کشمیر سے بہوئیں لانے کا وزیراعلیٰ ہریانہ کا بیان شرمناک نسل پرستی ہے: راہول گاندھی
چندی گڑھ (آن لائن، نوائے وقت رپورٹ) بھارتی ریاست ہریانہ کے وزیراعلیٰ منوہر لال کھٹر نے کہا کہ اب کشمیر کی گوری لڑکیوں کو شادی کے لیے لایا جا سکتا ہے۔ فتح باد میں ’بیٹی بچاؤ مہم‘ سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمارے وزیر اکثر کہتے ہیں کہ وہ بہار سے بہو لائیں گے، ان دنوں لوگ کہہ رہے ہیں کہ اب کشمیر کا راستہ صاف ہوگیا ہے، اب ہم لوگ وہاں سے بہو لائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انتہا پسند حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے نوجوان مقبوضہ کشمیر میں زمین بھی لیں گے اور لڑکیاں بھی ملیں گی۔بی جے پی کی جانب سے مقبوضہ وادی کشمیر کو حاصل نیم خودمختاری کو آئین میں تحفظ دینے والی شق 370 کے خاتمے کو چند گھنٹے بھی نہیں گزرے ہیں کہ جنونی ہندوؤں کے مکروہ عزائم سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔ کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے بھارتی ریاست ہریانہ کے انتہاپسند وزیراعلیٰ کے شرمناک، نسل پرستانہ بیان کو قابل نفرت قرار دیا ہے۔ راہول گاندھی نے کہا کہ منوہر لال کھٹر نے کشمیری خواتین سے تعلق نازیبا زبان استعمال کی بیان سے پتہ چلتا ہے کہ یہ سب آر ایس ایس کی تربیت کا اثر ہے۔ دہلی کمشن برائے خواتین کی چیئرپرسن نے بھی بیان کی مذمت کی ہے۔ سواتی مایوال نے کہا کہ منوہر لال کھٹر کیخلاف ایف آئی آر درج کی جانی چاہئے۔