پاکستان، ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر ترمیمی معاہدہ طے پا گیا، تہران عالمی عدالت نہیں جائیگا
اسلام آباد (خصوصی نمائندہ) پاکستان اور ایران کے درمیان گیس پائپ لائن منصوبے کے ترمیمی معاہدے پر دستخط ہوگئے، اب ایران اب پائپ لائن تعمیر میں تاخیر پر ثالثی عدالت میں نہیں جائے گا۔ پاکستان اور ایران کے درمیان گیس پائپ لائن منصوبے پر اہم پیشرفت ہوئی ہے جس کے تحت انٹراسٹیٹ گیس سسٹم اور نیشنل ایرانین گیس کمپنی کے درمیان ترمیمی معاہدہ طے پا گیا ہے، دونوں ممالک کی گیس کمپنیوں نے ترمیمی معاہدے پر دستخط بھی کر دئیے ہیں۔ ایران اب پائپ لائن تعمیر میں تاخیر پر ثالثی عدالت میں نہیں جائے گا اور نہ ہی پاکستان کو ایران کو جرمانہ ادا کرنا پڑے گا، دونوں ممالک مل کر منصوبے کی تکمیل کے لیے قابل عمل حل نکالیں گے، پاکستان 2024 تک آئی پی پائپ لائن تعمیر کر سکے گا جس کے بعد پاکستان ایران سے 750 ملین مکعب فٹ گیس یومیہ خریدے گا۔ اس منصوبے سے پاکستان 2024ء سے 2049ء تک گیس حاصل کر سکے گا، پاکستان کی جانب سے ایران کو آگاہ کیا گیا ہے کہ پاکستان نے امریکی پابندیوں کی وجہ سے ابھی تک معاہدہ عمل نہیں کیا اور عالمی پابندیاں اس میں بڑی رکاوٹ ہیں۔