گیس ڈویلپمنٹ انفراسٹرکچر کیس درخواستوں پر جلد سماعت کیلئے حکومت کی سپریم کورٹ میں استدعا
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ میں گیس ڈیویلپمنٹ انفراسٹرکچر سیس (جی آئی ڈی سی) کیس کی زیر التوا درخواستوں پر فوری سماعتوں کے لیے درخواست دائر کردی۔سپریم کورٹ میں اٹارنی جنرل کی جانب سے گیس انفراسٹرکچر سے متعلق مقدمات کی فوری سماعت کے لیے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ گیس انفراسٹرکچرسے متعلق مقدمات 2017 سے زیر التوا ہیں، ان مقدمات کی وجہ سے حکومت کی بہت بڑی آمدنی رکی ہوئی ہے۔ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ وہ جی آئی ڈی سی سے متعلق مقدمات کو سماعت کے لیے جلد مقرر کرے۔ واضح رہے کہ جی آئی ڈی سی کا معاملہ اس وقت متنازع ہوا جب حکومت نے گزشتہ ہفتے متنازع آرڈیننس جاری کیا تھا، جس کے تحت فرٹیلائزر، جنرل انڈسٹری، آئی پی پیز، پاور جنریشن، کے الیکٹرک اور سی این جی سیکٹر وغیرہ جیسے بڑے کاروباریوں کو 210 ارب روپے کی مالیاتی ایمنسٹی فراہم کی جانی تھی۔ وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق جنوری 2012 سے دسمبر 2019 کے درمیان جی آئی ڈی سی پر قانونی جنگ کی وجہ سے پھنسی رقم 417 ارب سے تجاوز کرگئی ہے۔ واضح رہے کہ پی ٹی آئی حکومت نے 27 اگست کو صدارتی آرڈیننس جاری کیا تھا جس کے تحت صنعتوں سے 420 ارب روپے کے جی آئی ڈی سی تنازع کے حوالے سے تصفیے کی پیشکش کی گئی تھی۔ آرڈیننس میں بتایا گیا تھا کہ صنعت، فرٹیلائزر اور سی این جی کے شعبے 50 فیصد بقایاجات کو 90 روز میں جمع کروا کر مستقبل کے بلوں میں 50 فیصد تک رعایت حاصل کرسکتے ہیں جبکہ انہیں اس حوالے سے عدالتوں میں موجود کیسز بھی ختم کرنے ہوں گے۔