ایک سال میں کئی محکموں میں اصلاحات کیں، کسی وزیر کا سکینڈل نہیں آیا: اسلم اقبال
لاہور (نیوز رپورٹر) وزیراطلاعات و ثقافت اور صنعت و تجارت پنجاب میاں اسلم اقبال نے حکومت کی ایک سال کی کارکردگی پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب حکومت کے کسی وزیر کے بارے میں کوئی ایک مالی بے ضابطگی کا سکینڈل سامنے نہیں آیا ، پنجاب حکومت نے ایک روپے کا بھی قرضہ نہیں لیا اور نواز لیگ کی سابقہ حکومت کی طرف سے چھوڑے گئے1.2 ٹریلین روپے کے قرض کو اتارنے اور اپنے وسائل سے کام کرنے کی نیک نیتی سے کوشش کی ہے۔ اسی طرح سابقہ وزیراعلیٰ کے 8 کیمپ آفسز کے مقابلے میں موجودہ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سادگی اور شاہانہ پروٹوکول کے بغیر عوامی خدمت کی نئی مثال قائم کر رہے ہیں، جس کی ہماری سیاسی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ میاں اسلم اقبال کا کہنا تھا کہ ہماری ایک سال کی کارکردگی کے لئے یہی کافی ہے کہ پی ٹی آئی کی موجودہ حکومت نے قومی دولت لوٹنے والو ںکو بے نقاب کیا ہے اور آئندہ کے لئے قومی خزانے کی لو ٹ مار کا راستہ بند کیا ہے۔ ہم نے ان چہروں کو ایکسپوز کیا ہے جن کے پیٹ میں قوم کا نہیں بلکہ لوٹ مار کے پیسے کا درد تھا۔ جنہو ںنے سستی روٹی، لیپ ٹاپ، انر جی منصوبو ں، میٹرو، اورنج لائن ٹرین، آشیانہ اور نام نہاد میگا پراجیکٹ صرف اس لئے شروع کئے کہ ان رقوم کے ذریعے اپنے بیٹوں اور دامادوں کو نواز سکیں ، بیرون ملک فلیٹ لے سکیں اور 325 ارب روپے کے صرف ایک اورنج لائن ٹرین کے منصوبے نے جنوبی پنجاب کے تمام فنڈز ہڑپ کرلئے۔ وزیراطلاعات نے کہا کہ آج نام نہاد وائٹ پیپر شائع کرنے والی نواز لیگ جھوٹ، دروغ گوئی اور الزامات کے علاوہ کچھ نہیں کر رہی۔ میاں اسلم اقبال نے کہا کہ ان کی کارستانیاں کھل کر سامنے آچکی ہیں جنہوں نے عوام کو سبز دکھا کر درحقیقت اپنی اولاد کے لئے لمبا مال سمیٹا۔ پیپلز پارٹی اور نواز لیگ کا وفاق، پنجاب اور سندھ میں ہر منصوبہ کرپشن کی جیتی جاگتی تصویر ہے او ران کو اصل دکھ یہ ہے کہ کیوں تحریک انصاف کے کسی وزیر کا سکینڈل سامنے نہیں آیا۔ پنجاب میں پہلی مرتبہ انڈسٹریل پالیسی اور چار نئی ٹیکنیکل یونیورسٹیوں کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ صحت کے شعبے میں پنجاب 9 نئے ہسپتالو ںکا قیام اور 12 بڑے ہسپتالوں کی ایمرجنسی سمیت کئی ایک منصوبوں کی نشاندہی کی۔ زراعت ، آبپاشی اور دیگر محکموں میں بھی بڑے پیمانے پر ایک سال میں اصلاحات متعارف کرائی گئی ہیں، چار برسوں میں نمایاں نتائج حاصل ہوں گے ۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ صحافیوں اور میڈیا ورکرز کیلئے ہیلتھ کارڈز کا اجراء یقینی بنایاجائے گا او ر وہ خود اس معاملے کو کابینہ میں اٹھائیں گے۔