شاہ محمود کا سلامتی کونسل کو خط، اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کی تعداد ڈبل کرنیکا مطالبہ
اسلام آباد ( سٹاف رپورٹر، نوائے وقت رپورٹ) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مزید ایک خط کے ذریعہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو مقبوضہ کشمیر کی مخدوش صورتحال کے تازہ ترین حقائق سے آگاہ کرتے ہوئے تجویز دی ہے کہ پاکستان اور بھارت میں اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کی تعداد دوگنا کر دی جائے۔ وزیر خارجہ کے سلامتی کونسل سے مجموعی طور پر یہ چوتھا رابطہ ہے۔ دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ نے سلامتی کونسل کے صدر کے نام تازہ خط میں انہیں مقبوضہ کشمیر کے اندر بھارت کی طرف سے لاک ڈائون کے باعث پیدا شدہ انسانی بحران اور خطہ کے امن و سلامتی کو لاحق خطرات کے بارے میں بتایا۔ وزیر خارجہ نے سلامتی کونسل کے سولہ اگست کے کے اجلاس کا حوالہ دیتے ہوئے سلامتی کونسل کے صدر سے کہا بھارت نے تین ہفتوں سے کشمیر کو محصور کر رکھا ہے ۔ اس محاصرے کو ختم کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے اس خدشہ کا اظہار کیا دنیا کی توجہ کشمیر کی صورتحال سے ہٹانے کیلئے بھارت ایک اور جعلی آپریشن کے ذریعہ حالات خراب کرنے کی کوشش کر سکتا ہے۔ انہوں نے نیوکلئیر ایشو پر بھارت کے جارحانہ بیانات کا معاملہ بھی اٹھایا۔ انہوں نے تجویز دی کہ پاکستان اور بھارت کے اندر اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کی تعداد دوگنا کر دی جائے اور بھارت سے اصرار کیا جائے کہ وہ ان مبصرین کو ان کا کردار ادا کرنے دے۔ بھارت کے جارحانہ اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ سلامتی کونسل عالمی و علاقائی امن و سلامتی کے استحکام کیلئے ، اقوام متحدہ کے منشور کے تحت تمام تر اقدامات کرے ۔ انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق مسلہ کشمیر کے پرامن اور منصفانہ ھل کیلئے پاکستان اقوام متحدہ کے ساتھ ہر قسم کے تعاون کیلئے تیار ہے۔ دریں اثناء اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر پاکستان اور بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ کسی بھی قسم کی کشیدگی سے گریز کریں۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوئٹریس اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے درمیان فرانس کے شہر بیارٹز میں ہونے والے جی سیون ممالک کے اجلاس کے دوران سائیڈلائن پر ملاقات ہوئی۔اس موقع پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے زور دیا کہ پاکستان اور بھارت کشمیر میں کسی بھی بڑھاوے سے گریز کریں۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ مودی اور گوئٹریس کی ملاقات میں کشمیر کے مسئلے پر بات چیت ہوئی۔ ترجمان کے مطابق سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے اپنے پیغام کو ایک بار پھر دہرایا کہ بنیادی طور پر تمام فریقین کو اس معاملے پر کسی بھی شدت اور بڑھاوے سے گریز کی ضرورت ہے۔ دوسری جانب اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے ماہرین کو داخلہ کی اجازت دے۔اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق میشل بیچلٹ اور سابق ہائی کمشنر زید الراعد حسین نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و ستم پر بیان میں کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے ماہرین کو داخلہ کی اجازت دے، مقبوضہ کشمیرکی صورتحال کی بین الاقوامی تحقیقات کرائی جائے۔