کشمیر ایشو: لندن میں بڑا مظاہرہ، 15 ارکان پارلیمنٹ کی شرکت، بھارتی ہائی کمشن کا گھیراؤ، انڈے پھینکے گئے
لندن/ اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی/ نوائے وقت رپورٹ) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف لندن میں بہت بڑا احتجاجی مظاہرہ ہوا۔ مظاہرین نے لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کو گھیراؤ کیا اور انڈے پھینکے اور مودی کیخلاف زبردست نعرے لگائے۔ لندن میں ہونے والے مظاہرے 15 ہزار سے زائد افراد شریک ہوئے میں کشمیریوں اور پاکستانیوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ مظاہرین کے جلوس کے روٹ پر ٹریفک مکمل طور پر جام ہو گئی۔ کشمیر ایشو پر مظاہرے میں 15 برطانوی ارکان پارلیمنٹ نے بھی شرکت کی اور 10 ڈاؤننگ سٹریٹ پر پٹیشن جمع کرائی۔ پرامن مظاہرہ کرنے پر منتظمین نے شرکاء کو خراج تحسین پیش کیا شرکاء نے کہا کہ برطانیہ کو بھارت کے خلاف احتجاج کا نوٹس لینا ہوگا۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو ختم نہ کیا تو مزید مظاہرے کریں گے۔ مظاہرے میں شریک نوجوانوں نے قریب نصب گاندھی کے مجسمے کے ہاتھ میں بھی کشمیر کا پرچم تھما دیا۔ اس موقع پر دھویں کے گولے بھی چلائے گئے۔ لندن کے پارلیمنٹ اسکوائر سے بھارتی سفارتخانے تک ہزاروں کشمیریوں نے زبردست مارچ کیا۔ آزا د کشمیر کے سابق وزیراعظم و پی ٹی آئی کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مظاہرے میں خصوصی طور پر شرکت کی۔ مظاہرین ’’گو مودی گو، مودی کشمیریوں کا قاتل، مودی دہشتگرد، بھارتی غاصبو کشمیر ہمارا چھوڑ دو، کشمیر کشمیریوں کا ہے، ہے حق ہمارا آزادی، کشمیریوں کو حق خود ارادیت دو‘‘ جیسے فلک شگاف نعرے لگا رہے تھے اور انھوں نے اسی طرح کے بینرز، پینا فلیکس اور پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے۔ اس موقع پر خواتین کی بھی بڑی تعداد مظاہرے میں شریک تھی۔ اس مظاہرے کی خصوصیت یہ تھی کہ اس موقع پر مظاہرین نے صرف آزاد کشمیر کے جھنڈے اٹھا رکھے تھے۔ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے بیرسٹرسلطان محمود چوہدری نے کہا کہ مودی بھارت کا گوربا چوف ثابت ہو گا۔ آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر خان ، چوہدری شعبان، چوہدری حکمداد، چوہدری دلپذیر، چوہدری خورشید اور دیگرجماعتوں کے رہنماء بھی مظاہرے میں شریک تھے۔ برطانوی پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر پر بحث ہوئی برطانوی وزیر خارجہ ڈومیسٹک راب نے دارالعلوم میں وقفہ سوالات پر اظہار خیال کرتے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر تشویش ہے۔ بھارتی وزیرخارجہ سے کشمیر معاملے پر سات اگست کو گفتگو ہوئی تھی چاہتے ہیں کہ مسئلہ کشمیر پر کشیدگی میں کمی آئی ضروری ہے بین الاقوامی طور پر مسلم انسانی حقوق کی احترام کیا جائے پاکستان اور بھارت کو شمئلہ معاہدہ، یو این قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر حل کرنا ہے وزیراعظم بورس جانسن کی وزیراعظم عمران خان اور بھارتی وزیراعظم مودی سے گفتگو ہوئی ہے۔ ہم صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے بھارتی وزیر خارجہ سے کمیونی کیشن بلیک آؤٹ اور عوام سے مبینہ زیادیتوں پر گفتگو کی ہے انسانی حقوق کی پامالی دو طرفہ معاملہ نہیں بلکہ بین الاقوامی مسئلہ ہے۔ آرٹیکل 370 کی منسوخی سے برطانیہ میں بھی کمیونٹی کو تشویش ہے انسانی حقوق کی پامالی کے الزامات کی جلد آزادانہ اور شفاف تحقیقات کی ضرورت ہے۔