کشمیر ایشو: کرتار پور راہداری کی اہمیت بڑھ گئی‘ گورنر سرور کا اہم کردار
لاہور(ندیم بسرا)کشمیر تنازعہ کے پیش نظر کرتارپور بارڈر مزید اہمیت اختیار کر گیا ہے اور سکھ برادری نے پاکستان کے خیر سگالی کے پیغام اور جذبات کو دنیا بھر میں کشمیریوں کے ساتھ کی جانے والی اظہار یک جہتی کی ریلیوں کی صورت میں پیش کیا ہے ۔ پاکستان کی ایک لابی یہ چاہتی ہے کہ کرتارپوربارڈر کو فی الفور بند کردیا جائے یا اس منصوبے کو معطل کیا جائے جبکہ صاحب رائے اور حکومتی اہلکاروں کے نزدیک کرتارپور بارڈر ایک مسلمہ اہمیت رکھنے اور سکھ کمیونٹی کے مذہبی جذبات سے جڑا ہوا منصوبہ ہے، اگر کرتا پور بارڈر کھلتا ہے تو سکھوں کے پاکستان میں آنے جانے کی آزادی ہوگی اور وہ اپنی مذہبی رسومات باآسانی ادا کر سکیں گے ،اس لئے اس کو بند کرنا کسی بھی صورت ملک کے مفاد میں نہیں ہوگا ،اس صور تحال کے پیش نظر وزیر اعظم عمران خان نے کرتار پور بارڈر کے کام کا مکمل انچارج گورنر پنجاب چودھری محمد سرور کو بنا دیا ہے ۔عمراں خان گورنر پنجاب پر اعتماد کرتے ہوئے اس منصوبے کو جلد از جلد مکمل کروانا چاہتے ہیں ۔چودھری محمد سرور دنیا بھر میںاقلیتوں کے حقوق کے لئے اپنی آواز عالمی فورمز تک بلند کرتے ہیں ۔ سکھ برادری کے پاکستان میں مذہبی عبادت گاہوں اور جذ بات کو دیکھتے ہوئے ان سے رابطوں میں بھی رہتے ہیںاس وجہ سے کرتارپور بارڈر کے کھولنے اور اس کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں چودھری محمد سرور بہت اہم کردار ادا کرسکتے ہیں ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کرتارپور بارڈر پر کام تیزی سے جاری ہے اس وجہ سے بھارت میں ایسی آوازیں اٹھ رہی ہیں کہ پاکستان کا مقصد کرتار پور بارڈر کو کھول کر خالصتان تحریک کو تقویت پہنچانا ہے ۔ تاہم کرتاپور بارڈر کو اس وقت عالمی سطح پر پذیرائی مل رہی ہے اگر یہ منصوبہ بروقت مکمل ہوتا ہے تو پاکستان کے اس مثبت رویئے کو دنیا بھر میںعزت کی نگاہ سے دیکھا جائے گا ۔