• news

ٹرمپ کا عمران اور مودی کو فون، صورتحال تشویشناک ہے، کردار ادا کریں: وزیراعظم

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر ) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے وزارت خارجہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ 16 تاریخ کو وزیراعظم عمران خان کی صدر ٹرمپ سے ٹیلیفونک گفتگو ہوئی۔ اس گفتگو میں وزیر اعظم عمران خان نے صدر ٹرمپ کو پاکستان کا موقف بتایا۔ صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ مودی سے بات کریں گے۔ آج صدر ٹرمپ نے نریندر مودی سے بات کی جس کا خلاصہ یہ ہے کہ انہوں نے کہا کہ خطے کا امن برقرار رہنا چاہیے اور انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کو اس سے آگاہ کیا۔ آج وزیر اعظم عمران خان نے صدر ٹرمپ کو مودی صاحب کے اقدام کی وجہ سے خطے کی صورتحال سے آگاہ کیا اور برملا کہا کہ مودی سرکار کے پانچ اگست کے یکطرفہ اقدام نے خطے کے امن و امان کو خطرات سے دوچار کر دیا ہے اور ان اقدامات کا مقصد بین الاقوامی سطح پر متنازع معاملہ کو ختم کرنا تھا اور اس کے پیچھے بھارت آبادیاتی تناسب کو تبدیل کرنا چاہتا ہے تاکہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کیا جائے۔ انہوں نے صدر ٹرمپ کو بتایا کہ ہندوستان کے یہ یکطرفہ اقدامات بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی نفی کرتے ہیں۔ ہمیں وہاں ایک نیا انسانی کرائسس جنم لیتا دکھائی دیتا ہے۔ صدر ٹرمپ کو بتایا گیا کہ آج کرفیو کو پندرہ روز گزر رہے ہیں۔ ہماری اطلاعات کے مطابق بہت سے لوگوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور بہت سے لوگ لاپتہ ہیں۔ وزیر اعظم نے صدر ٹرمپ کو اپنا کردار ادا کرنے کا کہا اور یہ بھی کہا کہ ہندوستان کو فی الفور کرفیو اٹھانے کا کہا جائے۔ وزیر اعظم عمران خان نے صدر ٹرمپ کو بتایا کہ صورتحال اس قدر تشویشناک ہے انٹرنیشنل انسانی حقوق کی تنظیموں کو کشمیر میں بھیجا جائے تاکہ حالات دنیا کے سامنے آئے۔وزیر اعظم نے مطالبہ کیا کہ بھارت بین الاقوامی کمٹمنٹ کی پاسداری کرے اور اس مسلے کا حل سیکورٹی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کرے جس کا وہ پابند ہے۔وزیر اعظم عمران خان نے اس مسئلے پر اپنا کردار ادا کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا ہم سمجھتے ہیں کہ اس تنازع کے حل کیلئے صدر ٹرمپ اپنا کردار ادا کریں گے۔یہ گفتگو آج رات دس بجے وزیر اعظم عمران خان اور صدر ٹرمپ کے مابین ہوئی۔وزیر اعظم عمران خان نے جس طرح پاکستان کا مقدمہ صدر ٹرمپ کو پیشِ کیا ہے مجھے ان پر فخر ہے۔آخر میں انہو ں نے کہا کہ میں میڈ یا کا شکر گزار ہوں کہ اتنے شارٹ نوٹس پر تشریف لائے۔ دریں اثناء بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے تیس منٹ تک گفتگو کی ہے جس میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق وزیراعظم مودی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سامنے رونا روتے رہے کہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان بھارت کے اندر لوگوں کو بی جے پی کی حکومت کیخلاف اکسا رہے ہیں۔ اس سے علاقے کے امن کو خطرہ ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق دونوں لیڈروں نے مستقبل میں ایک دوسرے سے رابطے میں رہنے پر زور دیا مزید برآں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارتی وزیاعظم نریندر مودی سے گفتگو میں کشیدگی کم کرنے اور امن قائم رکھنے کی ضرورت پر زور دیا ترجمان وائٹ ہاؤس ہوگن گڈلے کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے امریکی صدر ٹرمپ کو فون کیا دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی بات چیت میں صدر ٹرمپ نے پاک بھارت تناؤ کم کرنے کی ضرورت پر زور دیا وائس ہاؤس کے مطابق صدر ٹرمپ نے خطے میں امن برقرار رکھنے کی رضورت پر بھی زور دیا دونوں رہنماؤں کے درمیان معاشی اور تجارتی تعلقات اور دوبارہ ملاقات کرنے پربھی تبادلہ خیال کیا گیا صد رٹرمپ نے عمران خان سے گفتگو میں بھی کشمیر میں کشیدگی کم کرنے کیلئے پاکستان کا بھارت مذاکرات پر زور دیا۔ دریں اثناء وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت جاری منصوبوں پر جائزہ اجلاس ہوا۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی خسرو بختیار نے سی پیک کے تحت توانائی انفراسٹرکچر اورنج لائن ایم ایل ون گوادر پورٹ سمیت دیگر اہم منصوبوں پر اب تک کی پیشرفت سے شرکا کو آگاہ کیا۔ پورٹ قاسم کول فائڈو پاور پلانٹ گوادر پلانٹ کوہالہ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ حبکو تھرکول پاور پراجیکٹ، تھرکول پاور پراجیکٹ، سکھر ملتان موٹروے، تھاہ کوٹ حویلیاں سیکشن ریسٹ بے ایکسپریس وے، نیوگوادر انٹرنیشنل ائرپورٹ ایم ایل ون ڈی آئی خان ژوب جیسے اہم ترین منصوبوں کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ ملتان سکھر موٹروے مکمل کیا جا چکا ہے جلد باقاعدہ افتتاح کیا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ دونوں ممالک کی تزویراتی پارٹنر شپ کا عملی نمونہ ہے سی پیک کے تحت مختلف شعبوں میں جاری منصوبوں کی مقررہ ٹائم فریم میں تکمیل اور لین ترجیح ہے منصوبوں میں بلاتعطل پیشرفت یقینی بنانے کیلئے سی پیک اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے۔ پاک چین اقتصادی راہداری کی تکمیل سے نہ صرف دونوں ممالک بلکہ پورا خطہ مستفید ہوگا۔دریں اثناء وزیراعظم عمران خان سے 3 آئی جیز پولیس نے ملاقات کی ان میں پنجاب خیبر پی کے اور اسلام آباد کے آئی جیز شامل تھے ذرائع کے مطابق ملاقات میں پولیس اصلاحات سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا وزیراعظم نے ہدایت کی کہ پولیس اپنے رویوں میں تبدیلی لائے آئی جیز عوام کی شکایات کے فوری ازالے کیلئے خود نگرانی کریں پولیس عوامی شکایات کو ترجیحی بنیاوں پر حل کرے۔

ای پیپر-دی نیشن