• news

مقبوضہ کشمیر: معاملہ عالمی عدالت میں لے جائینگے: وفاقی کابینہ

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وفاقی کابینہ نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی دہشت گردی اور کشمیریوں کی نسل کشی کے معاملہ کو عالمی عدالت انصاف میں لے جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اگر مقبوضہ کشمیر میں نسل کشی کا سلسلہ جاری رہا تو حکومت پاکستان تمام قانونی راستے اختیار کرے گی۔ کشمیر پاکستان کا دفاعی حصار ہے۔ پاکستان اس حوالے سے اپنی تمام تر ذمہ داریاں بھرپور طریقے سے ادا کرے گا۔ 26ستمبر کو نریندر مودی کے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب سے قبل پوری فعالیت اور سرگرمی سے بھارتی درندگی کو اجاگر کیا جائے گا۔ ہر فورم پر کشمیرکا مقدمہ پیش کیا جائے گا۔ امریکی صدر کو وزیراعظم عمران خان کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے آگاہی پر کابینہ نے اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم کی خصوصی معاون برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد کیا جو وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں وزیراعظم نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کے حوالے سے حکومت اور متعلقہ اداروں کی طرف سے کئے گئے اقدامات سے آگاہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دفاعی پالیسیوں میں تسلسل کے پیش نظر آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی گئی ہے۔ کابینہ کے ہر اجلاس میں ایک وزارت کی کارکردگی پر بریفنگ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام بھارتی ریاستی دہشت گردی کا شکار ہیں، 16دنوں سے کشمیریوں پر زندگی مزید تنگ کردی گئی ہے، وہ کرفیو کی زد میں ہیں، صدر ٹرمپ کو بھی مقبوضہ کشمیر میں ممکنہ نسل کشی سے آگاہ کردیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام کے تمام تر حقوق سلب کرلئے گئے ہیں۔ کشمیری یرغمال ہیں، بین الاقوامی تنظیموں کو متحرک ہونا چاہیے۔ کابینہ نے مطالبہ کیا ہے کہ اقوام متحدہ فوری طورپر عالمی مبصرین کو مقبوضہ کشمیر بھجوائے اور دنیا کو صورتحال سے آگاہ کیا جائے۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ کابینہ نے ایک بار پھر واضح کیا گیا ہے کہ کشمیر پاکستان کی پہلی دفاعی لائن ہے جس کا گیٹ وے آزاد کشمیر ہے۔ مودی ہٹلر بن کر کشمیریوں کو دیوار سے لگا رہا ہے۔ نا انصافی اور ظلم کو بند ہونا چاہئے۔ مظلوم کشمیریوں کو ریلیف ملنا چاہیے مگر بھارت اس پر تیار نہیں ہے۔ بھارت کے جنگی جرائم سے قانونی طورپر عالمی برادری کو آگاہ کریں گے۔ کابینہ کے اجلاس میں 13نکاتی ایجنڈا زیر غور آیا۔ پاکستان کا کرنٹ اکائونٹ خسارہ 30 فیصد کم ہوگیا ہے، خسارہ 19ارب ڈالر سے 13 ارب ڈالر تک آگیا ہے۔ وزارت مواصلات کی کارکردگی کو کابینہ نے سراہا ہے۔ اس ضمن میں وزارت مواصلات کی کارکردگی پر بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ وزارت نے 3347 مقامات پر 448 کنال سرکاری زمین واگزار کروائی ہے، این ایچ اے کی آمدن میں 52 فیصد اضافہ ہوا ہے، رواں مالی سال میں 100 ارب روپے کے اضافے کا حدف ہے۔ وزارت مواصلات نے گزشتہ مالی سال کے دوران 42کروڑ 90لاکھ روپے کی بچت کی اور کوئی سپلیمنٹری گرانٹ نہیں لی۔ اسی طرح وزارت مواصلات نے مختلف منصوبوں کے حوالے سے سات ارب روپے کی ریکوری کی۔ ای بیڈنگ اور ای ٹکٹنگ متعارف کروارہے ہیں، پاکستان کا ڈرائیونگ لائسنس عالمی معیار کا اور دیگر ممالک میں بھی یہ کارآمد ہوگا اس حوالے سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ عرب سمیت مختلف ممالک سے رابطہ کیا جائے گا اور مشترکہ میکنزم بنایا جائے گا جس کے مطابق پاکستان کے عالمی معیار کے ڈرائیونگ لائسنس رکھنے والے کو متعلقہ ملک میں فوری طورپر جاب مل جائے گی۔ وزارت توانائی کی طرف سے بتایا گیا کہ 120ارب روپے کی بچت کی گئی ہے، پاک ترک سٹرٹیجک اکنامک فریم ورک کی اصولی منظوری دی گئی، دونوں ممالک کے وزرائے اعظم کی قیادت میں اتھارٹیز بنیں گی، 9ورکنگ گروپ بنیں گے جو71آئٹمز کا جائزہ لیں گے۔ پاکستان کیلئے سی پیک اقتصادی روڈ میپ ہے جس کے ذریعے وسط ایشیائی ریاستوں اور ترکی تک تجارت کو وسیع کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ نے کم آمدنی والے افراد کو گھروں کی تعمیر کیلئے بلا سود قرضے دینے کے حوالے پانچ ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دیدی ہے، پہاڑی علاقوں میں شمسی توانائی کے منصوبے لگیں گے ، سیاحتی علاقوں میں مقامی افراد کو آسان شرائط پر قرضے دئیے جائیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے تحت آئی ٹی اور ٹیلی کام کی تنظیم نو ہوگی۔ وزیراعظم سٹیزن پورٹل اور وزیراعظم شکایت سیل میں قریبی کوارڈینیشن کیلئے معلومات کو شیئر کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گھریلو تشدد سے تحفظ کے بل اور کرسچن شادی و طلاق بل کی بھی توثیق کردی گئی ہے، زیر التواء قانونی معاملات سے متعلق بھی متعلقہ کمیٹی کے فیصلوں کی منظوری دی گئی ہے۔ اسی طرح سرمایہ کاری کے حوالے سے متعلقہ قانون کی بعض شقوں پر نظرثانی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کابینہ ارکان کی جانب سے عوامی مفادات سے متعلق تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔ مختلف وزرا نے عوامی ضروریات سے متعلق اقدامات کابینہ میں پیش کئے۔ وزیراعظم سٹیزن پورٹل اور وزیراعظم شکایت سیل ایک دوسرے سے معلومات شیئر کرینگے۔ شجرکاری مہم میں پھلدار درختوں کی کاشت بڑھانے سے متعلق اقدامات کا جائزہ لیا گیا، پھلدار درختوں کی کاشت بڑھانے کیلئے نوجوانوں کو شامل کیا جائیگا۔ ڈاکٹر فردوس نے بتایا کہ وزیر امور کشمیر نے سیاحت کے فروغ کے حوالے سے تجاویز پیش کیں۔ سیاحتی علاقوں میں مقامی افراد کو تفریحی مقامات پر ایک کمرہ بنانے کیلئے معاونت فراہم کی جائیگی۔ اقدام سے مقامی افراد کو اضافی آمدن اور سیاحوں کو سستی رہائش میسر آسکے گی۔ کابینہ کو گیس اور بجلی کے شعبے میں ای میٹرزکے نفاذ کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ وفاقی وزیر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کابینہ کو کھیلوں کے فروغ کے اقدامات سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے بتایا کہ حکومت نے ایک سال میں گرتی معیشت کو سنبھالا دیا۔ وزیراعظم نے کاروباری مواقع آسان بنانے کیلئے متعلقہ وزارتوں کو ہدایات جاری کیں۔گزشتہ سال استحکام پاکستان جبکہ رواں برس تعمیر پاکستان کا سال ہے۔ وزیراعظم نے بیرونی سرمایہ کاری بڑھانے کیلئے ون ونڈو آپریشن کی ہدایت کی۔ روزگار بڑھانے کیلئے صنعتوں کا فروغ ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں سر مایہ کاری بڑھانے میں سمندر پار پاکستانی اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ پاک ترک سٹرٹیجک اکنامک فریم ورک کے تحت پاک ترک آزادانہ تجارتی معاہدہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان مشترکہ منصوبے کرنے کا بھی جائزہ لیا جائیگا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے امریکی صدر ٹرمپ کے ساتھ کشمیر سے متعلق اپنی گفتگو سے کابینہ کو آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے بتایا کہ انہوں نے صدر ٹرمپ کو کشمیری عوام پر بھارتی مظالم سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے امریکی صدر کو مقبوضہ وادی میں کشمیری عوام کی نسل کشی سے بھی آگاہ کیا۔ پاکستان بھارتی بربریت کیخلاف تسلسل سے آواز بلند کرنے کا سلسلہ جاری رکھے گا اور مظلوم کشمیریوں کی جنگ عالمی فورمز پر موثر انداز میں لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعظم نے مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے میں سمندر پار پاکستانیوں کے کردار کو سراہا۔ وفاقی کابینہ نے ترکی پاکستان اکنامک فریم ورک اور کم آمدنی والے افراد کو گھروں کی سہولت فراہم کرنے کیلئے 5ارب روپے کی منظوری بھی دی ہے، ترکی پاکستان اکنامک فریم ورک کے تحت 9 جوائنٹ ورکنگ گروپس بنائے گئے ہیں، جو کہ 71نکات پر آگے بڑھنے کا لائحہ عمل تیار کریں گے۔ کابینہ نے کرسچن میرج اور ڈیوورس بل 2019 اور گھریلو تشدد سے تحفظ اور روک تھام کے بل کی بھی اصولی طور پر منظوری دی ہے۔ پچھلا سال استحکام پاکستان کا سال تھا جبکہ یہ سال تعمیر پاکستان کا سال ہے، کرنٹ اکائونٹ خسارے میں 30فیصد کمی آئی ہے۔ بیوروکریٹ فائلوں کو ہاتھ لگانے کیلئے تیار نہیں، نیب کا خوف ان پر طاری ہے، اس حوالے سے اگلے اجلاس میں ہمیں آگے بڑھنے کا راستہ ملے گا۔ وزیر پارلیمانی امور نے اجلاس کو بتایا کہ وزارت پارلیمانی امور کے تحت شکایت سیل کو مکمل طور پر فعال کیا جا چکا ہے اس کے تحت عوامی شکایات کا موثر انداز میں ازالہ کیا جا رہا ہے، وزیر موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل نے شمالی علاقہ جات اور دیگر پہاڑی علاقوں میں رہنے والے افراد کو شمسی توانائی سے چلنے والے سولر اسٹوو فراہم کرنے کی تجویز پیش کی۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ اب ٹرانسفارمرز لگانے اور اس کی مرمت پر آنے والا سارا خرچہ حکومت برداشت کرے گی۔ کابینہ اجلاس کو بتایا گیا کہ گیس اور بجلی چوری سے بچانے کیلئے ای میٹرز کی طرف جا رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کابینہ کو بتایا کہ جب ہماری حکومت آئی تو ہمارے سامنے کیا چیلنجز تھے، وزیراعظم نے بتایا کہ دیوالیہ معیشت کو انہوں نے واپس اپنے پائوں پر کھڑا کیا ہے اب وہ ایک پائیدار معیشت بننے جا رہی ہے۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ پچھلا سال استحکام پاکستان کا سال تھا جبکہ یہ سال تعمیر پاکستان کا سال ہے۔ کابینہ نے کمیٹی برائے نجکاری کے فیصلوں کی توثیق کی ہے،سی پیک گیم چینجر ہے، ترکی کے ساتھ اکنامک فریم ورک کی منظوری کابینہ نے دی ہے، 9جوائنٹ ورکنگ گروپس بنائے گئے ہیں، انہیں پاکستان کی طرف سے وزیرخزانہ چیئر کریں گے، سب سے اہم فری ٹریڈ ایگریمنٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ نے کم آمدنی والے افراد کو گھروں کی سہولت فراہم کرنے کیلئے 5ارب روپے کی منظوری دی ہے، یہ رقم بلاسود قرضے فراہم کرنے کیلئے استعمال ہو گی، کابینہ اجلاس میں کرسچن میرج اور ڈیورس بل 2019کی اصولی منظوری دی گئی ہے جبکہ گھریلو تشدد سے تحفظ اور روک تھام کے بل کی بھی اصولی طور پر منظوری دی گئی ہے، کابینہ نے سی سی ایل سی کے آٹھ اگست کے فیصلوں کی توثیق کی ہے جبکہ نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ آرڈیننس 2019کی بھی منظوری دی گئی ہے، ہر کابینہ اجلاس میں ایک وزارت اپنی کارکردگی پیش کرے گی، وزارت مواصلات نے کفایت شعاری مہم میں 424 ملین روپے کی بچت کی ہے جبکہ انہوں نے ایک سال میں 7ارب روپے کی ریکوری بھی کی ہے اور 448 کنال اراضی واگزار کرائی ہے، این ایچ اے کے ریونیو میں 52فیصد اضافہ ہوا ہے، وزیراعظم نے وزیر مواصلات کے عزم اور جذبے کو سراہا۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ بیوروکریٹ فائلوں کو ہاتھ لگانے کیلئے تیار نہیں، نیب کا خوف ان پر طاری ہے۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو اگلے تین سال کیلئے ذمہ داریاں وزیراعظم نے تفویض کی ہیں، وہ درست اقدام ہے، آپ کو پالیسی کا تسلسل چاہیے، قوم جب حالت جنگ میں ہوتی ہے تو کمانڈر نہیں بدلے جاتے۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ مسلم ممالک کے دل ہمارے ساتھ دھڑکتے ہیں لیکن کاروباری مفاد کہیں اور ہے، دنیا اپنے مفادات کے ساتھ جڑی ہے، ہم نے اپنے مفاد کو دیکھنا ہے، وہ دوست ممالک اگر غیر جانبدار ہیں اور خاموشی اختیار کرتے ہیں تو یہ بھی ہماری جیت ہے۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کرپشن کے حوالے سے حکومت کی زیروٹالرنس ہے۔فردوس عاشق اعوان نے بتایا ہے کہ کابینہ نے نیب قوانین کی وجہ سے کاروباری برادری اور سرکاری افسران کو درپیش مشکلات پر تفصیلی غور کیا۔ انہوں نے کہا کہ نیب کی وجہ سے کاروباری سرگرمیاں متاثر ہوئیں لہٰذا کابینہ نے کاروباری افراد اور بیوروکریٹس سے متعلق نیب قوانین پر نظرثانی کی ہدایت کی ہے اور آئندہ اجلاس میں اس پر مزید مشاورت بھی ہوگی۔
کابینہ

اسلام آباد (آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ ) پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر عالمی عدالت انصاف سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عالمی عدالت میں جانے کا فیصلہ تمام قانونی پہلوئوں کو مدنظر رکھ کر کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وزارت قانون اس حوالے سے جلد مزید تفصیلات فراہم کرے گی۔ عالمی عدالت انصاف میں انسانی حقوق کی پامالی کا معاملہ اٹھایا جائے گا جبکہ اس سلسلے میں بین الاقوامی وکلا سے رابطے کیے جارہے ہیں۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق وزیر خارجہ نے کہا کچھ تکنیکی امور کا جائزہ لینے کے بعد دی ہیگ میں قائم عالمی عدالت انصاف سے رجوع کیا جائیگا۔ ہمارا موقف واضح اصولی اور ٹھوس ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی نسل کشی کے ٹھوس کیس موجود ہیں، بھارت پر نسل پرستی اور انسانی حقوق کی پامالی کا مقدمہ ہو گا۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ کشمیر پر توقع سے زیادہ ہمارے موقف کی حمایت کر رہے ہیں۔ جبکہ حکومت نے مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لئے تمام اپوزیشن جماعتوں کو ساتھ لیکر چلنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا اصل چہرہ بے نقاب کرنے کیلئے وزیراعظم عمران خان سندھ میں ہندو کمیونٹی کے ساتھ بھی ملاقات کریں گے۔
شاہ محمود

ای پیپر-دی نیشن