• news

مودی ہٹلر کے راستے پر، لگتا ہے کشمیر پر ٹرمپ کی پیشکش نے بھارت کو ابھارا: عمران

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان سرحدوں پر صورتحال مزید خراب ہونے کا امکان ہے۔ ہم جنگ کا راستہ نہیں چاہتے، نریندر مودی ہٹلر کے راستے پر چل نکلا ہے، ایسا لگتا ہے بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر میں نسل کشی کرنا چاہتی ہے۔ جب کہ ایسا لگتا ہے ٹر مپ کی ثالثی کی پیشکش نے بھارت کو اس اقدام پر ابھارا، اب بھارت نے اپنا آخری کارڈ کھیل لیا ہے۔ ہمیں خطرہ ہے بھات توجہ ہٹانے کے لیے کچھ بھی کرسکتا ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بھارتی اقدام پر مقبوضہ کشمیر سے ردعمل آئے گا، جب کرفیو اٹھایا جائے گا تو وادی کے اندر سے شدید ردعمل آئے گا۔ اسلام آباد میں سینئر اخبار نویسوں سے گفتگو میں وزیراعظم نے کہا کہ کشمیر کے حوالے سے ہمیں مغربی دنیا میں رائے عامہ ہموار کرنی ہے یہ رائے عامہ کی جنگ ہے جو ہمیں جیتنی ہے۔ اس لیے موجودہ صورتحال میں میڈیا کا کردار بہت اہم ہے۔ عمران خان نے کہا کہ بھارت نے پلواما کے بعد کی صورتحال سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کی تاہم پلواما واقعے کے بعد پہلی مرتبہ عالمی برادری میں ہمارے موقف کو سنا گیا، بھارت ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کو بلیک لسٹ کرانے کی کوشش کر رہا ہے، لیکن لگتا ہے پاکستان اور بھارت کے درمیان سرحدوں پر صورتحال مزید خراب ہونے کا امکان ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم جنگ نہیں چاہتے تاہم بھارت نے جنگ مسلط کی تومنہ توڑ جواب دیں گے۔ یہ رائے عامہ کی جنگ ہے، ہم نے یہ جنگ جیتنی ہے، بھارت کشمیر سے توجہ ہٹانے کیلئے کچھ بھی کرسکتا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ نہتے کشمیریوں پر بڑھتے بھارتی مظالم سے اقوام عالم کو آگاہ کریں گے، بھارت مقبوضہ وادی میں نہتے کشمیریوں پر مظالم کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دنیا کو بتائیں گے کہ مودی سرکار کشمیریوں کی نسل کشی کر رہی ہے، بھارت مقبوضہ کشمیر کا جغرافیہ بدلنا چاہتا ہے، مودی سرکار ہٹلر جیسی سوچ رکھتی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کشمیریوں کی سفارتی، سیاسی اوراخلاقی حمایت جاری رکھیں گے، ہم جنگ نہیں چاہتے، بھارت نے جنگ مسلط کی تو منہ توڑ جواب دیں گے، یہ رائے عامہ کی جنگ ہے، ہم نے یہ جنگ جیتنی ہے۔ عمران خان نے خدشہ ظاہر کیا کہ بھارت کشمیر سے توجہ ہٹانے کیلئے کچھ بھی کرسکتا ہے، میں نے نریندرمودی سے ہمیشہ امن کی بات کی۔ وزیراعظم عمران خان نے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ساری دنیا مقبوضہ کشمیر سے کرفیو اٹھنے کے بعد یہ دیکھنے کی منتظر ہے کہ پسے ہوئے کشمیریوں کے ساتھ مقبوضہ کشمیر میں کیا ہوا ہے ؟کیا بی جے پی کی حکومت یہ سمجھتی ہے کہ فوجی قوت کے زیادہ استعمال سے وہ مقبوضہ کشمیر میں جدوجہد آزادی کی تحریک کو روک لے گی؟امکان ہے کہ تحریک تیزی پکڑے گی، دریں اثنا وزیرِ اعظم عمران خان سے معروف امریکی کمپنی پراکٹر اینڈ گیمبل کے گلوبل وائس چیئرمین اور چیف آپریٹنگ آفیسر جون مولر کی وزیرِ اعظم آفس میں ملاقات کی، ملاقات میں مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد اور چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ زبیر گیلانی بھی موجود تھے، جون مولرنے وزیرِ اعظم کو پراکٹر اینڈ گمیبل کی پاکستان میں سرمایہ کاری اور کاروباری سرگرمیوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی، پراکٹر اینڈ گیمبل کمپنی کے پاکستان میں مستقبل کے منصوبوں پر بھی بات چیت کی، گذشتہ تیس سال سے پراکٹر اینڈ گیمبل کمپنی پاکستان میں منافع بخش کاروباری سرگرمیاں سر انجام دے رہی ہے جس کو مزید وسعت دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس کا یقینی نتیجہ یہ ہے کہ دنیا کو مقبوضہ کشمیر میں اہل کشمیر کی نسل کشی کا بدترین مظاہرہ دیکھنے کو ملے گا۔ اہم سوال یہ ہے کہ آیا ایک مرتبہ پھر ہمیں فاشزم، بی جے پی کی حکومت کی شکل میں دیکھنے کو ملے گی یا بین الاقوامی برادری اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے کشمیریوں کی نسل کشی روکے گی؟

ای پیپر-دی نیشن