• news

کمال یوٹرن، میں یوٹرن لیتے وزیراعظم بن گیا، مخالف جیلوں میں ہیں: عمران

اسلام آباد (وقائع نگارخصوصی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہمیں حضرت محمدؐ پر اپروچ کی ضرورت ہے ہمیں اپنے بچوں کو نبی کریمؐ کی زندگی کے بارے میں بتانے کی ضرورت ہے، اگر پڑھے لکھے لوگ نبی کریمؐ پر ریسرچ نہیں کریں گے تو یہ کام ان مولانا کے ہاتھوں میں چلا جائے گا جو ڈیزل کے پرمٹ میں لگے ہوتے ہیں۔ ہم نے دین کو ان کے ہاتھ میں چھوڑ دیا ہے جن کو سمجھ ہی نہیں ہے، نبی کریمؐ ہمارے لئے رول ماڈل ہیں جن کا کوئی ثانی نہیں، قرآن پاک کا جتنا مطالعہ کیا جائے اتنی زیادہ آگاہی ملتی ہے انسان کا ویژن اسے بڑا انسان بناتی ہے، انسانوں کے لیے کام کرنے والوں کو تاریخ یاد رکھتی ہے، جب میں بور ہوتا ہوں تو ٹی وی پر اپنے مخالفین کو سن لیتا ہوں، میں یو ٹرن لیتے لیتے وزیر اعظم بن گیا، مخالفین جیلوں میں ہیں، جس دن میں نے ان کو این آر دیا اپنے وژن پر سمجھوتہ ہوگا، کسی انسان کے آگے بڑھنے میں خوف سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ صوابی کے غلام اسحق خان انسٹی ٹیوٹ میں نئے اکیڈمک بلاک کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ غلام اسحاق خان انسٹیٹیوٹ ایک بہترین یونیورسٹی ہے اور ان کے اعلیٰ تعلیمی معیار کو سراہتے ہیںاور ان کے حکام سے درخواست ہے کہ تعلیم کے معیار میں سمجھوتہ نہیں ہونا چاہئے، آپ کے پاس فنڈز ہوں یا نہ ہوں ادارے کے تعلیمی معیار کو کم نہیں ہونا چاہئے، یونیورسٹی میں تعلیمی معیار جتنا اعلیٰ ہو گا اتنے زیادہ طالبعلم ہوں گے، ہماری حکومت کی تعلیم ترجیح ہے، غلام اسحاق انسٹیٹیوٹ میں بھی ایک چیپٹر ایسا ہونا چاہئے جس میں صرف اسلام اور حضرت محمدؐ کی زندگی کے اوپر ریسرچ ہو ا ور ہم لوگوں کو ان کی تعلیمات سے آگاہ کریں، اللہ نے انسان کو اشرف المخلوق بنایا ہے اور ہمیں اپنے صلاحیتوں کو جاننے کی ضرورت ہے، جو مادیت اور پیسے کے پیچھے نکل جائے ان کو دنیا یاد نہیں رکھتی، ہمیں اپنی ذات سے باہر نکلنے کی ضرورت ہے، نبی کریمؐ کی زندگی کے مطالعے سے دنیاوی اور دینی دونوں فائدے ہونگے، اگر ہمیں اپنی زندگی میں سکون کو کھونا ہے تو پیسہ بنانا اپنی زندگی کا مقصد بنا لیں۔ اللہ کے سارے پیغمبر نے انسانیت اور انصاف کا ساتھ اور وہ انسانوں کی بھلائی کیلئے آئے تھے، آسان کام کے بعد کوئی بھی انسان بڑا انسان نہیں بنتا، انسان جتنا اپنی غلطی کا جائزہ لیتا ہے وہ انسان سب سے زیادہ سرخرو ہوتا ہے، زندگی کا اصل مقصد انسانیت کی خدمت ہے ، سہل پسند لوگ بڑے لوگ نہیں بنتے، دنیا کے عظیم لوگوں نے مشکل زندگی گزاری مگر اندر سکون تھا، لوگوں کو ہارنے کے ڈر سے نہیں جیت کے جذبے سے کام کرنا چاہئے، زندگی کبھی سیدھی لکیر کی طرح نہیںاونچ نیچ بھی زندگی کا حصہ ہے لیکن ہمیں اس سے گھبرانا نہیں چاہئے، کسی بھی شعبے میں خوف انسان کی صلاحیت کو کم کر دیتی ہے، نیلسن منڈیلا نے 27 سال جیل میں گزارے لیکن اپنے مخالفین کو معاف کر دیا ، لوگ مجھے کہتے ہیں کہ میں نے یو ٹرن لیا لیکن میں کہتا ہوں کہ یہ کیسا یوٹرن ہے کہ میرے مخالفین جیلوں میں ہیں، اپنے ویژن کے ساتھ کبھی کمپرومائز نہیں کرنا چاہے ، لیکن ویژن کے ساتھ اپنی سمت تبدیل کرنا چاہئے، میرے مخالفین مجھ سے این آر او کا لفظ سننا چاہے ہیں۔ جس دن میں نے این آر او دے دیا تو وہ میرے ویژن کے خلاف سمجھوتہ ہو گا، سیاسی مخالفین سن لیں این آر او نہیں ملے گا، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ جب میں سیاست میں آیا تو سب کہتے تھے کہ زندگی میں بہت خطرہ ہے اور مجھے اس وقت بہت ڈرایا گیاجب میں نے کہ کہ الطاف حسین دہشتگرد ہے لیکن اوپر جانے اور آگے بڑھنے والا کبھی خوف پر فیصلے نہیں کرتا، ہماری حکومت کی رول ماڈل مدینہ کی ریاست ہے اور مدینے کی ریاست میں تعلیم سب سے اہم جزو تھی۔ ہمیں تعلیم میں کام کرنا ہے اور اپنے اساتذہ کی عزت کرنی ہے، مدینہ ماڈرن ریاست تھی جہاں ویلفیئر ریاست کا ویژن تھا، مدینے کی ریاست میں دنیا کی تاریخ میں پہلی بار عورتوں کے حقوق دیئے گئے، غلاموں کو آزادکیا گیا ،اقلیتوں کے حقوق دیئے گئے، بوڑھوں کی پنشن کا آغاز ہوا، وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہمیں نوجوانوں کا قبلہ درست کرنا ہے، موبائل فون کی وجہ سے نوجوان غلط راستے میں نکل رہے ہیں ہمیں نوجوانوں کو بتانا ہوگا کہ زندگی کیسے گزارنی ہے، ہر نوجوان کو اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد یہ سوال اپنے آپ ضرور کرنی چاہئے کہ میری زندگی کا مقصد کیا ہے اور میرے اوپر زیادہ ذمہ داری ہے۔ مجھے سب سے زیادہ اعلیٰ تعلیم ملی ہے جو بہت سکوں کو نہیں مل پاتی، نوجوانوں کو یہ بھی سوچنا ہو گا کہ وہ تعلیم مکمل کرنے کے بعد اپنے ملک کیلئے کیا کرنا ہے، اس سے نوجوانوں کو زیادہ عزت ملے گی، اس موقع پر غلام اسحاق خان انسٹیٹیوٹ میں وزیراعظم نے پودہ لگا کر شجر کاری مہم کا آغاز بھی کیاجبکہ اس موقع پر سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، وفاقی وزیر برائے تعلیم شفقت محمود، وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ اور صوبائی وزیر خزانہ سمیت یونیورسٹی کے چانسلر بھی ہمراہ تھے، وزیراعظم نے انسٹیٹیوٹ میں لیبارٹریز کا دورہ کیا اور نئے اکیڈمی بلاک کا افتتا ح کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میرے یوٹرن پر تنقید کی جاتی ہے کمال یوٹرن ہے میں یوٹرن لیتے لیتے وزیراعظم بن گیا، میرے مخالف جیلوں میں ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن