شہباز، مریم، حمزہ، رانا ثناء کے کیسز کی سماعت کرنے والے 3 ججز تبدیل
لاہور (وقائع نگار خصوصی/ اپنے نامہ نگار سے) وفاقی حکومت نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف، حمزہ شہباز، مریم نواز اور لیگی رہنما رانا ثناء اللہ کے کیسز کی سماعت کرنے والے ججز کی خدمات لاہور ہائیکورٹ کو واپس کردیں۔ لاہور ہائیکورٹ سے ان خصوصی عدالتوں میں نئے ججز کی تعیناتی کیلئے نام مانگ لیے۔ اس حوالے سے وفاقی حکومت نے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔ شہباز شریف، حمزہ شہباز اور مریم نواز کے کیسز کی سماعت کرنے والے احتساب عدالت کے جج نعیم ارشد، لیگی رہنما رانا ثناء اللہ کے ہیروئن برآمدگی کیس کی سماعت کرنے والے جج انسداد منشیات کورٹ لاہور مسعود ارشد باگڑی کی ڈیپوٹیشن پر لی گئی خدمات ہائیکورٹ کو واپس کردیں۔ اس عدالت میں رانا ثناء اللہ اور پانچ ساتھیوں سمیت اینٹی نارکوٹیکس کے دیگر ملزمان کے کیسز زیرسماعت ہیں۔ دوسری طرف انسداد منشیات عدالت کے جج کا تبادلہ ہونے پر رانا ثناء اللہ کیخلاف منشیات کے کیس کی سماعت نہ ہو سکی۔ برآمدگی کیس میں سابق صوبائی وزیر قانون و رکن قومی اسمبلی رانا ثناء اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 7 ستمبر تک توسیع کر دی گئی ہے۔ گزشتہ روز رانا ثناء اللہ کو جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے پر جیل سے سخت سکیورٹی حصار میں عدالت پیش کیا گیا۔ رانا ثناء اللہ کے وکلاء نے فاضل عدالت سے کیس کی سماعت کیلئے کہا اور بیان دیا کہ رانا ثناء اللہ کیخلاف لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں، عدالت ضمانت منظور کرے، جس پر جج مسعود ارشد نے کہا کہ میرا تبادلہ ہو گیا ہے مزید کیس نہیں سن سکتا۔ نئے آنے والے جج کیس کی سماعت کا فیصلہ دیں گے۔ فاضل جج نے ریمارکس دیئے کہ میرے لئے تمام مقدمات ایک جیسے ہیں۔رانا ثناء اللہ کیس کی سماعت کرنے والے جج کی تبدیلی کے معاملے پر وزارت قانون نے وضاحت جاری کردی۔ وزارت قانون کے ترجمان نے کہا کہ وزارت قانون کی جانب سے کسی بھی جج کو واٹس ایپ پر کوئی حکم نہیں بھیجا گیا۔