عرفان صدیقی کی اخراج مقدمہ کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست
اسلام آباد (وقائع نگار) سابق وزیراعظم کے معاون خصوصی عرفان صدیقی نے کرایہ داری ایکٹ کے تحت درج مقدمہ کے اخراج کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ جھوٹا مقدمہ خارج کیا جائے اور درخواست پر فیصلے تک ایف آئی آر پر کارروائی معطل کی جائے۔ سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کے معاون خصوصی عرفان صدیقی نے کرایہ داری ایکٹ کے تحت تھانہ رمنا میں درج مقدمہ خارج کرنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست جمع کرائی ہے۔ جس میں تھانہ رمنا کے ایس ایچ، تفتیشی افسر ، ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اور اسسٹنٹ کمشنر سمیت سرکار کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ صحافتی اور تعلیمی خدمات کے اعتراف میں انہیں ہلال امتیاز سے نوازا جا چکا ہے۔ وہ صدر مملکت کے پریس سیکرٹری اور وزیراعظم کے مشیر کے عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ سیاسی انتقام کے لیے ان پر جھوٹا اور بے بنیاد مقدمہ درج کیا گیا۔ تضحیک کے لیے گرفتاری کے وقت ہتھکڑیاں لگائی گئیں۔ جس گھر سے متعلق قانون کی خلاف ورزی کا مقدمہ درج کیا گیا۔ وہ میری ملکیت میں ہے ہی نہیں۔ جھوٹا مقدمہ خارج کیا جائے اور درخواست پر فیصلے تک ایف آئی آر پر کارروائی معطل کی جائے۔