وکیل تھپڑ کیس: لیڈی کانسٹیبل کا انصاف نہ ملنے پر مستعفی ہونیکا اعلان
شیخوپورہ‘ فیروزوالا‘ لاہور (نمائندہ نوائے وقت + نمائندہ خصوصی + نامہ نگار + نیٹ نیوز) فیروزوالہ کچہری میںدوران ڈیوٹی وکیل کے تشدد کا نشانہ بننے والی خاتون کانسٹیبل نے انصاف نہ ملنے اور ہراساں کئے جانے پر ملازمت سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا ہے اور وزیراعظم سے اپیل کی ہے کہ اسے انصاف فراہم کیا جائے۔ اسکی جان کو خطرہ ہے، قانونی و جانی تحفظ فراہم کیا جائے۔ گزشتہ روز اپنے سوشل میڈیا ویڈیو پیغام میں خاتون کانسٹیبل فائزہ نواز نے کہا ہے کہ دوران ڈیوٹی احمد مختار نامی وکیل نے اسے تھپڑ مارے اور تذلیل کی جس کا مقدمہ پولیس نے درج کیا مگر ملزم کا نام غلط لکھ دیا گیا اب اسکی وکلاء کی طرف سے کردار کشی کی جا رہی ہے جس کو وہ ہرگز برداشت نہیں کر سکتی اور سوچ رہی ہوں کہ خودکشی کر لوں۔ خاتون کانسٹیبل نے مزید کہا کہ اسے بعض افراد کی طرف سے ہراساں کیا جا رہا ہے اور اس پر شدید دبائو ہے اور اب پولیس کی نوکری سے مستعفی ہو رہی ہوں جبکہ وکلاء نے عاشورہ محرم کے بعد اپنی ہڑتال کو جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے ترجمان شہباز گل کا کہنا ہے کہ لیڈی کانسٹیبل فائزہ جذباتی ہو رہی ہیں اور ان کا جذباتی ہونا بنتا ہے لیکن تھپڑ مارنے پر گولی مارنے کی دفعات نہیں لگا سکتے۔ وکیل کے مبینہ تشدد کا شکار لیڈی پولیس کانسٹیبل فائزہ نواز نے انصاف نہ ملنے پر نوکری چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے پر ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب شہباز گل کا ردعمل میں کہنا تھا کہ وکیل نے بہت ہی گھٹیا حرکت کی ہے لیکن یقین رکھیں کہ اس معاملے میں انصاف ہو گا۔