مراد سعید کی تقریر کے دوران پی پی ارکان کا احتجاج‘ ستارہ ایاز کو خطاب روکنا پڑا
اسلام آباد (چوہدری شاہد اجمل) پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران ارکان پارلیمنٹ خوش گپیوں میں مشغول رہے۔ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور چئیرمین سینٹ صادق سنجرانی انہیں بار بار خاموش ہو نے کا کہتے رہے، دو دن جاری رہنے والے اجلاس کی سپیکر قومی اسمبلی اور چئیرمین سینٹ نے باری باری صدارت کی۔ اے این پی کی سینیٹر ستارہ ایاز کے خطاب کے دوران ارکان کی گفتگو سے ایوان میں خلل پیدا ہوا تو انہوں نے اپنی تقریر بند کر دی جس پر سپیکر نے ارکان کو خاموش ہو نے کے لیے کہا، سینیٹر ستارہ ایاز نے کہا کہ حکومت کی طرف سے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا جا رہا، حکومت ایک قدم اٹھائے ہم دس قدم اٹھائیں گے لیکن حکومت کوئی قدم اٹھائے تو سہی۔ سابق چئیرمین سینٹ میاں رضا ربانی اپنی تقریر کے دوران متعدد بار سپیکر قومی اسمبلی کو ’’جناب چئیرمین‘‘ کہہ کر پکارتے رہے، وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے جب اپنے خطاب میں سابق صدر آصف علی زرداری کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ زرداری صاحب نے بنگلا دیش اور کشمیر کو ملا کر بہت خطرناک بات کی، پروڈکشن آرڈر پر جو لوگ یہاں آئے ہیں وہ بہت خطرناک بات کر کے چلے گئے، تو پاکستان پیپلز پارٹی کے ارکان اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے اور احتجاج شروع کر دیا جس پر چئیرمین سینٹ صادق سنجرانی نے پیپلزپارٹی کے رکن راجہ پرویز اشرف کو بولنے کی اجازت دی تو راجہ پرویز اشرف نے کہاکہ یہ موقع تو ایسی گفتگو کا نہیں ہے لیکن میں نوجوان وزیر کو بتانا چاہتا ہوں کہ اتنی ان کی عمر نہیں ہے جتنا یہاں پر موجود کئی ارکان کا تجربہ ہے، آج کے دن بھی یہ پوائنٹ سکورنگ کر رہے ہیں۔