• news

کراچی پر قبضے کی کوشش ہوئی تو وفاقی حکومت کو گھر جانا پڑیگا‘ سندھو‘ سرائیکی دیش بن سکتے ہیں: بلاول

حیدرآباد (نوائے وقت نیوز) بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ وفاق کراچی پر قبضہ کرنا چاہتا ہے، کراچی پر غیرآئینی قبضے کی کوشش کی گئی تو حکومت کو گھر جانا پڑے گا۔ وفاقی وزیر نے کراچی پر قبضے کا پلان پیش کیا، سندھ کے وسائل پر کسی صورت قبضہ نہیں کرنے دیں گے، کسی صورت سندھ کیخلاف سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ سندھ کو تباہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ پیغام دینا چاہتا ہوں ہوش کے ناخن لو، ملک چلانا کرکٹ میچ نہیں، یہ لوگ آئین کی خلاف ورزی کرتے جا رہے ہیں، ہم اپنا خون دیں گے لیکن ملک پر آنچ نہیں آنے دیں گے۔ وفاقی حکومت خود اپنا ٹیکس جمع نہیں کرسکتی، تاجروں، کسانوں، شہریوں کا معاشی قتل کیا جا رہا ہے، غیر جمہوری قوتوں کے سامنے دیوار بنے رہیں گے، غیر آئینی قبضے کی کوشش کی تو حکومت کو گھر جانا پڑے گا، ایسی ہی حرکتوں کی وجہ سے ماضی میں ملک ٹوٹا۔ عمران خان نے لوگوں کو سیاسی قیدی بنا کر رکھ دیا، یہ کیسے ہوسکتا ہے کراچی کو اسلام آباد سے کنٹرول کیا جائے، اب غیرجمہوری حکومت چلنے نہیں دیں گے، بے نقاب کریں گے، ملک اس وقت خطرناک صورتحال سے دوچار ہے، جمہوریت کو آمریت کی طرف دھکیلا جا رہا ہے، جمہوریت کا سفر زوال کی طرف جا رہا ہے، جمہوریت کا سفر آہستہ آہستہ آگے بڑھ رہا تھا، ہم سب نے مل کر اس کا مقابلہ کرنا ہے، غیر جمہوری قوتوں نے ہم سب پر حملے کیے، کٹھ پتلی حکومت مظالم جاری رکھے ہوئے ہے۔ عوام کے حقوق چھینے جا رہے ہیں۔ سندھ کی گیس پورے پاکستان کو دی جاتی ہے، سندھ حکومت پر ہر طرف سے حملے ہو رہے ہیں، کٹھ پتلی حکمران اور غیر جمہوری قوتوں نے آئین پر حملے کیے۔ گزشتہ 19 سال میں جو انقلابی مقاصد ہم نے حاصل کئے تھے اور جس طرح تاریخ میں پہلی مرتبہ جمہوریت کا سلسلہ چلتا رہا، میڈیا اور عدلیہ کی آزادی انسانی اور جمہوری حقوق کے تحفظ کیلئے اقدام کئے گئے تھے اب وہ حقوق چھینے جارہے ہیں۔ ہم کہہ سکتے تھے کہ پاکستان جمہوری ملک ہے لیکن اس پاکستانی جمہوریت کو آج آمریت کی جانب دھکیلا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ اور کٹھ پتلی کا کام عوام کو خوش رکھنا نہیں ہوتا، کٹھ پتلی عوام کے ووٹ سے نہیں آتے اس لیے عوام پر مہنگائی کا بوجھ ڈالتے ہیں۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ آمر اٹھارویں ترمیم پر حملہ کرتے آ رہے ہیں لیکن ہم نے اٹھارویں ترمیم کے ذریعے 1973 کے اصل آئین کو بحال کرایا، آمروں سے لڑ کر، قربانیاں دے کر آئین بحال کیا اور ہمارے وزیراعظم سندھ میں آ کر کہتے ہیں کہ وفاق 18 ویں ترمیم کی وجہ سے دیوالیہ ہو رہا ہے۔ جبکہ وفاق کی وجہ سے صوبے دیوالیہ ہورہے ہیں۔ نااہل اور کٹھ پتلی حکومت کی وجہ سے صوبوں کو کم پیسے ملتے ہیں۔ یہ کیا مذاق ہے کہ ایک جانب مودی کے خلاف بیانیہ بنانے کی کوشش کررہے ہیں کہ مودی نے مقبوضہ کشمیر پر غیر آئینی طریقے سے قبضہ کرلیا اور دوسری جانب کراچی پر قبضہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ’یہ عجیب ہے ہم کہتے ہیں کشمیر میں انسانی حقوق کا تحفظ عمران خان کرے گا اور باقی پاکستان میں انسانی حقوق کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں، وہ عمران خان کررہا ہے؟‘ ’کشمیر میں جمہوری حقوق اور رائے شماری کو عمران خان بچائے گا جس نے خود پاکستان میں جمہوریت کا جنازہ نکال دیا ہے، وہ عمران خان کشمیر کے سیاسی قیدیوں کو بچائے گا جس نے خود اپنے ملک کی ہر سیاسی جماعت کی قیادت کو سیاسی قیدی بنادیا ہے‘۔ ’پہلے بھی یہ ملک ٹوٹا جب اس قسم کی ذہنیت اسلام آباد سے چل رہی تھی تو وہ صوبہ جو ہم سے کم محب وطن لوگ نہیں تھے اور جنہوں نے پاکستان کے لیے اپنی قربانیاں دی تھیں وہ ہم سے الگ ہوگیا‘۔’ یہ غیرجمہوری قوتیں کیا سمجھتی ہیں؟ پاکستان پیپلز پارٹی آخری وقت تک ان قوتوں کے سامنے دیوار بن کر کھڑی رہے گی‘۔ ’آپ اپنے عوام پر ظلم کرتے رہو، ان کے معاشی و انسانی حقوق چھینتے رہو، ان کے اوپر ان کے شہر پر قبضہ کرنے کی کوشش کرو اور سمجھتے ہو کہ آپ کا وفاق بچے گا، ہم آخری دم تک بچانے کی کوشش کریں ہم اپنا خون دیں گے لیکن پاکستان پر آنچ نہیں آنے دیں گے‘۔ ’ آپ سوچیں کہ اگر کل بنا تھا بنگلہ دیش تو پھر آپ اپنا ظلم کرتے رہے۔ اگر پاکستان پیپلزپارٹی جیسی جماعت کھڑی نہ ہوگی تو کل سندھو دیش بھی بن سکتا ہے، سرائیکی دیش اور پشتونوں کا دیش بن سکتا ہے، ہوش کے ناخن لیں‘۔ وفاقی نظام ہی ملک کو جوڑتا ہے، اس حکومت کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ عوام کا خیال رکھیں، ظلم ایک حد تک برداشت ہوتا ہے۔ کراچی، کراچی والے نہیں چلائیں بلکہ کراچی کو اسلام آباد میں بیٹھے لوگ چلائیں گے، ہم یہ ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کو استعفے دے کر اس حکومت کو گھر بھیجنا چاہیے۔

ای پیپر-دی نیشن