• news

پاکستان شملہ سمیت تمام دوطرفہ معاہدوں سے دستبردار ہو جائے: آل پارٹیز کانفرنس

اسلام آباد (نیوز رپورٹر) آل پارٹیز کشمیر کانفرنس نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت نے آرٹیکل 370 کو ختم کرکے کشمیری تشخص کے خاتمے اور ڈیموگرافی تبدیل کرنے کی سازش کی، کشمیر کی تقسیم کا کوئی فارمولا قبول نہیں ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم آزاد کشمیر راجا فاروق حیدر خان کے زیر صدارت کل جماعتی کشمیر کانفرنس منعقد ہوئی جس میں بھارتی اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے مودی سرکار کو کشمیری تشخص کو ختم کرنے کی سازش کی مرتکب قرار دیا گیا۔ کانفرنس کے مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے دفعہ 370 ختم کرکے کشمیری تشخص ختم کرنے کی کوشش کی ہے، بھارت کا فیصلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔ بھارت کشمیر کی ڈیموگرافی تبدیل کرنا چاہتا ہے۔مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے 5 اگست2019ء کو دفعہ370ختم کر کے کشمیری تشخص کو ختم کرنے کی کوشش کی ہے جس کی وجہ سے آئینی بحران پیدا ہو گیا ہے ، ریاست کی وحدت کو تقسیم کر کے کشمیریوں کی توہین کی گئی ہے۔ بھارت کے ان اقدامات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ اقوام متحدہ اور دیگر موثر بین الاقوامی اداروں کو متحرک کرنے کیلئے ایک جارحانہ سفارتی مہم کا اہتمام کیا جائے اور وزیراعظم پاکستان اہم دارالحکومتوں کا خود دورہ کریں۔اس کے بعد علاوہ پاکستان کے تمام بڑے سفارت خانوں میں کشمیر ڈیسک قائم کیے جائیں۔ OIC جو ہمارے موقف کی مسلسل حمایت کرتی رہی ہے کا ایک خصوصی سربراہی اجلاس حکومت پاکستان کے اہتمام سے فی الفور طلب کیا جائے۔ بھارت کا یہ اقدام اقوام متحدہ کے چارٹر اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ مقبوضہ کشمیر کو فوجی چھائونی میں تبدیل کر دیا گیا ہے جس کا رابطہ بیرونی دنیا سے منقطع ہے۔ بھارت ریاستی دہشتگردی کے ذریعے حریت قائدین ، کارکنان حتیٰ کہ سرکاری ملازمین تک کو دہشتگرد قرار دیکر شہید اور لاپتہ کررہا ہے۔ بھارتی اقدام کی وجہ سے ریاست میں ایک عظیم انسانی المیہ رونما ہو سکتا ہے۔ کشمیری اپنے حق خودارادیت سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ پاکستان شملہ معاہدے سمیت بھارت کے ساتھ تمام دو طرفہ معاہدوں سے دستبرداری کا اعلان کرے۔ پاکستان اقوام متحدہ اور موثر بین الاقوامی اداروں کو متحرک کرنے کیلئے جارحانہ سفارتی مہم کا اہتمام کرے۔ مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام سے یکجہتی کیلئے سیز فائر لائن کی طرف بڑا مارچ کرینگے۔ لندن ، برسلز ، نیویارک اور واشنگٹن سمیت اہم دارالحکومتوں میں احتجاجی مظاہروں کا اہتمام کیا جائے۔ پاکستان کے جو وفود مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کیلئے جائیں ان میں آزاد کشمیر اور حریت قائدین کی نمائندگی ہو نی چاہیے۔ 14اگست کو پاکستان اور آزادکشمیر میں ہر گھر پر پاکستان کے جھنڈے کے ساتھ آزادکشمیر کا جھنڈ ا بھی لہرایا جائے۔ کانفرنس ریاست کی بند ر بانٹ کے کسی بھی فارمولے کو مسترد کر تی ہے۔ مشترکہ اعلامیہ وزیر اعظم آزادجموں وکشمیر نے آل پارٹیز کانفرنس کے بعد میڈیا کو پڑھ کر سنایا۔

ای پیپر-دی نیشن