ججوں کو واٹس ایپ کے ذریعے ہٹانا عدلیہ پر حملہ ہے: مریم اورنگزیب
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) مسلم لیگ ( ن ) کے راہنمائوں نے کہا ہے کہ حکومت نے ججوں کا تبادلہ کر کے مسلم لیگ (ن) کی قیادت کے خلاف تمام مقدمات پر اثر انداز ہونے کی بھونڈی کوشش کی ہے۔ اس اقدام نے نظام عدل پر سوال کھڑے کر دیئے ہیں۔ حکومت نے عدالتی نظام پر حملہ کیا ہے۔ مسلم لیگ ن کے راہنمائوں کا شفاف ٹرائل ممکن نہیں ہے۔ عوام کی نظریں چیف جسٹس پر لگی ہوئی ہیں کہ وہ حکومت کی جانب سے عدالت پر حملے کا نوٹس لیں تا کہ آزاد و شفاف ٹرائل کے تقاضے پورے ہو سکیں۔ آج کا واقعہ یہ ثابت کرتا ہے کہ یہ سارا نظام حکومت کی منشاء کے تحت چل رہا ہے۔ فوری طور پر حکومت کے غیر جمہوری قدم کو کالعدم قرار دئیے جائیں ورنہ عوام کا نظام عدل سے اعتماد اٹھ جائے گا۔ استغاثہ رانا ثناء اللہ کے خلاف ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہا ہے تو فیصلہ ہونے سے قبل جج کو ہی تبدیل کر دیا گیا۔ وزارت قانون نے عدالتی نظام پر حملہ کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما و سابق وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال اور ترجمان مریم اورنگ زیب نے بدھ کو نیشنل پریس کلب اسلام آ باد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ احسن اقبال نے کہا کہ ملک واٹ ایپس کے ذریعے چلایا جا رہا ہے، حکومت نظام عدل کو کچلنے کی کوشش کررہی ہے، عمران خان پاکستان کے ہٹلر بننے کی کوشش کر رہے ہیں ان کو ہٹلر نہیں بننے دیں گے ،رانا ثناء اللہ کو حکومت نے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا ہے۔ لوگ ٹیکس دینے کیلئے تیار نہیں، بیرونی ایجنڈے کے تحت پاکستان کو معاشی دیوالیہ کرنے کیلئے مسلط کی گئی ہے، حکومت عدالتی نظام کو حکومتی محکمہ سمجھ کر چلا رہی ہے،جب کوئی ثبوت نہ ہوں تو ججوں کو تبدیل کر دیا جاتا ہے۔ مو جو دہ حکومت فاشسٹ ہے، جلد خبر آ سکتی ہے کہ ایک اور گرفتاری ہو گئی ہے، لیکن گرفتاریوں سے ہم نہیں ڈرتے ۔ ججوں کو واٹ ایپس کے ذریعے تبدیل کیا گیا،نواز شریف کے ٹرائل میں جج کو ٹرائل کے دوران ملازمت میں توسیع دی گئی تا کہ ٹرائل متاثر نہ ہو اور مکمل ہو، لیکن ٹرائل کے دوران اب ججو ں کو تبدیل کیا جا رہا ہے ۔حکومت نظام عدل کو کچلنے کی کوشش کررہی ہے،رانا ثناء اللہ کی تقریروں سے بڑے صاحب ناراض ہوئے ہیں۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ حکومت نے دعوی کیاتھا کہ رانا ثناء اللہ سے منشیات کی برآمد کرنے کی ویڈیو بنائی ہے اور موجود ہے، جج نے کہا تھا کہ ویڈیو پیش کی جائے، جج نے کہا کہ ویڈیو چلائی جائے، ویڈیو رانا ثناء اللہ کی ٹول ٹیکس سے گزرنے کی تھی، اے این ایف کے پراسیکیوٹر نے مہلت ایک گھنٹہ مانگی، جب ایک گھنٹہ کے بعد جج واپس آئے تو کہا کہ واٹس ایپ پر میسج آیا ہے کہ آپ کو تبدیل کر دیا گیا ہے، جب کوئی ثبوت نہ ہوں تو ججوں کو تبدیل کر دیا جاتا ہے۔