• news

بھارت نے پانی چھوڑ دیا ، راوی چناب میں بڑے ریلوں کی پیش گوئی

لاہور، سیالکوٹ، ملتان، راجن پور، گوجرانوالہ (نمائندہ نوائے وقت، خبرنگار خصوصی، نمائندہ خصوصی، نامہ نگاران) دریائے ستلج میں بھارت کی طرف سے چھوڑے جانے والے پانی کے باعث سیلاب کا خدشہ ہے۔ ترجمان این ڈی ایم اے کے مطابق بھارتی پنجاب سے آنے والے پانی کے ایک بڑے ریلے کی وجہ سے سیلاب کا خدشہ ہے۔ اگلے 12 سے 24 گھنٹوں میں پانی گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پاکستان میں داخل ہوگا۔ ڈیڑھ سے دو لاکھ کیوسک پانی پاکستانی حدود میں داخل ہوسکتا ہے۔ متعلقہ اداروں کو مراسئلہ جاری کردیا گیا ہے۔ بھارت کی طرف سے سرکاری طور پر ابھی تک کوئی ا طلاع موصول نہیں ہوئی۔ بھارت نے لداخ ڈیم کے 5 میں سے تین سپل ویز کھول دیئے ہیں۔ یہ پانی خرمنگ کے مقام پر دریائے سندھ میں شامل ہوگا۔ دوسری طرف محکمہ موسمیات نے دریائے راوی اور چناب کے10 نالوں میں بڑے سیلابی ریلے کی پیشگوئی کردی ۔مون سون بارشوں کے آخری سپیل کی وجہ سے اپر اور جنوبی پنجاب میں سیلاب کا خدشہ ہے۔ لاہور میں بارشوں کے باعث دریائے روای میں پانی کی سطح بلند ہوئی ہے محکمہ موسمیات نے ہائی الرٹ جاری کر دیا، یہ ہائی الرٹ آئندہ دو روز کے دوران درمیانے درجے کی طوفانی بارشوں کی وجہ سے جاری کیا گیا ہے جبکہ پانی کی سطح بلند ہونے سے پہلے ہی کئی جھگیاں پانی میں ڈوب گئی ہیں۔علاوہ ازیں نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے کہا ہے کہ دریائے چناب اور دریائے جہلم میں درمیانے درجے کا سیلاب متوقع ہے۔ این ڈی ایم اے نے یکم جولائی سے 15 اگست تک ہونے والی بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کے حوالے سے اعداد و شمار جاری کردیئے ترجمان کے مطابق سیلاب اور بارشوں کے نتیجے میں ملک بھر میں مجموعی طور پر دوسو بارہ افراد جاں بحق ہوئے۔ ترجمان کے مطابق خیبر پی کے میں سب سے زیادہ جانی نقصان ہوا۔ جہاں 69 افراد جاں بحق ہوئے،155 افراد زخمی بھی ہوئے، 349 گھر جزوی جبکہ 278گھر مکمل طور پر تباہ ہوئے۔ تین بجلی گھروں کو نقصان پہنچا، دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب متوقع ہے۔ دریائے سندھ میں تربیلا کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب متوقع ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24 گھنٹے کے دوران راولپنڈی‘ ڈیرہ غازی خان کشمیر اور ہزارہ ڈویژن میں تیز بارش کا امکان ہے۔ راجن پور سے موصولہ اطلاعات کے مطابق دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ کے بعد کوٹ مٹھن کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق چار لاکھ چالیس ہزار کیوسک کا سیلابی ریلہ اس مقام سے گزر رہا ہے۔ راجن پور میں کچے کے علاقے کی درجنوں بستیاں زیر آب آگئیں۔ نارووال میں حالیہ بارشوں کے بعد نالہ ڈیک میں درمیانے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے۔ سیالکوٹ سے نامہ نگار کے مطابق ہیڈ مرالہ کے مقام پر دریائے چناب اور دریائے جموں توی میں نچلے درجہ کا سیلاب ہے اور یہاں پانی کی آمد ایک لاکھ 23ہزار کیوسک اور پانی کا اخراج ایک لاکھ چار ہزار پانچ سو کیوسک ہے۔ مقبوضہ جموں کی طرف سے آنے والے دریائے جموں توی میں بھی نچلے درجہ کا سیلاب ہے اور اس میں پانی کا بہاؤ گیارہ ہزار چار سو ساٹھ کیوسک، دریائے مناور توی میں پانچ ہزار ایک سو ستر کیوسک، جبکہ کوہ شوالک کے سلسلہ سے آنے والے نالوں نالہ ڈیگ میں کنگرہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ چھ سو تراسی کیوسک، نالہ ایک میں اوورہ کے مقام پر پانی ایک ہزار دو سو 35کیوسک جبکہ نالہ پلکھو میں کینٹ کے علاقہ میں پانی کا بہاؤ 262کیوسک ہے۔ علاوہ ازیں ملتان شہر و گردونواح میں موسلادھار بارش سے نشیبی مقامات اور سڑکوں پر پانی کھڑا ہو گیا شہر میں ہلکی بارش جبکہ نواب پور اور دیگر ملحقہ علاقوں میں موسلا دھار بارش ریکارڈ کی گئی ملتان ائر پورٹ پر 3.2 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ ڈائریکٹر جنرل ترقیاتی ادارہ ملتان تنویر اقبال تبسم کی ہدایت پر اتوار کی شام ملتان میں ہونے والی بارش کے دوران واسا میں الرٹ جاری کر دیا گیا۔ محکمہ موسمیات کی پیشگوئی کے مطابق آج موسم جزوی طور پر ابرآلود رہنے و گرج چمک کے ساتھ بارش ہونے کا امکان ہے۔ گوجرانوالہ میں بارشوں کے باعث دریائے چناب میں پانی کی سطح مزید بلند ہوگئی۔ فلڈ کنٹرول حکام کے مطابق رات گئے دریائے چناب اور نالوں میں مزید پانی بڑھے گا۔

ای پیپر-دی نیشن