اشتعال انگیزی بھارت نے کی وہی امن کی کال دے: اسد مجید
واشنگٹن (اے این این ) امریکا میں مقیم پاکستانی سفیر اسد مجید خان کا کہنا ہے کہ بھارت نے اشتعال انگیزی کی ہے، یہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی پر منحصر ہے کہ وہ ہی امن کی کال دیں۔ امریکی ٹی وی فوکس نیوز کو انٹرویو میں پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ 'مجھے لگتا ہے کہ بھارت کے جارحانہ اور یکطرفہ اقدامات سے پہلے سے ہی کشیدہ صورتحال کے لیے مزید خدشات پیدا ہواگئے ہیں'۔ ان کا کہنا تھا کہ 'بین الاقوامی برادری نے جس علاقے کو سالوں پہلے تنازع زدہ تسلیم کیا تھا اس کی حیثیت کو تبدیل کرنے کے فیصلے سے خطہ سنگین کشیدگی کے نہج پر پہنچ گیا ہے'۔ انہوں نے کہا کہ 'وہ تاریخ دہرانا چاہتے ہیں اور لوگوں سے ان کی شناخت چھیننا چاہتے ہیں، جو تنازع 70 سال سے اقوام متحدہ کے ایجنڈا میں شامل ہے اسے انہوں نے اپنی مرضی سے سلجھانے کی کوشش کی ہے'۔ بھارت نے یکطرفہ اقدام کر کے خطے کی صورتحال کو مزید خطرناک بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'اقوام متحدہ، امریکا جیسے دوست اور دیگر اہم ممالک کو اس معاملے میں مداخلت کرنی چاہیے'۔ اگر پاکستان کی خودمختاری پر کوئی آنچ آئی تو جوابی کارروائی کا حق رکھتے ہیں۔ لائن آف کنٹرول پر بھارتی اشتعال انگیزی کے باوجود پاکستان مسلسل ذمہ داری کا مظاہرہ کر رہا ہے۔ اسد مجید نے کہا مودی سرکار گن پوائنٹ پر کشمیریوں کے معاشی تحفظات کو دور کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ بھارت نے یکطرفہ اقدام کر کے خطے کی صورتحال جو پہلے ہی انتہائی تشویشناک ہے، اسے مزید خطرناک بنا دیا ہے۔ پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ بھارت کشمیر میں بحران پیدا کررہا ہے، بھارت نے یک طرفہ اقدامات سے مقبوضہ کشمیر میں کشیدگی بڑھائی، بھارت کشمیر پر اپنے ناجائز قبضے اور بھیانک جرائم سے توجہ ہٹانے میں ناکام رہا، بھارت اس بار سرحد پار دہشت گردی کے جھوٹے الزامات سے جان نہیں چھڑاسکے گا۔ اسد مجید خان کا کہنا تھا کہ کشمیری عوام 72 سال سے حق خودارادیت کے منتظر ہیں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی کی پیش کش کو کشمیریوں نے سراہا، بھارت نے کشمیر پر آرٹیکل 370 منسوخ کرکے امریکی پیشکش ٹھکرادی۔