اسلام آباد میں کشمیریوں سے یکجہتی کیلئے ریلی، سکھ ، مسیحی برادری کی شرکت
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ + نیوز رپورٹر) مقبوضہ کشمیر کے عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے اور بھارت کے مظالم کیخلاف اسلام آباد میں ریلی نکالی گئی۔ ریلی میں سکھ کمیونٹی کا وفد سردار پرتاب سنگھ کی قیادت میں شریک ہوا۔ بشپ ندیم کامران کی قیادت میں مسیحی برادری کے وفد نے بھی ریلی میں شرکت کی۔ فنکاروں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے غیرملکی سفراء نے کہا مقبوضہ کشمیر میں بربریت بھارت کے سیکولر چہرے کو بے نقاب کر رہی ہے۔ پاکستان اور کشمیر کے عوام میرے دل میں بستے ہیں۔ بھارت مقبوضہ وادی کے لوگوں کے حقوق سلب کر رہا ہے۔ عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا نوٹس لینا ہو گا۔ سکھ رہنما سردار پرتاب سنگھ نے ریلی سے خطاب میں کہا بھارتی اقدامات کی پرزور مذمت کرتا ہوں۔ گولڈن ٹیمپل سے سکھوں کو کشمیریوں کی مدد کرنے کی ہدایت مل گئی۔ بشپ ندیم کامران نے اپنے خطاب میں کہا کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور یہ حقیقت ہے ہم دنیا کو بھارت کی اصل صورت دکھائیں گے۔ بھارت نے کشمیر میں الیکٹرانک اور سوشل میڈیا ‘ انٹر نیٹ سروس بند کی ہوئی ہے۔ بھارت کشمیریوں کی آواز کو بند نہیں کر سکتا۔ ہم کشمیر کی آزادی کیلئے آخری سانس تک بھارت سے لڑیں گے۔ آزاد کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ بھارت 72 سال سے کشمیریوں کی جدوجہد کو دبانے کی کوشش کر رہا ہے۔ 5 اگست کو بھارت نے مقبوضہ کشمیر پر نیا حملہ کیا۔ اس حملے کا جواب ضرور دینگے۔ 8 لاکھ 80 ہزار بھارتی فوجی نہتے کشمیریوں پر ظلم کر رہے ہیں۔ بھارت نے کشمیر کو جیل بنا دیا ہے۔ عالمی برادری کا کشمیریوں کی حمایت پر شکرگزار ہوں۔ جنگ کا آغاز بھارت نے کیا لیکن ختم ہم کرینگے۔ بھارت منظم طریقے سے مسلمانوں کی نسل کشی کر رہا ہے۔ راجناتھ سنگھ یا رکھو دوبارہ جرات کی تو تمہارا قبرستان پھر تیار کیا جائیے گا۔ ہم انٹر نیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس کے پاس جائینگے۔ کشمیر کو بھارتی فوجیوں کا قبرستان بنا دینگے۔ پرتاب سنگھ نے کہا ہم کشمیر واپس لیں گے اور خالصتان بھی بنے گا۔ جلد پاکستان اور خالصتان کا پرچم نئی دہلی میں لہرائیں گے۔ کشمیری حریت رہنماؤں اور دیگر نے مقبوضہ کشمیر کے مسلسل محاصرے اور جبرو استبداد کے دیگر بھارتی ہتھکنڈوں کے خلاف اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے مبصر دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرے میں حریت تنظیموں کے رہنماؤں‘ سول سوسائٹی کے ارکان اور دیگر لوگوں کی ایک بڑی تعداد شریک تھی۔ اس موقع پر اقوام متحدہ کے مبصر دفتر میں ایک یادداشت بھی پیش کی گئی جس میں عالمی ادارے سے اپیل کی گئی کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی محاصرے ختم کرانے اور بے گناہ کشمیریوں کو قتل عام سے بچانے کیلئے جلد از جلد مداخلت کرے۔ مظاہرین سے عبدالحمید لون‘ ذیشان حیدر‘ نبیلہ ارشاد‘ نسیمہ وانی‘ علی رضا بخاری‘ ڈاکٹر خالد سلہری‘ الطاف احمد وانی‘ سید منظور احمد شاہ‘ سید اعجاز احمد شاہ‘ داؤ احمد خان‘ منظور الحق بٹ‘ محمد شفیع ڈار‘ مشتاق احمد بٹ اور زاہد صفی نے خطاب کیا۔