حکومت عالمی اداروں سے امیدیں لگانے کی بجائے کشمیر پر ٹھوس لائحہ عمل دے: سراج الحق
لاہور/ اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار‘ وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ کیا حکمران کشمیر میں آخری ہچکی کے بند ہونے کا انتظا رکر رہے ہیں؟ کشمیر میں چاروں طرف موت کا کھیل جاری ہے، کشمیری عید کی نماز نہیں پڑھ سکے، ہسپتال اور جیلیں بھر گئی ہیں۔ ایک طرف حکومت اور اپوزیشن جماعتیں باہم دست و گریبان ہیں۔ ہم حریت قیادت سید علی گیلانی، یٰسین ملک، میر واعظ عمر فاروق، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی کی جدوجہد کو سلام پیش کرتے ہیں۔ حکومت تعصب کا شکار عالمی اداروں اور اقوام متحدہ سے امیدیں لگانے کی بجائے اپنے قوت بازو پر بھروسہ کرتے ہوئے آزادی کشمیر کا ٹھوس لائحہ عمل دے۔ قوم سے بھی اپیل کرتا ہوں کہ اس جدوجہد کو کامیاب بنانے کیلئے متحد ہوجائے ۔ خدا نخواستہ بھارت نے کشمیر پر قبضہ جما لیا تو یہ سقوط غرناطہ اور ڈھاکہ سے بڑا سانحہ ہوگا۔ اقوام متحدہ کی 23 قراردادیں کشمیریوں کے حق میں موجود ہیں، ہم حق پر ہیں، کوئی ساتھ دے نہ دے پاکستان کے پاس کشمیر سے پیچھے ہٹنے کا کوئی آپشن نہیں ۔ 14اگست ’’کشمیر بنے گا پاکستان ‘‘کے لوگو اور نعرے کے ساتھ بھرپور طریقے سے منایا جائے گا۔ جماعت اسلامی کراچی سے چترال تک ’’ کشمیر بچائومہم ‘‘اور آئی ایم ایف کی غلامی سے نجات کی تحریک شروع کر رہی ہے۔ 25 کو پشاور میں کشمیر بچائو مہم کا پہلا جلسہ مہنگائی، بے روز گاری اور آئی ایم ایف کی غلامی سے نجات کیلئے عوامی مارچ ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامع مسجد منصورہ میں نماز عیدالاضحی کے بڑے اجتماع سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ڈپٹی سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان محمد اصغر بھی موجود تھے۔ ہریانہ کے وزیر اعلیٰ کے شرمناک بیان کا وزیراعظم کو خود جواب دینا چاہئے تھا مگر میں مودی اور ہر یانہ کے وزیر اعلیٰ کو بتانا چاہتا ہوں کہ آر ایس ایس کو اپنی غنڈہ گردی پر ہمیں اپنے مجاہد ہونے پر فخر ہے۔ ہم اپنے کشمیری بھائیوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ دریں اثناء سراج الحق نے قوم کو یوم آزادی کی مبارک باد دیتے ہوئے قوم کے نام اپنے پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان کی بقا، سلامتی اور خوشحالی کا ضامن صرف اسلام ہے، ہمیں وہ عہد و پیمان پورا کرنے کیلئے نئے عزم کے ساتھ اٹھنا ہوگا جو قیام پاکستان کے وقت ہم نے اپنے اللہ سے باندھا تھا ۔ جب تک قوم اپنے اس عہد کو پورا نہیں کرتی ملک ترقی و خوشحالی کی منزل کو حاصل کرسکتا ہے نہ قومی وقار اور ملکی خود مختاری کی بحالی اور حقیقی آزادی کا خواب شرمندہ تعبیر ہوسکتا ہے۔ بانیٔ پاکستان قائداعظمؒ نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا تھا۔ پاکستان کی شہ رگ دشمن کے خونی پنجے میں ہے ۔ زندہ رہنے کیلئے ضروری ہے کہ ہم متحد ہوکر اپنی شہ رگ دشمن کے پنجہ استبداد سے آزاد کرائیں۔