نئے اوورسیز پاکستانیوں کے اہلخانہ کو ہیلتھ انشورنس فراہم کی جائے گی، ظفر مرزا ، زلفی بخاری
اسلام آباد (خصوصی نمائندہ ) وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے قومی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا اور معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانیزو ترقی انسانی وسائل سید ذوالفقارعباس بخاری نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان ملک کے عام عوام اور معاشرے کے متاثرہ طبقات سمیت متوسط طبقہ کیلئے درد دل رکھتے ہیں یہی وجہ ہے کہ بعض مسائل کے باوجود احساس پروگرام شروع کیا گیا ہے، صحت سہولت پروگرام ملک کے 43 اضلاع میں کام کررہا ہے، وزیراعظم عمران خان نے تھرپارکر اور قبائلی اضلاع میں صحت سہولت کارڈ کی ہر خاندان کو فراہمی یقینی بنانے کیلئے ہدایت کی ہے، سمندر پار مقیم پاکستانیوں اور انسانی وسائل کی ترقی اور وزارت قومی صحت کے اشتراک سے بیرون ملک کام کرنے والے پاکستانیوں کے اہلخانہ کو علاج معالجے کی بہترین سہولیات کی فراہمی کیلئے ایک خصوصی پروگرام مرتب کیاگیا ہے جس کے تحت ان خاندانوں کو ہیلتھ انشورنس فراہم کی جائے گی، یہ سہولت نئے بیرون ملک جانے والے پاکستانیوں کے لئے ہے لیکن پہلے سے موجود سمندر پار پاکستانی بھی پریمیئم ادا کرکے اس سے استفادہ حاصل کرسکتے ہیں،سکیم کے تحت ایک خاندان کو ایک سال کیلئے 7 لاکھ 20ہزار روپے کے علاج معالجے کی سہولت حاصل ہوگی جس میں دل کے امراض، ڈائیلاسز سمیت بڑی سرجریوں اور دیگر بیماریوں کا علاج کرایا جاسکے گا،15 اگست کو بھارت کے یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کیلئے سمندر پار مقیم تمام پاکستانی اپنا بھرپور کردار ادا کریں اور مقبوضہ وادی میں جاری بھارتی مظالم سے عالمی برادری کو آگاہ کریں، یہ احتجاج پاکستانی یا مسلمان ہونے کی حیثیت سے نہیں بلکہ انسانیت کے ناطے سے کیا جائے گا۔ ہفتہ کو یہاں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے معاونین خصوصی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان عام عوام اور متوسط طبقے سمیت معاشرے کے جلد متاثر ہونے والے طبقات کی فلاح وبہبود کو خصوصی اہمیت دیتے ہیں اور اس حوالے سے درد دل رکھتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ وزیراعظم نے بعض مسائل کے باوجود ملک بھر میں احساس پروگرام شروع کیا ہے۔ ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ صحت سہولت کا پروگرام ملک کے 43اضلاع میں کام کررہا ہے جبکہ دیگر اضلاع میں بھی اس حوالے سے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے تھرپار اور قبائلی علاقوں کے اضلاع میں ہرخاندان کیلئے صحت سہولت پروگرام کی فراہمی کو یقینی بنانے کی خصوصی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سمندر پار مقیم پاکستانیوں اور انسانی وسائل کی ترقی اور وزارت قومی صحت کے اشتراک سے بیرون ملک جا کر کام کرنے والے مزدور پاکستانی بھائیوں کیلئے بھی صحت سہولت پروگرام کا آغازکیا جارہا ہے کیونکہ بیرون ملک شروع شروع میں ان کو مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔ اس حوالے سے پروگرام مرتب کیاگیا ہے جس کے تحت بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے خاندانو کو ہیلتھ انشورنس کی سہولت فراہم کی جائے گی جو وزیراعظم عمران خان کا سمندر پار مقیم پاکستانیوں کیلئے ایک خصوصی اقدام ہے کیونکہ وہ ان کو بڑی اہمیت دیتے ہیں۔ ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ ابتدائی طور پر یہ سہولت بیرون ملک جانے والے تمام نئے پاکستانیوں کیلئے ہے تاہم پہلے سے موجود افراد اگر اس سکیم کا حصہ بننا چاہیں تو وہ پریمیئم ادا کرکے اس سے استفادہ حاصل کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سکیم کے تحت دل ، ڈائیلاسز اور بڑی آپریشنوں سمیت تمام اہم بیماریوں کا علاج کرایا جاسکے گا۔ انہوں نے کہا کہ جب ہماری مزدور بھائی بیرون ملک جاتے ہیں تو وہ اپنے اہلخانہ کیلئے فکر مند ہوتے ہیں کہ ان کی دیکھ بھال کون کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے حکم کے مطابق ریاست پاکستان اب صحت کے حوالے سے ان کی دیکھ بھال کرے گی۔ اس موقع پر گفتگوکرتے ہوئے زلفی بخاری نے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کیلئے ہیلتھ کارڈ کا اجراء ترجیحی بنیادوں پر کیا جارہا ہے اور یہ سہولت ملک کے تمام حصوں میں دستیاب ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان سمندر پار مقیم پاکستانیوں کو بڑی اہمیت دیتے ہیں اس لئے ہم بھی ان کو ترجیح دیتے ہیں۔ زلفی بخاری نے کہا کہ یہ لوگ ہمارے لئے خصوصی افراد ہیں جو اپنے خاندان چھوڑ کربیرون ملک محنت کرتے ہیں اور قیمتی زرمبادلہ کماتے ہیں، انہوں نے سہولت کے اجراء پر وزیراعظم عمران خان اورحکومت پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کی ہمیشہ کوشش ہوتی ہے کہ سمندر پار پاکستانیوں کیلئے سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ ہماری اس تجویز پر تیزی سے عملدرآمد کو یقینی بنانے کیلئے وزیراعظم نے خصوصی ہدایات کیں۔ انہوں نے کہاکہ سکیم کے تحت پہلی مرتبہ بیرون ملک جانے والے پاکستانیوں کے اہلخانہ کے علاج معالجے کا خرچ دونوں وزارتیں مساوی طور پر اٹھائیں گی، سکیم کے تحت پہلے سال کے دوران صحت پر ہونے والے خرچہ حکومت اٹھائے گی تاکہ وہ بیرون ملک سیٹل ہوکر اپنے پائوں پر کھڑا ہوسکے،سید ذوالفقار عباس بخاری نے کہا کہ رواں سال حکومت نے 14 اگست کو یوم آزادی کو اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کیلئے منانے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ بھارت کا یوم آزادی 15 اگست کو یوم سیاہ کے طور پر منایا جائے گا۔