ایل او سی پر فائرنگ: بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر دوسرے روز بھی دفتر خارجہ طلب
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) بھارتی فوج کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی معاہدہ کی مسلسل خلاف ورزی کی وجہ سے بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر گورو آہلو والیا کو مسلسل دوسرے روز دفتر خارجہ طلب کر کے انہیں احتجاجی مراسلہ تھمایا گیا اور بھارتی جارحیت کی مذمت کی گئی۔ دفتر خارجہ کے بیان میں بتایا گیا ہے کہ ڈائریکٹر جنرل سارک ڈاکٹر محمد فیصل نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کیا۔ 30 جولائی کو ایل او سی پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں ایک نوجوان جاں بحق اور 9 افراد زخمی ہوئے تھے اور 31 جولائی کو بھارتی جارحیت کے نتیجے میں ایک خاتون جاں بحق اور مزید 6 شہری زخمی ہوئے۔ بھارتی فوج لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر مسلسل شہری آبادی کو نشانہ بنارہی ہے۔ بیان میں کہا گیا تھا کہ ایل او سی سے متصل دنا، ڈھڈیال، جوڑا اور شاہ کوٹ سیکٹرز پر 30 جولائی کو بھارتی فوج نے بلا اشتعال فائرنگ کی جس سے 26 سالہ نوجوان نعمان احمد جاں بحق جبکہ خاتون اور بچوں سمیت 9 شہری زخمی ہوگئے تھے۔ دفتر خارجہ کے مطابق بھارت کی جانب سے 2017 سے جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی میں تیزی آئی ہے اور ان 2 برسوں میں ایک ہزار 9 سو 70 مرتبہ معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی۔ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ شہری آبادی پر کو دانستہ طور پر نشانہ بنانا افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی علاقائی امن و استحکام کے لیے خطرہ ہے۔ انہوں نے بھارت پر زور دیا کہ 2003 کے جنگ بندی معاہدے کا احترام کرے اور اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ کو سکیورٹی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کردار ادا کرنے کی اجازت دے۔