بھارتی آبی جارحیت ‘ مزید پانی چھوڑ دیا گنڈا سنگھ کے متعدد دیہات کا زمینی رابطہ منقطع
لاہور،قصور‘گنڈاسنگھ والا (سپورٹس رپورٹر،نوائے وقت نیوز‘ نمائندگان، نامہ نگار) بھارت کی آبی جارحیت جاری ہے اور اس نے مزید پانی پاکستانی دریائوں میں چھوڑ دیا ہے جس کے بعد دریائے ستلج میں سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی ہے اور لوگ نقل مکانی کرتے ہوئے محفوظ مقامات پر منتقل ہو گئے۔ گنڈاسنگھ والا سے نامہ کے مطابق دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ کے مقام پر درمیانے درجہ کا سیلاب ہے اور پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اریگیشن ڈیپارٹمنٹ کے مطابق کیکر پوسٹ پر پانی کی سطح اکیس فٹ بلند ھوگئی، متعدد دیہاتوں کا زمینی رابطہ منقطع ہو گیا۔ دھوپ سڑی روڈ سمیت متعدد لنک روڈز زیر آب آگئے۔ بھکی ونڈ کے درجنوں گھروں میں پانی سیلابی داخل ہو گیا سیلابی پانی سینکڑوں ایکڑ اراضی میں داخل مکئی اور دھان کی تیار فصلیں مکمل تباہ ہو گئیں۔ سیلاب سے متاثرہ بیس سے زائد دیہاتوں کی بجلی منقطع ہو گئی متاثرین کے مطابق ضلعی انتظامیہ کے ناقص انتظامات کی بدولت متاثرہ خاندان کھلے آسمان تلے پڑے ہیں، ریلیف کیمپوں میں سہولیات نا ھونے کے برابر ہیں۔ڈی سی قصور اظہر حیات کا کہنا ہے کہ سیلاب کے پیش نظر تمام تر انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں اور پولیس، رینجرز اور فوج کو طلب کر لیا گیا ہے۔ فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق اگلے 48 گھنٹوں میں ڈیڑھ لاکھ کیوسک کا ریلا پاکستان میں داخل ہو سکتا ہے۔ ڈویژن حکام کے مطابق انڈیا نے بھارتی پنجاب میں واقع بھاکڑا ڈیم سے پانی چھوڑا ہے جس کی وجہ سے دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پانی کا بہاؤ بڑھنا شروع ہو گیا ہے۔ سیلاب اور حفاظتی اقدامات پر وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر متاثرہ علاقوں میں 31 امدادی کیمپ کے قیام کے ساتھ مسلسل صورتحال کو مانیٹر کیا جا رہا ہے۔ ترجمان نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) بریگیڈئر مختار احمد کا کہنا ہے کہ دریائے سلتج میں پانی کے بہاؤ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ترجمان این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ ایک لاکھ سے ڈیڑھ لاکھ کیوسک کا سیلابی ریلا آج دوپہر تک گنڈا سنگھ والا ہیڈ ورکس سے گزرے گا۔ 23 اگست کو یہ ریلا سلیمانکی ہیڈ ورکس سے گزرے گا اور 25 اگست تک یہ ریلا اسلام ہیڈ ورکس پر پہنچ جائے گا۔ ان کے مطابق سیلاب 28 اگست کو پنجند کے مقام پر دریائے چناب میں شامل ہو جائے گا۔ چناب نگر سے نمائندہ خصوصی کے مطابق چناب نگر کے مقام پر دریائے چناب میں پانی کی سطح مزید بلند ہو گئی ہے اور آج رات تک دو لاکھ کیوسک پانی کا ریلا گزرے گا۔ فصلیں بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ لوگوں کو نقل مکانی کرنے کی ہدایت کی گئی، پانی دو مواضعات میں داخل ہونے کی اطلاعات ہیں۔ فلڈ کنٹرول روم کے مطابق مزید پانی کی آمد کا خدشہ ہے اور بڑا سیلابی ریلا آنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا۔ دریا کے قریب رہنے والی بستیوں کو نقل مکانی کی ہدایت کی گئی ہے جس کے بعد لوگ محفوظ مقامات پر منتقل ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ پاکستان میں ممکنہ سیلابی صورتحال کے دوران پاکستان اور بھارت کے انڈس واٹر کمشنرز کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارت کی جانب سے پاکستانی انڈس واٹر کمشنر کو ٹیلی فون کے ذریعے پانی کا ڈیٹا فراہم کیا گیا۔ دریائے ستلج میں دو لاکھ کیوسک تک کا ریلا آ سکتا ہے۔ دریا میں پانی کی سطح مسلسل بند ہو رہی ہے، کئی مقامات پر بند ٹوٹنے کا خدشہ ہے جس سے چشتیاں کی قریبی آبادیوں کے زیر آب آنے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ پاک فوج کے جوان امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ بورے والہ سے نامہ نگار سے مطابق بھارت کی آبی جارجیت سے دریائے ستلج میں ممکنہ سیلاب کا خطرہ اور بورے والا کی درجنوں بستیاں اور دیہات متاثرہ ہونے کا اندیشہ ہے۔ آئندہ چوبیس گھنٹوں میں اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ ہے۔ ضلعی انتظامیہ کی طرف سے فلڈ ریلیف کیمپ قائم، پاک فوج کی امداد بھی طلب کر لی گئی۔ دریا کے اندر آباد لوگوں کے انخلاء کا سلسلہ شروع نہ ہو سکا۔ سیلاب سے ہزاروں ایکڑ رقبہ پر کھڑی فصلیں تباہ ہونے کا اندیشہ ہے۔ بہاولنگر سے نامہ نگار مطابق دریائے ستلج میں ممکنہ سیلابی صورتحال کے پیش نظر سینکڑوں ایکڑپر کھڑی فصل تباہ ہونے کا خطرہ ہے، ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر پانی کی سطح 29536 کیوسک جبکہ اخراج 17627 کیوسک ریکارڈ، پاک فوج کے جوانوں نے پانی سے متاثرہ ہونے والے علاقوں میں فلڈ کیمپوں سمیت امدادی کاروائیاں شروع کردی ہیں۔پسرور سے نامہ نگار کے مطابق نالہ ڈیک میں طغیانی آ گئی۔ گزشتہ روز پسرور نارووال روڈ پل ڈیک سے 18ہزار کیوسک کا ریلہ گزرا ۔ سیلابی پانی ڈیک کے کناروں سے باہر نکل آیا جس کی وجہ سے یونین کونسلز تخت پور ، ڈھوڈا ، کلاسوالہ، تلونڈی عنایت خان، چھچریالی، پیجوکے اور تحصیل ڈسکہ کی یونین کونسل ستراہ کے دیہات میںدھان، مکئی، چری اور تلوں کی فصل کو نقصان پہنچا ۔ ڈیک کی وجہ سے پسرور کلاسوالہ روڈ، پسرور ڈھوڈا روڈ، دھاریوال تخت پور روڈ اور پسرور گوجرانوالہ روڈ متاثر ہوئی ہیں۔ اسسٹنٹ کمشنر پسرور محمد طیب طاہر نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ دیہات کھوکھراں، سکندر پور، قاضی پہاڑنگ، واہلے، ماکھن پور ، چک قریشیاں، فتاح گجراں، تخت پور، کوٹ، پوہلہ، اچا پہاڑنگ، عادل پور، ڈھوڈا، ہیبت پور، دولت پور، چک دوبرجی، چک اسحاق ،کوٹلی خواجہ ، مہار، بھرت، واہلے ، ککا پن، پنج گرائیں باجوہ، میاں ہرپال کے شدید متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔