کشمیر کیسے آزاد ہو گا؟
غیور کشمیری مسلمان الحاق پاکستان کی خواہش اور جدوجہد کے نتیجے میں72 سال سے ظلم وبربریت کی چکی میں پس رہے ہیں اب 35 دن سے تو ان کا گھروں سے باہر نکلنا خوراک ودواکا سلسلہ بھی محال ہے مگرحکمران آج بھی امن کی فاختائیں اڑانے میں مصروف ہیںمگر پاکستانی عوام اپنے مظلوم بھائیوں کی مدد کیلئے بے چین و بے قرار ہے ملک بھر میں جلسے جلوس کانفرنسیںصبح شام منعقد ہو رہی ہیںایسا ہی ایک پروگرام قرآن آڈیٹوریم گارڈن ٹائون جانے کا اتفاق ہوا۔جہاں تنظیم اسلامی کے سربراہ حافظ عاکف سعید اپنے صدارتی خطبے میں فرمارہے تھے کہ کشمیر تب آزاد ہوگا جب ہم اللہ سے کیا ہوا اپنا وعدہ پورا کرینگے ، ملک میں اسلام کو نافذ کرینگے ۔ ہمارا حال یہ ہے کہ ہم اقوام متحدہ اور امریکہ کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ ہم اللہ کے دین سے بغاوت اور سرکشی پر آمادہ ہیں اور اللہ کے دین کے دشمنوں کیساتھ کھڑے ہوئے ہیں ۔جبکہ اللہ کی مدد تو تب آئیگی جب ہم اللہ کے دین کے وفادار بنیں گے ، اللہ کے دین کو قائم و غالب کرنے کیلئے جدوجہد کرینگے ۔ اس کی واضح مثال افغان طالبان ہیں جو نہتے ہونیکے باوجود عالمی طاقتوں کے مقابلے میں اللہ کی مدد اور نصرت کیساتھ سرخرو ہوئے ۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم سب سے پہلے اپنے وجود پر ، پھر اپنے گھر بار پر اور اس کے بعد اپنے ملک پر اسلام کو نافذ کرنے کی جدوجہد کریں۔ ہر کوئی اپنی بساط کے مطابق اس میں اپنا حصہ ڈالے تاکہ قیامت کے دن ہم اللہ کے سامنے جواب دے سکیں ۔اگر ہم بحیثیت مسلمان اپنی اس ذمہ داری کو نبھانے کی جدوجہد کرینگے تو تب وہ سب کچھ ہوگا جس کا ہم خواب دیکھ رہے ہیں ۔ تب نہ صرف کشمیر آزاد ہو کر پاکستان بن جائیگا بلکہ پورے ہندوستان میں کئی پاکستان بنیں گے۔
(نائب امیر جماعت اسلامی) فرید احمد پراچہ نے کہا کہ یہ جرات مودی سرکار کو اس وجہ سے ہوئی ہے کہ ہم نے جہاد کا راستہ ترک کردیاہے ۔ خطہ کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر سفارتی سرگرمیوں کو مزید تیز کرنے کی ضرورت ہے ، پاکستان کو چاہیے کہ وہ بھارت کے ساتھ اپنی فضائی حدود بندکرے ۔غیر معمولی صورتحال میں شملہ معاہد ہ ختم کیا جائے ،اس معاہدے نے اقوام متحدہ میں کشمیر کی قراردادوں کو غیر مؤثربنادیا ہے۔ حکومت ایل اوسی پر لگی 450کلو میٹر کی باڑ کو ختم کرنے کیلئے عملی اقدامات کرے ،آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں مقبوضہ کشمیرکے نمائندوں کو بھی نمائندگی دی جائے ۔انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیرکے عوام بھارتی سنگینوں کے سامنے سینہ تان کریہ اعلان کررہے ہیں کہ انہیں بھار ت کی غلامی منظور نہیں ہے ، ان حالات میں کشمیر کی آزادی کیلئے حکمران آگے بڑھیں تو پوری قوم ان کیساتھ ہوگی ،کشمیر کامسئلہ مذاکرات سے نہیں بلکہ جہاد سے ہی حل ہوگا۔ اوریا مقبول جان نے کہا کہ قائداعظم پہلے ہندو مسلم اتحاد کے سب سے بڑے داعی تھے لیکن 1935ء میں وہ یہ کہہ کر لندن چلے گئے کہ ہندو ناقابل اصلاح ہے ۔ہندو انتہا پسند وں نے 1929ء میں اعلان کر دیا تھا کہ وہ میلے میں اسلحہ لیکر جائینگے ۔ہم نے آزادی کے بعد 18ماہ لگائے یہ قرارداد لانے میں کہ پاکستان کا آئین اسلامی ہوگا جبکہ ہندووں نے آزادی سے ایک ماہ قبل یعنی 7جولائی 1947ء میں ہی بھارت کا قانون بنانے کیلئے اجلاس بلالیا تھا جس میں ہندو انتہا پسند طبقے کو بھی دعوت دی گئی ۔ لیکن انہوں نے کہا کہ ہم کسی آئین کو نہیں مانتے ہمارا آئین صرف منو سمرتی کا قانون ہو گا ۔ ہندوؤں کا وہی عسکری گروپ 1980ء تک بی جے پی کی شکل میں سامنے آگیا اور پھر اگلے سات سالوں میں بھارت کے سارے انتہا پسند پنڈت اسمبلیوں میں تھے ۔اب مودی نے دوبارہ آکر یہ ثابت کر دیا ہے کہ بھارت کا کوئی اور وارث نہیں سوائے ہندوؤں کے ۔گویا یہود اور ہنود دونوں نے اللہ کے فرمان کو سچا ثابت کر دکھایا ہے کہ یہی مسلمانوں کے سب سے بڑے دشمن ہیں اور اب اللہ کے نبیؐ کے اس فرمان کے سچا ثابت ہونے کا وقت قریب آرہا ہے کہ خراسان سے ایک لشکر جا کر بیت المقدس میں جھنڈے گاڑھے گا اور وہی لشکر غزوہ ٔ ہندو میں بھی حصہ لے گا۔ خراسان کا وہ لشکر اللہ کی مدد اور نصرت سے اس وقت فاتح کی حیثیت سے دنیا میں سامنے آرہا ہے ۔عبداللہ گل (فرزند جنرل حمید گل مرحوم) پوری پاکستانی قوم اورافواج پاکستان کشمیر کیلئے اپنے خون کا آخری قطرہ بہانے کیلئے تیار ہے ، افواج پاکستان کا تو نعرہ ہی ایمان ،تقویٰ اورجہاد فی سبیل اللہ کا ہے ، اب فیصلہ سیاسی قیادت نے کرنا ہے ،کشمیرپاکستان کیلئے کتنا اہم ہے ؟اس کا اندازہ اس بات سے لگایاجاسکتا ہے کہ بانی پاکستان نے کشمیر کوپاکستان کی شہ رگ کہا ہے ،شہ رگ کے بغیر وجود باقی نہیں رہتا ،کشمیر ہے پاکستان ،پاکستان ہے کشمیر ،اگرہم نے کشمیربھارت کے حوالہ کر دیا توپاکستان کی سلامتی ختم ہوجائے گی ۔ایوب بیگ مرزا (ناظم نشرو اشاعت تنظیم اسلامی) بھارت ہٹلر اور چنگیز خان کے راستے پر گامزن ہے ۔ بھارت کو اسرائیل اورامریکہ کی مکمل پشت پناہی حاصل ہے ،اسرائیل بھارت کیلئے ایک گائیڈ کا کا م کررہا ہے ،اسرائیل نے جوحربے فلسطین میں استعمال کیے، وہی حربے آج کشمیر میں آزمائے جارہے ہیں ،جس سے بھارت کا سترسالہ سیکولر امیج تباہ ہوکر رہ گیاہے ۔
قارئین کرام۔ کشمیریوں نے پاکستان سے محبت میں قربانیوں کی لازوال مثالیں قائم کر رہے ہیں۔یاد رہے کہ مذاکرات اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں کو 72سال سے دیکھ رہے ہیں ۔آج کی صورتحال کا واحد حل جہاد جہاد اور صرف جہاد ہے ۔