2 سعودی آئل فیلڈز پر حوثی باغیوں کے ڈرون حملے‘ آتشزدگی‘ پاکستان کا شدید احتجاج
ریاض، اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سعودی عرب کے سرکاری میڈیا کے مطابق ملک کی سرکاری تیل کمپنی آرمکو کی دو بڑی تیل کی تنصیبات میں ڈرون حملوں کے بعد آگ لگ گئی ہے۔ ایک اور ڈرون حملے میں مغرب کی جانب واقع خریص آئل فیلڈ میں بھی آگ لگی ہے۔ تاہم سعودی سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ اب ان دونوں تنصیبات میں آگ پر قابو پا لیا گیا ہے مگر سعودی سرکاری میڈیا نے اپنی خبروں میں یہ نہیں بتایا کہ ان تازہ حملوں کے پیچھے کون ہو سکتا ہے جبکہ یمن میں حوثی باغیوں نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے مشرقی سعودی عرب میں دنیا کی سب سے بڑی تیل ریفائنری پر حملے کرنے کے لیے ڈرونز کا استعمال کیا جس کے بعد اس میں آگ بھڑک اٹھی۔ حوثی باغیوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے بقیق پلانٹ اور خریص آئل فیلڈ پر حملے کے لیے 10 ڈرون بھیجے تھے۔ اس کے علاوہ حوثی باغیوں نے سعودی عرب کے خلاف حملوں کا دائرہ وسیع کرنے کی دھمکی بھی دی ہے۔ دریں اثناء یمن کے شہر تعز کے مشرق میں حوثی ملیشیا کی گولہ باری کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے دو بچے جاں بحق اور تیسرا زخمی ہو گیا۔ انسانی حقوق کے ایک ذریعے نے عر ب ٹی وی کو بتایاکہ حوثی باغیوں نے تعز شہر کے مشرق میں واقع ضلع صالہ میں رہائشی علاقوں کو مارٹر گولوں سے نشانہ بنایا۔ ان میں ایک گولا حبیل شویع کے علاقے میں ایک گھر کے نزدیک گرا۔ اس کے نتیجے میں دو بہن بھائی 3 سالہ تمیم اور 4 سالہ سما موت کی نیند سو گئے۔ حوثی ملیشیا کی جانب سے تعز شہر کے رہائشی علاقوں پر گولہ باری کا سلسلہ جاری ہے۔متحدہ عرب امارات نے بھی حملہ کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ دہشت گرد گروپ خطے کی سلامتی اور استحکام کو خطرات سے دوچار کرنا چاہتے ہیں۔ ایک مذمتبی بیان میں کہا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب علیحدہ علیحدہ نہیں ہیں۔ سعودی عرب کو کسی طرح کے خطرے کو امارات کی سلامتی اور استحکام کو خطرہ تصور کیا جائیگا۔