50 کروڑ سے زائد کی کرپشن پر جیل میں سی کلاس ملے گی: فروغ نسیم
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) کرپشن ختم کرنے والوں کے جیلوں میں مزے ختم ہو گئے۔ حکومت نے قانون سازی کا شکنجہ کس لیا۔ وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ 50 کروڑ سے زائد کی کرپشن میں ملوث ملزم کو جیل میں سی کلاس ملے گی۔ قوانین میں تبدیلیوں کا خاکہ پیش کرتے انہوں نے کہا کہ لیگل ایڈ اینڈ جسٹس اتھارٹی آرڈیننس بھی لا رہے ہیں۔ وفاقی و زیرقانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ کراچی کوسندھ سے الگ نہیں ہونے دیں گے،سستا اورفوری انصاف فراہم کرنا عمران خان کا ویژن ہے، غریب پاکستانی کی سہولت کیلئے قوانین کوتبدیل کیاجارہاہے،بے نامی لین دین کے قوانین کوبھی بہترکیاجارہاہے،تارکین وطن کی جائیدادوں سے متعلق قوانین لارہے ہیں،کرپشن کیس کے ملزم کوسی کلاس ملے گی،ماضی کے قوانین میں موجود سقم کودورکیاجارہاہے ،دیوانی مقدمات کی طوالت کم کرکے ڈیڑھ سال تک لارہے ہیں،بے نامی جائیدادوں سے متعلق وسل بلورایکٹ لارہے ہیں، خواتین کی فلاح وبہبودکیلئے قانون سازی کررہے ہیں،مفادات کے ٹکرا سے متعلق بھی قانون لایاجارہا ہے،لیگل ایڈاینڈ جسٹس اتھارٹی آرڈیننس بھی لارہے ہیں،جووکیل اورجرمانہ ادانہیں کرسکتااس کیلئے بھی قوانین لارہے ہیں،وکلا یا ریٹائرڈ ججزکاپینل بنے گاجبکہ معاون خصوصی اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ پاکستان کے قومی معاملات میں سب متفق ہیں ، کشمیری پاکستان کی طرف دیکھ رہے ہیں ،قوم کو متحد ہونے کی ضرورت ہے عوام کو بنیادی حقوق کی فراہمی کیلئے میڈیا اور تمام قوانین کے مطابق تبدیلی لائی جا رہی ہے ، معاشرہ اپوزیشن کے بغیر مکمل نہیں ہوتا، اپوزیشن کشمیر کے معاملے میں اپنے کردار کو بھارتی میڈیا کی نظر سے دیکھے کہ ان کا کردار اور بیان کس طرح کشمیر کاز اور قومی بیانیہ کو نقصان پہنچا رہا ہے ، کشمیری پاکستان کی طرف دیکھ رہے ہیں ،قوم کو متحد ہونے کی ضرورت ہے ۔ہفتہ کو پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ میں وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم ، معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشوق اعوان ، پنجاب کے وزرائے قانون نے پریس کانفرنس کی۔ وفاقی وزیر قانون و انصاف بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ 149سے متعلق چیزوں کو کمیٹی نے فائنل کرنا ہے،ہائیکورٹ اورسپریم کورٹ کے ججزکی تبدیلی کے طریقہ کارکے لیے دوتہائی اکثریت چاہیے،رضا ربانی نے کہا کہ آرٹیکل 149کے اطلاق کامطلب یہ صوبہ بنانے جارہے ہیں، رضا ربانی کہتے ہیں کہ آرٹیکل 149کا اطلاق کامطلب یہ ہوگا کہ نئے صوبہ بنانے جارہے ہیں، اگرلوگ آرٹیکل149میں ایسی کوئی چیزپڑھیں جواس میں نہیں لکھی ہوئی تومیں کیا کرسکتا ہوں،ہائیکورٹ اورسپریم کورٹ کے ججزکی تبدیلی کیطریقہ کارکے لیے دوتہائی اکثریت چاہیے،عدالتوں پرمقدمات کا بوجھ کم کرنے کیلیے جدید ٹیکنالوجی اورمتبادل نظام لارہے ہیں،کسی آئینی ترمیم کے لیے ہمارے پاس نمبرز پورے نہیں،سپریم کورٹ کودیگرشہریوں کی رجسٹریوں سے منسلک کیا گیا ہے،ڈریس کوڈ کے حوالے سے وفاق کی بجائے عدالتوں کواختیارحاصل ہوگا،غریب پاکستانیوں کی سہولت کے لیے قوانین کوتبدیل کیا جارہا ہے،ہم توخود کہتے ہیں کراچی کوسندھ سے الگ نہیں ہونے دیں گے۔ دیوانی مقدمات کو ڈیڑھ سے دو سال میں مکمل کیا جائے گا، قوانین کی تشکیل میں وزیراعظم کی ہدایات ملتی رہتی ہیںاوور سیز پاکستانیوں کیلیے قوانین لائے جارہے ہیں، اوورسیزپاکستانیوں کیلیے نیا قانون لایا جارہا ہے۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ میڈیا نمائندگان نے اینکرز، شوبزستاروں اور تمام افراد جو جمعہ کے روز مظفر آباد آزاد کشمیر ریلی میں شریک ہوئے ، وزیراعظم عمران خان کی جانب سے خصوصی ہدایت کی گئی کہ سب کا شکریہ ادا کیا جائے۔ فروغ نسیم نے کہا کہ حکومت ملکی معاملات کی بہتری کیلئے نئے قوانین متعارف کر رہی ہے‘ عوام کو سستا اور فوری انصاف فراہم کرنا حکومت کا ایجنڈا اور وزیراعظم عمران خان کا وژن ہے جس کی وجہ سے اتحادی جماعتیں حکومت کے ساتھ کھڑی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بار بار یہ بات کی جاتی ہے کہ کرپشن کے ملزم جیلوں میں مزے کر رہے ہیں‘ ایک ایسی ترمیم لائی جا رہی ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) میں 50 کروڑ روپے سے زائد کی بدعنوانی میں ملوث ملزم کو جیل میں سی کلاس ملے گی۔ وزیراعظم سے بھی قوانین میں تبدیلی کے حوالے سے رہنمائی لی جا رہی ہے۔ فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ وسل بلوؤر کے نظریئے کو بے نامی جائیدادوں کے قانون میں شامل کر دیا ہے۔ 30, 30 سال تک دیوانی مقدمات میں لگ جاتے تھے‘ اب ان تنازعات کو ڈیڑھ سے دو سال میں نمٹایا جا سکے گا اور سول مقدمات کا فیصلہ بھی جلد ممکن ہو گا۔ فروغ نسیم نے کہا کہ کوئی وہ بات پڑھتا ہے جو آرٹیکل میں نہیں تو کچھ نہیں کر سکتا۔ رضا ربانی نے کہا آرٹیکل 149 کے اطلاق سے صوبہ بن جائے گا کسی نے کہہ دیا ہم سندھو دیش بنائیں گے۔ آرٹیکل149 (4) میں صوبہ بنانے کی کوئی بات نہیں انہیں کوئی عقل کی بات کرنی چاہئے۔دریں اثناء نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ قومی معاملات پر سب متحد ہیں اپوزیشن دیکھے کہ ان کا رویہ کشمیر کاز کو کہاں نقصان پہنچا رہا ہے۔ مظلوم پاکستان کی طرف سے دیکھ رہے ہیں۔ وزیراعظم ملک کو فرسودہ نظام سے نکالنے کیلئے کوشاں ہیں۔ طاقتوں کے درمیان فلیش پوائنٹ ہے روایتی جنگ ایٹمی جنگ میں تبدیل ہو سکتی ہے۔