• news

قائم مقام الیکشن کمشنر پاکستان کرکٹ بورڈ کی قانونی حیثیت ہائیکورٹ میں چیلنج

لاہور(وقائع نگار خصوصی)قائم مقام الیکشن کمشنر پاکستان کرکٹ بورڈ کی قانونی حیثیت کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔ عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے بارے 27 اگست کو مزید دلائل طلب کرلئے ۔لاہور ہائیکورٹ نے سید علی حسن نقوی کی درخواست پر سماعت کی، درخواست میں وفاقی حکومت، چیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ اور قائمقام الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے، درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ پاکستان میں کرکٹ کے فروغ کے لیے ریجنل کرکٹ ایسوسی ایشنز اور ڈسٹرکٹ کرکٹ ایسوسی ایشنز موجود ہیں، ان ایسوسی ایشنوں کے الیکشن ہر چار سال بعد ہوتے ہیں، پاکستان کرکٹ بورڈ کے مستقل الیکشن کمشنر کی نگرانی میں یہ الیکشن کروائے جاتے ہیں ، اب وفاقی حکومت نے مستقل الیکشن کمیشن کی موجودگی میں قائمقام الیکشن کمشنر تشکیل دے دیا ہے، درخواست گزار نے مزید کہا کہ مستقل چیئرمین الیکشن کمیشن پی سی بی کی موجودگی میں قائم مقام کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، قائمقام الیکشن کمیشنر نے ملتان اور وہاڑی ریجن کے الیکشن کروا دئیے ہیں، قائم مقام الیکشن کمشنر کی نگرانی میں ہونے والے الیکشن پاکستان کرکٹ بورڈ کے آئین کے آریٹکل 29کی خلاف ورزی ہے۔درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت قائم مقام الیکشن کمیشنز کی تقرری کالعدم قرار دے اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے مستقل الیکشن بورڈ کو الیکشن کروانے کا حکم دے، درخواست گزار نے مزید استدعا کی کہ عدالت قائمقام الیکشن کمیشنر کے ملتان اور وہاڑی میں کرکٹ الیکشن کروانے کا فیصلہ کالعدم قرار دے، پاکستان کرکٹ بورڈ کے وکیل تفضل رضوی نے درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے درخواست کو ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کرنے کی استدعا کی جس پر عدالت نے فریقین کے وکلا کو درخواست کے قابلِ سماعت ہونے یا نہ ہونے بارے دلائل کے لیے طلب کر لیا۔

ای پیپر-دی نیشن