بھارت جارحیت کیلئے تیار، ایسے میں آرمی چیف کو برقرار رہنا چاہئے تھا: عوامی ردعمل
لاہور (چودھری اشرف) عوامی حلقوں نے ملکی حالات اور خطے میں بھارتی جارحیت کے باعث پیدا شدہ صورتحال کے پیش نظر حکومت پاکستان کی جانب سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے عہدہ کی معیاد میں مزید تین سال کی توسیع دینے کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وقت کی اہم ضرورت تھی کہ آرمی چیف کے عہدہ میں توسیع دیدی جائے۔ لاہور سے تعلق رکھنے والے سرکاری ملازم راحت حسین کا کہنا تھا کہ ایک ایسے وقت میں جب بھارت پاکستان کے خلاف ہر قسم کی جارحیت کے لیے تیار ہے۔ ایسے میں آرمی چیف کی تبدیلی نہیں ہونی چاہیے تھی حکومت نے آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کے عہدہ میں توسیع دیکر دشمن ملک پر ثابت کیا ہے کہ ہماری پاک فوج ملک کی سرحدوں کی حفاظت کرنا جانتی ہے اور دشمن کے کسی بھی وار کا منہ توڑ جواب دے سکتی ہے۔ گڑھی شاہو سے تعلق رکھنے والے شہری شفقت محمود کا کہنا تھا کہ بھارت جس طرح لائن آف کنٹرول سمیت مقبوضہ کشمیر میں مظالم ڈھا رہا ہے ایسے میں حکومت کا یہ فیصلہ انتہائی درست ہے۔ ڈی ایچ اے لاہور سے نوائے وقت کو ٹیلی فون کر کے شریف نامی شخص کا کہنا تھا کہ حکومت کے اس فیصلے کے ساتھ ہیں ایسی باتوں میں کوئی صداقت نہیں ہے کہ عوام میں کسی قسم کا منفی تاثر پایا جا رہا ہے۔ آرمی چیف قمر جاوید اپنی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کے ذریعے بھارت کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملائیں گے۔ جوہر ٹاون سے تعلق رکھنے والے ارسلان رفیق کا کہنا تھا کہ ملکی صورتحال کے پیش نظر آرمی چیف کی مدت ملازمت میں جو توسیع دینے کا فیصلہ کیا ہے وہ انتہائی خوش آئند ہے اس سے دشمن ملک کو بھی ایک مضبوط پیغام جائے گا کہ حکومت اور آرمی کے درمیان اچھے تعلقات قائم ہیں۔ مغلپورہ سے تعلق رکھنے والے شاہد حسن کا کہنا تھا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بہت ساری توقعات وابستہ ہیں کہ بھارت نے لائن آف کنٹرول پر جو جارحیت شروع کر رکھی ہے اس کے لیے ضرورت تھا ک ہ ہم اپنے آرمی چیف کی بھرپور سپورٹ کرتے ہوئے ان کے عہدہ میں توسیع دیتے۔ ریواز گارڈن سے تعلق رکھنے والے عارف الرحمن کا کہنا تھا کہ حکومت نے ایک اچھا فیصلہ کیا ہے جس کی حمایت کی جانی چاہیے۔ آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کے وسیع تجربہ کا فائدہ اٹھانے کا بہترین وقت ہے، توسیع کر کے ثابت کیا ہے کہ حکومت اور فوج ایک پیج پر ہے۔