• news

رحمن ملک کی زیر صدارت اجلاس، وزارت داخلہ کشمیر میں بھارتی مظالم کیخلاف انٹرپول کو خط لکھے، سینٹ قائمہ کمیٹی کی سفارش

اسلام آباد (نیوز رپورٹر) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے سفارش کی ہے کہ وزارت داخلہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف انٹر پول کے سیکرٹری جنرل کو خط لکھے، کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کیلئے قائمہ کمیٹی داخلہ ایل او سی تک جانے کیلئے تیار ہے، ایف سی کور کو ایئر ایمبولینس فراہم کرنے اور تورخم بارڈر پر عملہ بڑھانے کی بھی سفارش کر دی۔ ایوان بالا کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر رحمن ملک کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس کے کانفرنس روم میں منعقد ہوا۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشتگردی کی پرزور الفاظ میں مذمت کر تے ہیں۔ جہاں بھارتی افواج نہتے کشمیریوں پر ظلم وزیادتی اور بربریت کے پہاڑ توڑ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ، سکیورٹی کونسل اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشتگردی کا نوٹس لیں۔ چدم برم کو دورہ پاکستان کے دوران کہا تھا کہ بھارت میں جلد ہندو طالبان ابھر یں گے۔ چدم برم نے اس وقت اس بات ماننے سے انکار کیا مگر آج ثابت ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کو قانونی کارروائی سے دہشت گرد ثابت کریںگے۔ انہوں نے کہا مودی کیخلاف دنیا کے ہر فوم پر آواز اٹھائینگے مودی جگی مجرم ہے ٹرائل کرینگے۔ زندگی کی آخری سانس تک مودی کے مظالم کو اشکار کرتا رہونگا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوںکے ساتھ یکجہتی کیلئے قائمہ کمیٹی داخلہ ایل او سی تک جانے کیلئے تیار ہے ۔ قائمہ کمیٹی نے وزارت داخلہ کو کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف انٹر پول کے سیکرٹری جنرل کو خط لکھنے کی ہدایت بھی کی ۔سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے حریت لیڈروں کیساتھ ملکر انٹرنیشل کورٹ آف کرمنل میں جاینگے جہاں وہ مودی کے مظالم اور بھارت کی ریاستی دہشت گردی کیخلاف کیس درج کرینگے۔قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں شہدا ، پاک فوج کے شہد ا ایف سی کور اور دیگر قانون نافذ کرنے والی فورسز کے شہدا کیلئے دعائے مغفرت کی گئی ۔سینیٹ قائمہ کمیٹی کومیجر جنرل راحت نسیم احمد خان آئی جی فرنٹیئر کور خیبرپختونخوا نے تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ چیئرمین کمیٹی سینیٹر رحمان ملک نے ایف سی کور کو ایئر ایمبولینس فراہم کرنے کی سفارش کر دی ۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ ایف سی کور میں خواتین بھی شامل کی گئیں ہیں تاکہ وہاں کے علاقے کی روایات کے مطابق گھر کی خواتین سے پوچھ گچھ کی جا سکے ۔ داعش افغانستان کے ننگر ہار صوبہ میں ہے۔ننگر ہار میں 1200 سے 1300 داعش کے لوگ ہیں۔ گزشتہ تین ماہ کے دوران 129 دفعہ فائرنگ و گولہ باری کے واقعات ہوئے ۔جس پر چیئرمین کمیٹی نے ہدایت کی کہ ان واقعات کی ایک سمری بنا کر اقوام متحدہ ، انٹرپول اور دیگر اہم فورم کو بھیجی جائے ۔قائمہ کمیٹی سے سفارش کی گئی کہ ایف سی کیلئے بجٹ مختص کیا گیا ہے اس پر 8 فیصد کٹ لگایا جارہا ہے اس کیلئے ان کی مدد کی جائے ۔ ایف سی کور کا کوئی ہسپتال نہیںہے ۔صوبائی حکومت پہلے سال کا بجٹ دے گی اگلے سالوں کیلئے وفاق مدد کرے ۔جس پر قائمہ کمیٹی نے آئند ہ ہر سال ایف سی ہسپتال کیلئے ایک ارب روپے مختص کرنے کی سفارش کی ۔قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سوشل میڈیا پر سینیٹر اعتزاز احسن کے جعلی ٹویٹر اکائونٹ کا بھی تفصیل سے جائزہ لیا گیا ۔ ایف آئی اے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ اکائونٹ کو بلاک کر دیا ہے ۔آئی پی ایڈریس نہیں ملا تھا ۔ فیس بک اور ٹویٹر کے حکام سے بات کی تو کہا گیا کہ جو اکائونٹ بند ہو جاتے ہیں ان کے آئی پی ایڈریس نہیں ملتے اور وہ ڈیٹا بھی اپنی مرضی سے دیتے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن