سعودی توانائی کے نائب وزیر کی سربراہی میں وفد کے اسلام آباد میں وفود کی سطح پر مذاکرات
اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)سعودی عرب کے توانائی کے نائب وزیر خالد صالح کی سربراہی میں وفد نے اسلام آباد میں وفود کی سطح پر مذاکرات کئے۔سعودی سفیر نواف بن سید المالکی اور توانائی، بجلی، کان کنی اور معدنیات کے شعبوں سے ماہرین بھی سعودی وفد میں شامل۔ پاکستان کی قیادت مشیر تجارت و سرمایہ کاری عبدالرزاق داؤد نے کی۔توانائی، بجلی، کان کنی اور معدنیات کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقعوں پر اجلاس میں تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات میں چیرمین سرمایہ کاری بورڈ زبیر گیلانی اور اعلیٰ سرکاری حکام میں موجود تھے۔مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے وفد کو خوش آمدید کہتے ہوئے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ پاکستان میں سعودی عرب کے سرمایہ کاری منصوبوں کو مکمل طور پر سہولیات دی جائیں گی۔ ملک میں توانائی کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے رزاق داؤد نے کہا کہ متبادل توانائی پالیسی سے سعودی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے بڑے مواقع میسر ہوں گے۔ مشیر تجارت رزاق داؤد کا کہنا تھا کہ پاکستان میں توانائی سستی نہیں اور موجودہ حکومت متبادل توانائی سے عوام کو سستی بجلی فراہم کرنا چاہتی ہے۔ قابل تجدید توانائی موجودہ توانائی کے مکس کا تقریباً 4 فیصد ہے جس کو حکومت آئندہ کچھ سالوں میں 20 سے 30 فیصد تک بڑھانا چاہتی ہے۔ مشیر تجارت نے سعودی کمپنیوں کو توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دی۔خصوصی معاشی زونز کے حوالے سے وفد کو بتاتے ہوئے رزاق داؤد نے کہا کہ ان معاشی زونز میں سرمایہ کاروں کو خاص سہولیات فراہم کررہے ہیں جس میں مشینری کی ڈیوٹی فری درآمدات اور دس سالوں تک ٹیکس چھوٹ ہے۔اس موقع پر وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت، ٹیکسٹائل، صنعت و پیداوار اور سرمایہ کاری عبدالرزاق داؤد نے حکومت پاکستان اور سعودی عرب کے مابین تمام تر مفاہمتی یادداشتوں کو عملی جامہ پہنانے کے لئے سرمایہ کاری بورڈ سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ یہ سعودی عرب اور پاکستان کے تمام تر سرکاری دفاتر کے مابین ایک پل کی طرح کام کرے گا۔