مسلمان سیاسی طور پر مضبوط ہوں، نفرتیں ختم کریں: خطبہ حج
میدان عرفات، مکہ مکرمہ (ممتاز احمد بڈانی، نوائے وقت رپورٹ) امام الشیخ محمد بن حسن آل الشیخ نے خطبہ حج دیتے ہوئے کہا مسلمان کو تقویٰ کا راستہ اختیار کرنا چاہیے، نجات کا راستہ صرف اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامنے میں ہے۔ کیونکہ اللہ کی بات کبھی تبدیل نہیں ہوتی۔ مسجد نمرہ میں خطبہ حج دیتے ہوئے امام الشیخ محمدبن حسن آل الشیخ نے کہا کہ تمام تعریفیں اللہ کیلئے ہیں، امت کو چاہئے ایک دوسرے سے شفقت کا معاملہ رکھے اور نفرتیں ختم کرے۔ گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں ہے، اللہ کی توحید اور وحدانیت کو مضبوطی سے پکڑنا چاہیے۔ اللہ رحیم اور رحمت والا ہے جدا جدا راستے نہ اختیارکیے جائیں۔امام محمد بن حسن نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کی رحمت بہت وسیع ہے، اللہ نے قرآن میں فرمایاآج اپنی نعمت کو پورا کر دیا، ہم نے دین مکمل کردیا۔ امام الشیخ محمد بن حسن کا کہنا تھا کہ اسلام دین رحمت ہے اور رحمت کا راستہ ہے تمہارے پاس اللہ کی دلیل آچکی ہے، والدین کے ساتھ بھلائی کا راستہ اختیار کریں والدین کے بعد رشتے داروں سے اچھا رویہ اختیار کریں اور اللہ اور اس کی نعمت اور فضل پر خوشیاں منائیں۔ قرآن میں فرمایا گیا اللہ اپنی رحمت سے جسے چاہتا ہے علم عطا فرماتا ہے، امت ، متحد ہو کر اور امن سے رہے، انسان ہو یا جانور، سب سے رحمت کا معاملہ کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ رسولؐنے فرمایا، تم زمین والوں پررحم کرواللہ تم پر رحم کرے گا، اللہ کافضل نہ ہوتا تو سب شیطان کی ہی اتباع کرتے، اللہ کی بارگاہ میں سجدہ ریز رہیں۔ تلاوت قرآن پاک کی عادت بنائیں۔ بیشک اللہ کی رحمت احسان کرنے والوں کے قریب ہے مسلمان دوسرے مسلمان کا بھائی ہے۔ امام الشیخ محمد بن حسن کا کہنا تھا کہ کوئی تکلیف پہنچے توکہیں ’اناللہ واناالہ راجعون‘ اہل ایمان اللہ سے رحمت مانگیں فرشتے بھی اہل ایمان کے لیے رحمت کی دعاکرتے ہیں، اللہ کی رحمت کی طرف توجہ کرنا چاہیے۔ مومن ایک دوسرے کیلئے مغفرت کی دعا کرے اور اپنے گناہوں سے توبہ کریں، اللہ کی رحمت کے دروازے کھلے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حجاج کرام آپ لوگ وہاں موجود ہیں جہاں رحمتوں کا نزول ہو رہا ہے۔ حجاج دعا میں مشغول رہیں سب کیلیے دعائیں کریں۔ انہوں نے کہا امت مسلمہ نفرتوں کو مٹا دے، مسلمان اپنے آپ کو سیاسی طور پر مضبوط کریں، اسلام کی حقیقی تصویر اعلیٰ اخلاق ہے، اللہ غرور اور تکبر کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا،آج مسلمانوں کو اپنے سیاسی اور معاشی حالات دین کے مطابق ڈھالنے کی ضرورت ہے۔ اللہ نے انسانوں اور جنات کو اپنی عبادت کیلئے بنایا، مسلمانوں کو تقویٰ کا راستہ اختیار کرنا چاہیے، اللہ کی توحید اور وحدانیت کو مضبوطی سے پکڑنا چاہیے، جو اللہ سے ڈرتا ہے اللہ اسے دنیا و آخرت کے ڈر سے نجات دلاتا ہے، اے عقل والو ! اللہ کی اس کائنات اور اس کے نظام پر بار بارغور کرو، اللہ تعالیٰ کی رحمت بہت وسیع ہے، اللہ نے قرآن میں فرمایا کہ آج اپنی نعمت کو پورا کر دیا، اللہ نے قرآن میں فرمایا، آج کے دن ہم نے دین مکمل کر دیا، نجات کا راستہ صرف اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامنے میں ہے، اللہ نے قرآن میں فرمایا جدا جدا راستے نہ اختیار کیے جائیں۔ خطبہ حج میں کہا گیا کہ ماہ رمضان میں رحمتوں کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں، قرآن میں فرمایا گیا اللہ اپنی رحمت سے جسے چاہتا ہے علم عطا فرماتا ہے، نبی کریم نے مسلم امہ کو ایک جسم کی مانند قرار دیا۔ امام الشیخ محمد بن حسن آل الشیخ نے خطبہ حج میں کہا اللہ کی خصوصی رحمت اور فضل کے باعث انسان جنت میں داخل ہوگا، تقویٰ کا راستہ اختیار کرنے میں ہی فلاح ہے، اللہ کی بارگاہ میں سجدہ ریز رہیں، تلاوت قرآن پاک کی عادت بنائیں، جو اپنے نفس کا تزکیہ کرتا ہے اللہ اسے پاکی عطا فرماتا ہے، فرض نماز کی پابندی کرو، نماز اسلام کا اہم رکن ہے۔ خطبہ حج کے دوران حجاج کرام رو رو کر اللہ کے حضور اپنے گناہوں کی معافی مانگتے رہے۔ 25 لاکھ کے لگ بھگ فرمندان اسلام نے فریضہ حج ادا کر لیا۔ حجاج کرام آج غروب آفتاب تک عرفات میں رہیں گے۔ غروب آفتاب کے ساتھ ہی حجاج کرام مذدلفہ کی طرف روانہ ہوں گے رات کے کھلے آسمان میں گزاریں گے۔ صبح فجر کی نماز ساتھ ہی کنکریاں چن کر منیٰ پہنچیں گے، جہاں وہ بڑے شیطان کو کنکریاں ماریں گے۔ قربانی کرکے سر کے بال کٹوا کر احرام کھول دیں گے۔ حجاج گڑ گڑا کر مظلوم کشمیری بھائیوں کیلئے دعائیں کرتے رہے۔