جسٹس شیخ عظمت سعید آج ریٹائرڈ ہوجائینگے‘ سپریم کورٹ بارنے عشائیہ دیا
اسلام آباد( اعظم گِل ) سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس شیخ عظمت سعید آج ریٹائرڈ ہوجائینگے جسٹس شیخ عظمت سعید 7سال2ماہ26 دن سپریم کورٹ کے جج رہے ایک ہفتے کے لیے قائم مقام چیف جسٹس بننے کا بھی موقع ملا۔پانامہ کیس سننے والے بنچ کا بھی حصہ رہے آج جسٹس شیخ عظمت سعید کے اعزاز میں فل کورٹ ریفرنس ہوگا۔جسٹس شیخ عظمت سعید 28 اگست1954کوراولپنڈی میں پیدا ہوئے آپ نے1974میںسرسید کالج راولپنڈی سے گریجوایشن مکمل کی اور1978 میںپنجاب یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری حاصل کرنے بعد پریکٹس کا آغاز کیا لاہور ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے لیگل ایڈوائزر بھی رہے بعدازاں 1997 میں احتساب بیورو کے سپیشل پراسکیوٹر2000میںڈپٹی پراسکیوٹرجنرل اور پھر2001 میںسپیشل پراسکیوٹرجنرل نیب کے عہدے پر فائزرہے تین سال کے لیے شعبہ تدریس سے بھی منسلک رہے یکم دسمبر2004 کوایڈیشنل جج لاہور ہائیکورٹ تعینات ہوئے اور بعد میں 2005 میں مستقل جج ہایئکورٹ بنے جسٹس شیخ ؑعظمت سعید17 نومبر2011 کوچیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کے عہدے پر برجمان ہوئے اور31 مئی2011 تک چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ رہے یکم جون2011 کوسپریم کورٹ آف پاکستان کے جج کے طور پر حلف اٹھایا چیف جسٹس آصف سعید خان کھوسہ اور سینئر جج جسٹس گلزار احمد کی بیرون ملک کانفرنس میںشرکت کے لیے انکی عدم موجودگی میں30جولائی2019 کوقائم مقام چیف جسٹس کی ذمہ داریاں سنبھالیں ۔7سال2ماہ26 دن سپریم کورٹ کے جج رہے اس دوران انہوں نے مشہور زمانہ پاناما مقدمے سمیت لاتعداد مقدمات کی سماعت کے بعد اہم فیصلے دیے ہیںآج جسٹس عظمت سعید کے اعزاز میں فل کورٹ ریفرنس دن ساڑھے گیارہ بجے سپریم کورٹ میں ہوگا۔ فل کورٹ ریفرنس میں ججز سمیت سینئر وکلا شریک ہونگے۔نوائے وقت رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے جسٹس عظمت سعید شیخ کے اعزاز میں عشائیہ دیا۔ جسٹس عظمت سعید شیخ نے الوداعی عشائیہ کی تقریب سے خطاب کرتے کہا کہ یہ کوئی الوداعی تقریب نہیں بلکہ ہم بار سے آئے ہیں وہیں واپس جا رہے ہیں۔ میں تمام دوست ججز اور وکلاء کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ جسٹس عظمت سعید شیخ کیلئے تقریر کا موقع آج ہوگا۔ میں نے تقریر تیار کی ہے وہ آپ کو سنائیں گے۔