے پر پاکستان کی حمایت کا اظہار تشکر کیا۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان دوطرفہ تعلقات اور خطے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے رمضان المبارک میں 700 پاکستانی قیدیوں کی رہائی اور ایف اے ٹی ایف کے معاملے پر پاکستان کی حمایت پر شیخ محمد بن زید سے اظہار تشکر کیا۔ علاوہ ازیں بھارت کیلئے پاکستان کے نامزد ہائی کمشنر معین الحق نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی۔ ملاقات میں پاک بھارت تعلقات کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دریں اثناء اقوام متحدہ کے ریذیڈینٹ کوارڈی نیٹر نیل بوہین نے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی، نیل بوہین نے وزیراعظم کو اقوام متحدہ کی مختلف ایجنسیوں کی سرکاری ادارون کے ساتھ مل کر کی جانے والی سرگرمیوں کے بارے میں بتایا، انہوں نے وزیراعظم کے وژن کو سراہا اور ان اقدامات کی تعریف کی جو حکومت ان ایشوز کو حل کرنے لئے اٹھا رہی ہے جن کو ماضی میں نظرانداز کیا گیا، انہوں نے جمود کا شکار گروتھ کو آگے بڑھانے، 10ارب درخت لگانے، موسمیاتی تبدیلی کے اثرات میں کمی، احساس پروگرام اور دوسرے اقدامات کی بھی تعریف کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت کم خوراکی کے ایشو پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے، کے پی کے ضم کئے جانے والے قبائلی اضلاع میں ترقیاتی کام حکومت کی ترجیح ہے، حکومت نے کم ترقی یافتہ علاقوں کے لئے کافی فنڈز مختص کئے ہیں، انہوں نے آبادی کی گروتھ کے ایشو کا ذکر کیا، اور کہا کہ اس کا تعلق بنیادی صحت اور پرائمری تعلیم سے ہے، ملاقات میں پولیو کے معاملہ پر بھی بات چیت کی، نیل بوہین نے اقوام متحدہ کے اداروں کی جانب سے حکومتی اقدامات کی مکمل حمایت کا یقین دلایا۔ وزیراعظم عمران خان سے گورنر خیبر پی کے شاہ فرمان نے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے گورنر خیبر پی کے کو افغان سیاسی قیادت سے رابطے بڑھانے کی ذمہ داری دیدی۔ ذرائع کے مطابق گورنر شاہ فرمان افغان صوبوں کے گورنروں کو دورے کی دعوت دیں گے وہ خود بھی افغانستان کا دورہ کریں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاک افغان تعلقات مشترکہ مفادات کے حصول میں اہم ہیں۔ پاک افغان تعلقات خطے کے عوام کے مفاد میں ہیں۔علاوہ ازیں متحدہ عرب امارات کے امیر نے 700 پاکستانی قیدیوں کو رہا کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ اماراتی امیر نے ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے حمایت کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان کے 700 قیدیوں کو رہا کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ قیدی مختلف جرائم میں متحدہ عرب امارات کی مختلف جیلوں میں قید ہیں اور کچھ قیدی ایسے ہیں جو کہ جرمانہ ادا نہیں کر سکتے اس لیے قید ہیں۔ اب متحدہ عرب امارات کے امیر نے ان کو رہا کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ وزیراعظم اور اماراتی ولی عہد کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے جس میں عمران خان نے ایف اے ٹی ایف معاملے پر پاکستان کی حمایت پر یو اے ای کو سراہا۔ رابطے کے دوران دونوں رہنماؤں کا علاقائی اورکثیر الجہتی معاملات پر قریبی مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ اس کے ساتھ متحدہ عرب امارات نے 700پاکستانی قیدیوں کو بھی رہا کرنے کا اعلان کر دیا۔وزیراعظم عمران خان 5 اگست کو10 ارب درخت لگانے کے ٹری سونامی منصوبے کا افتتاح کریں گے۔ اس سلسلے میں تقریب اسلام آباد اور دوسری 9 اگست کو لاہور میں ہوگی۔ دریں اثناء مشیر ملک امین اسلم اور وفاقی وزیر شہری ہوا بازی غلام سرور خان نے وزیراعظم سے الگ الگ ملاقات کی۔