ڈسٹرکٹ جیل قصور میں سپرنٹنڈنٹ کا 14 اگست کو ڈانس پارٹی کا اہتمام
گنڈاسنگھ والہ (نامہ نگار میاں نوازکریمی سے) سپرنٹنڈنٹ ڈسٹرکٹ جیل قصور کاکشمیری بھائیوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کا انوکھاانداز، جشنِ آزادی کے نام پر ڈسٹرکٹ جیل قصور میں ناچ گانے کی محفل کاانعقاد، کئی قیدیوں کے لواحقین سے جشن آزادی کے نام پر بھتہ وصولی، خاتون گلوکارہ کی پرفارمنس پرسپرنٹنڈنٹ جیل ودیگرافسران اپنے پرائیویٹ دوستوں کے ساتھ دادِ عیش دیتے رہے، ناچ گانے کی ویڈیواور تصاویر سوشل میڈیا پروائرل ہونے پرشہر کی سماجی، سیاسی اور مذہبی تنظیموں کی طرف سے شدید الفاظ میں مذمت، اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ، تفصیلات کے مطابق 14اگست کے موقع پرحکومتِ پاکستان نے جشنِ آزادی کویکجہتی کشمیر کے طور پر بھرپور طریقے سے منانے کاسرکاری اعلان کر رکھا تھااور پورے ملک میں جگہ جگہ کشمیری بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کے لیے مختلف سیمینارز اور تقاریب کا انعقاد کیاگیا مگر سپرنٹنڈنٹ جیل قصور اصغرمنیر نے یکجہتی کشمیر کوانوکھے انداز میں منانے کے لیے ناچ گانے کی محفل کا انعقاد کے لیے نوجوان خاتون گلوکارہ پرمشتمل ایک ڈانس پارٹی کودعوت دی اور اس کے لیے جیل انتظامیہ نے جیل قوانین کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے قیدیوں اور حوالاتیوں کو اکٹھا کرکے گھنٹوں دھوپ میں بیٹھائے رکھا اور سپرنٹنڈنٹ جیل اپنے پرائیویٹ ساتھیوں اور دیگر افسران کے ہمراہ اس ڈانس پارٹی کے خوب مزے لیتے رہے۔ ایک موقع پرخاتون گلوکارہ نے پنجابی گانا’’منڈیا دوپٹہ چھڈ میرا، انج نئیں ستانا چاہیدا‘‘ پر خوب جھومے اور ناچتے ہوئے دادِ عیش دیتے رہے جبکہ دوسری طرف قیدی اور حوالاتی شدید دھوپ اور حبس میں بے حال رہے، اس سلسلے میں سپرنٹنڈنٹ جیل سے رابطہ کرکے موقف جاننے کے لیے ٹیلی فون کیاگیا تو انہوں نے موقف دینے سے انکار کر دیا۔ بار بار فون کرنے پر جیل کے آپریٹر نے کہا کہ صاحب باہر گئے ہیں، معتبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ نیب سمیت متعدد محکموں کو اس وقت جیل میں ہونے والی بے ضابطگیوں کے بارے میں حوالاتیوں اور قیدیوں کے لواحقین نے درخواستیں دے رکھی ہیں۔