مودی قاتل! سری نگر مین گھس کر دکھائے حیثیت جان جائیگا: بلاول
سکردو (نوائے وقت رپورٹ) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ گجرات میں مسلمانوں کا قاتل مودی اب کشمیریوں کا قتل کررہا ہے۔ سکردو میں جلسے سے خطاب کرتے انہوں نے کہا کہ تاریخ مودی کو صرف قاتل کے طور پر یاد رکھے گی، مودی باقی چھوڑے صرف سری نگر میں گھس کر دکھائے اپنی حیثیت جان جائے گا۔ کشمیر کے ریفرنڈم میں لوگ ذوالفقارعلی بھٹو کو ووٹ دیں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ بھارت کشمیری اسیر رہنمائوں کو رہا کرے، احتجاج کرنا ان کا حق ہے۔ شہید بھٹو نے کہا تھا کشمیر کاز کیلئے ہزار سال جنگ لڑنی پڑی تو لڑیں گے، کشمیر کے عوام پاکستان کے طرف دیکھ رہے ہیں۔ ووٹ سے آنے والی حکومت کو عوام کا احساس ہوتا ہے، روزگار دینے کے صرف وعدے نہیں کرتی، وعدے پورے بھی کرتی ہے۔ مودی سے پوچھتا ہوں، تم نے کشمیریوں کو حقوق دیئے ہیں تو کرفیو ہٹاؤ، سرینگر میں جلسہ کرو، پوچھو ان سے ،کشمیری بتائیں گے کہ تمہارے اس اقدام کی کیا حیثیت ہے۔ کشمیر کا کیس لڑنے سے پہلے ہتھیار ڈالنے اور ناکام خارجہ پالیسی کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ اس معاملے میں سودے بازی قبول نہیں کرنے دیں گے۔ وزیراعظم میں صلاحیت ہے نہ اہلیت، ہم سب نے کشمیریوں کی آواز بننا ہے۔ مودی نے پورے کشمیر کو جیل بنا دیا ہے۔ فوج کے بوٹوں کی دھمک سے آزادی کے جذبے کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔ ٹینک کے زور پر لوگوں کے دلوں پر حکومت نہیں کی جا سکتی، مودی تم لیڈر نہیں قاتل ہو۔ اگر کشمیر پر کوئی سودے بازی کی تو تمہارا وہ حشر ہوگا کہ دنیا یاد رکھے گی، ’سلیکٹو‘ حکمرانوں ہوش کے ناخن لو، تاریخ سے سبق سیکھ لیں۔ کشمیر کے مظلوم عوام پاکستان کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ حکومت نے کشمیر کیس لڑنے سے پہلے ہی ہتھیار ڈال دیئے ہیں۔ ہر محب وطن پاکستانی پریشان ہے کہ کہیں کشمیر پر سودے بازی تو نہیں ہوگئی؟ وزیراعظم اور کابینہ کے لوگ اس وقت سے ڈریں جب ظلم کا حساب لیا جائے گا۔ بغیر ثبوت کے سب کو جیل میں ڈال دیا ہے۔ کیا اس سے ملک سے کرپشن ختم ہو گئی ہے؟ وزیراعظم نے ایک وعدہ پورا نہیں کیا، ناکامیوں کی قیمت ملک ادا کر رہا ہے۔ سیلکٹڈ حکومت نے ملک کی خارجہ پالیسی برباد کرکے رکھ دی اور اپنی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان کو دنیا بھر میں تنہا کردیا ہے۔ آج ایک طرف ملک کی معیشت آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھ دی گئی ہے اور دوسری طرف پاکستان کو سفارتی سطح پر دنیا میں پاکستان کو تنہا کردیا ہے۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ اقتدار میں آنے سے پہلے وعدے کرنے آسان ہیں لیکن وعدے جھوٹ پر مبنی ہوں تو نبھانے مشکل ہوتے ہیں، عمران خان اقتدار ملنے سے پہلے کہتے تھے کہ خود کشی کرلوں گا مگر کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گا۔ لیکن انہوں نے ایک سال مین اتنا زیادہ قرض لیا کہ تمام ریکارڈ توڑ دیئے، ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کیا گیا لیکن لوگوں سے روزگار تک چھین لیا، گھر دینے کا وعدہ کیا لیکن تجاوزات کے نام پر لوگوں سے گھر چھین لئے، ڈالرز کی بارش تو دور کی بات آج ڈالر 160 روپے کا ہے۔