پی او اے پاکستان سائیکلنگ فیڈریشن کے انتخابات میں روڑے اٹکانے لگی
لاہور(سپورٹس رپورٹر+نمائندہ سپورٹس) پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن نے مبینہ طور پر 26 اگست کو ہونے والے پاکستان سائیکلنگ فیڈریشن کے انتخابات کے جمہوری اور آئینی عمل میں روڑے اٹکانے شروع کر دئیے اورصوبائی اولمپکس و ڈیپارٹمنٹس کو انتخابات میں شرکت نہ کرنے کا مشورہ دینا شروع کر دیا ہے۔ پاکستان سائیکلینگ فیڈریشن کا چار سالہ مدت 24 ستمبر 2019 کو ختم ہونے جا رہی ہے جس کے اختتام سے قبل پاکستان سائکلینگ فیڈریشن نے اپنے آئین کے تحت آئینی اور جمہوری عمل کے تسلسل کو برقرار رکھنے کیلئے رواں ماہ 26 اگست کو پی سی ایف کے انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا ، مگر مبینہ طور پر پی او اے نے پی سی ایف کے آئین کے تحت ہونیوالے ان انتخابات میں آئینی اور جمہوری عمل کو سپورٹ کرنے کی بجائے ڈیپارٹمینٹس کے علاوہ صوبائی اولمپکس ایسوسی ایشنز کے ذریعہ ان کی راہ میں روڑے اٹکانا شروع کر دئیے ہیں۔ پی سی ایف نے ان انتخابات کو مانیٹر کرنے کیلئے پی او اے کو اپنا نمائندہ بجھوانے کی درخواست کی تھی اور وہ توقع کر رہے تھے کہ پی او اے کے نائب صدر و کے پی کے اولمپکس ایسوسی ایشن کے صدر سید عاقل شاہ کی جانب سے کے پی کے میں سائیکلنگ میں گروہ بندی کے خاتمہ کے بعد دیگر صوبوں میں بھی صوبائی اولمپکس ایسوسی ایشنز میں متوازی تنظیموں کے خاتمہ کیلئے پی او اے انکی مدد کرے گی مگر بجائے اسکے کہ پی او اے گروہ بندی کا خاتمہ کرتی پی او اے نے اپنے ہی نائب صدر سید عاقل شاہ کے فیصلے کو عملی طور پر نہ مانتے ہوئے پی سی ایف کے انتخابات کی راہ میں مبینہ طور پر روڑے اٹکانے شروع کر دئیے ہیں۔ اس صورتحال کو لیکر پی سی ایف نے ایشین سائیکلینگ ایسوسی ایشن ،یو سی آئی اور آئی او سی کو ایک احتجاجی مراسلہ لکھنے کا فیصلہ کیا ہے ،جس میں وہ پی او اے کے اس رویہ پر ان سے احتجاج کرنے جا رہی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پی او اے میں بیٹھے ہوئے کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ پی سی ایف کے آئین کے مطابق بروقت انتخابات نہ ہوں ، تاکہ کل کو پی او اے پی سی ایف کی قانونی حثیت کو چیلنج کرسکے۔